بابری مسجد کی شہادت ملک پر بد نما داغ

فون نمبر9709680137 نالندہ بہار بہار شریفدنیا کی سب سے مقدس اور پاک جگہ مسجد ہےاور ہرشخص پرمسجد کا ادب واحترام ضروری ولازمی ہے مذکورہ باتیں حافظ و قاری محمد توصیف عالم پکی تالاب ومدرس مدرسہ فردوسیہ بڑی درگاہ نے کہی اور انہوں نے کہا کہ جو جگہ مسجد کیلئے وہ تا قیامت مسجد ہی رہے گی 6دسمبر1992 کو تاریخی قدیم مسجد کو تمام لوگوں کے سامنے شہید کردیا گیا یہ شہادت ملک پر ایک بد نما داغ ہے جو مستقبل میں مٹانے سے بھی نہ مٹے گا اور انشاءاللہ تا قیامت یاد رکھا جائے گا ہم مسلمان مسجد کی شہادت کے ساتھ ساتھ اس ملک کی صدیوں قدیم مذہبی رواداری بھائی چارگی خیر سگالی کے ملیا میٹ ہونے کا بھی غم مناتے ہیں تقریباً تیس برسوں کا ایک لمبہ عرصہ گذر گیا لیکن آج بھی لوگوں کے دلوں دماغ میں یہ باتیں گردش کرتی رہتی ہے آج کی تاریخ میں صرف مسجد ہی شہید نہیں کیا گیا بلکہ سیکولر کردار مذہبی رواداری باھمی امداد کی روایت کو ختم اور پامال کردیا گیا مسلمانوں کا جو بھرم تھا اس کو بھی ختم کردیا گیا مسلمان اپنے آنے والے نئی نسلوں کو اس سیاہ دن کے بارے میں بتائیں کہ کیسے آئین کو طاق پر رکھ کر قدیم مسجد کو شہید کر دیا گیا جس کے بعد ملک میں فسادات ہوئے اور سچائی یہی ہے بابری مسجد کا درد انھیں ہوگا جو اپنے محلے کی مسجد آباد کرتے ہیں نماز سے محبت رکھتے ہیں اتفاق سے زندگی گذارتے ہیں اپنے حق کیلئے آواز اٹھاتےاور اللہ نے قرآن مجید میں کہا اللہ کی مساجد کو وہی لوگ آباد کرتے ہیں جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتے ہیں بخاری شریف کی حدیث ہے جو مسجد سے محبت کرتا ہے مسجد بھی اس سے محبت کرتا ہےوہ کل قیامت کے دن عرش الٰہی کے سایہ میں ہوگا آج ضرورت اس بات کی ہے کہ سخت ترین مواقع پر ہم لوگ ملت واحدہ کا روپ اختیار کریں وہ ملت جو ایک جسم کے مانند ہے لیکن افسوس آج اس کے اعضاء کٹ کر بکھر چکے ہیں کاش یہ باتیں ہم سمجھ پاتے اور سارے اختلافات کو بھلا کر ملت واحدہ کا روپ اختیار کرتے۔