قبائلیوں و مقامی لوگوں کو حقوق دلانا ہمارا عزم :وزیر اعلیٰ

گورنر سنتوش کمار گنگوار اوروزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کے ہاتھوں بنود بہاری مہتو کےمجسمے کی نقاب کشائی 
الحیات نیوز سروس 
    دھنباد،20؍مئی(سہیل قریشی) گورنر کم چانسلر سنتوش کمار گنگوار اور وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے منگل کو بنود بہاری مہتو کوئلانچل یونیورسٹی، دھنباد کے کیمپس میں ریاست جھارکھنڈ کے رہنمابنود بہاری مہتو جی کے مجسمے کی نقاب کشائی کی۔ اس موقع پر گورنر اور وزیر اعلیٰ نے بنود بہاری مہتو کو ان کے مجسمہ پر پھول چڑھا کر خراج عقیدت پیش کیا۔ مجسمہ کی نقاب کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بنود بہاری مہتو جی کے نام پر قائم کی گئی یہ یونیورسٹی بہت ہی کم وقت میں کئی نئی جہتیں پیدا کر رہی ہے۔ یہ یونیورسٹی طلباء کو بہتر تعلیم فراہم کرنے کے میدان میں تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔  
 تعلیمی نظام کو بہتر بنانا
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جھارکھنڈ کی جغرافیائی ساخت کو دیکھتے ہوئے ہماری حکومت یہاں کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کے لیے کئی اقدامات کر رہی ہے۔ اسی سلسلے میں، بنود بہاری مہتو یونیورسٹی دھنباد ضلع میں قائم کی گئی، تاکہ یہاں کے طلباء اپنے علاقے میں معیاری اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں۔ آج یہ یونیورسٹی پوری ریاست کی خوبصورتی کو بڑھا رہی ہے۔ یہ یونیورسٹی یہاں کے طلباء کے مستقبل کو سنوارنے میں بہت اچھا کام کر رہی ہے۔
  کئی ادارے شہیدوں اور جھارکھنڈ کے مظاہرین کے نام پر ہیں
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جھارکھنڈ ایک تحریک کی پیداوار ہے۔ اسی وجہ سے یہ ریاست شہداء کے نام سے جانی جاتی ہے۔ اس ریاست کی تشکیل میں ہمارے آباؤ اجداد نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایسے میں ہم اپنے شہداء اور انقلابیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کی روایت کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں یہاں کئی اداروں کو شہداء کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔ دھنباد کی بنود بہاری مہتو کوئلانچل یونیورسٹی بھی اس کی علامت ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ریاست کے کئی شہر، گاؤں، بستیاں، محلے اور گلیاں شہداء کے ناموں سے جانی جاتی ہیں۔ یہاں کے چوکوں اور چوراہوں پر نصب ہمارے شہیدوں اور انقلابیوں کے مجسمے یہ بتانے کے لیے کافی ہیں کہ اس ریاست کی تخلیق میں ان کا کتنا اہم کردار رہا ہے۔ ہم اپنے شہداء اور انقلابیوں کے کارناموں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے مسلسل اقدامات کر رہے ہیں۔
 تعلیم کے میدان میں ہونے والی تبدیلیوں کے نتائج نظر آرہے ہیں
وزیراعلیٰ نے کہا کہ چاہے وہ پرائمری تعلیم ہو یا سیکنڈری یا ہائر ایجوکیشن۔ ہماری حکومت نے بہت کم عرصے میں تعلیم کے میدان میں جو تبدیلیاں کی ہیں اس کے مثبت نتائج نظر آرہے ہیں۔ سی ایم اسکول آف ایکسی لینس کے طلباء کی بڑی تعداد نے محدود وسائل کے باوجود اس سال بورڈ کے امتحانات میں 90 فیصد سے زائد نمبر حاصل کر کے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ تعلیمی میدان میں اس طرح کی اور بھی بہت سی تبدیلیاں لانے کی کوششیں جاری ہیں۔ تعلیمی معیار کو بڑھانے اور اس کی خامیوں کو دور کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔اس موقع پر وزیر سدیویہ کمار، ایم پی چندر پرکاش چودھری، ایم ایل اے متھرا پرساد مہتو، ایم ایل اے اروپ چٹرجی، ایم ایل اےچندر دیو مہتو، ایم ایل اے راج سنہا، ایم ایل اے اوماکانت رجک، ایم ایل اے جیامنگل سنگھ، ایم ایل اے شتروگھن مہتو، ایم ایل اے راج سنہا اور دیگر بھی موجود تھے۔