=عشرۂ ذی الحجہ میں ہم کیا کریں؟ =

✍از محمد زکریا ممتاز، دیناجپور بنگال
یہ بات پردۂ خفاء میں نہیں کہ مارچ کے اخیر سے ہی وطن عزیز میں لاک ڈاؤن نافذ ہے، کرونا جیسی وباء ہرسو اپنا پاؤں بڑی تیزی سے پسار رہی ہے اوربہتوں کو اپنے چنگل میں لے کر انہیں موت کی نیند سلا دی ہے، اور لاکھوں کی تعداد میں لوگ اب بھی اسکی گرفت میں ہیں ۔اور نہ جانے کتنے ابھی اسکی زد میں جانے والے ہیں۔اللہم احفظنا منہ ایک طرف کرونا وائرس کے نام پر رمضان اور عیدالفطرتو متاثر ہوے ہی اب عیدالاضحیٰ بھی حکومت کی سوتیلی پالیسیوں کے نشانے پر ہے ایسے میں ہمیں بہت ہی احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے سنت ابراہیمی کو ادا کرنا ہے، چونکہ عشرۂ ذی الحجہ کے ایام شروع ہوچکے ہیں اور یہ دیگر عشروں سے ممتاز ہیں۔یعنی ذی الحجہ کے ابتدائی دس دن اللہ رب العزت کو بہت محبوب ہیں چنانچہ اللہ نے ان ایام کی قسم بھی کھائی ہے فرمایا (والفجر ولیال عشر)حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما فرماتے ہیں کہ یہاں دس راتوں سے ذوالحجہ کے دس دن ورات مراد ہیں۔
(تفسیر ابن کثیر)یہ بھی واضح ہے کہ سال رواں حالیہ وباء کے پیش نظر ہر متمنی شخص کیلے حج کرنا ممکن نہیں  ہوا اس لیے خصوصا ان حضرات کو جنہوں نے حج کا ارادہ کیا تھا وہ ان افضل ایام واوقات میں اللہ تعالی کی اطاعت وفرمانبرداری  میں گزاریں۔اور خصوصاً بارگاہ الہی میں حاضر ہوکر اپنےگناہو‌ں کی مغفرت کروائیں اور اس مہلک اور جان لیوا بیماری سے چھٹکارا پانے کے لیے روئیں اور گڑگڑائیں۔اس عشرے میں کرنے کےیہ چند اعمال جو بہت ہی اختصار کے ساتھ حضرت مفتی تقی عثمانی صاحب زیدمجدہم کے ترتیب دئے ہوئے ہیں ضرور عمل میں لائیں،(1) پانچوں وقت باجماعت نمازوں کا اہتمام کریں (خواتین گھروں میں اول وقت میں‌ ادا کریں)(2) ہر قسم کے گناہوں سے بچنے کا خصوصی اہتمام کریں ورنہ محنت کے باوجود عبادات کا نور اور حقیقی نفع حاصل نہیں ہوگابالخصوص اپنی نظروں اور زبان کی حفاظت کریں!(3)  ذوالحجہ کا چاند دیکھنے سے لیکر قربانی کرنے تک اپنے جسم کے بال اور ناخن نہ تراشیں (یہ مستحب عمل ہے)(4) فرض نمازوں کے بعد تسبیح فاطمی (33 مرتبہ  سبحان اللہ، 33 الحمدللہ، 34, اللہ اکبر)کا اھتمام کریں! (5) کم از کم یومِ عرفہ یعنی 9 ذوالحجہ کا روزہ، ورنہ اس عشرے میں جتنے روزہ رکھ سکیں اتنا بہتر ہے،(6) چلتے پھرتے زیادہ سے زیادہ الله اکبر، الله اکبر، لا الہ الا الله والله اکبر، الله اکبر ولله الحمد کا ورد کریں!(7)  - چلتے پھرتے زیادہ سے زیادہ تیسرے کلمے کے ورد سے زبان کو تر رکھیں! (سبحان الله والحمدلله ولا الہ الا الله والله اکبر)(8)  چلتے پھرتے درود شریف کا ورد ہو!(9) کم از کم 15-10 منٹ روزانہ ترتیب سے تلاوت قرآن کا اہتمام کریں!
(10) نمازِ مغرب میں 3 فرض، 2 سنت اور 2 نفل کے بعد 2 نفل مزید نماز اوابین کی نیت سے ادا کرلیں!
(11)  نماز عشاء میں 4 فرض، 2 سنت کے بعد وتر سے پہلے 2-4 رکعات تہجد کی نیت سے ادا کرلیں اسکے بعد وتر ادا کرلیں۔ اگر رات میں توفیق ہوجائے تو مزید رکعات تہجد ادا کرلیں لیکن عشاء کے ساتھ ادا کرنے سے کم از کم تہجد سے محرومی نہیں ہوگی
(12)  حسب استطاعت صدقہ و خیرات کریں!
(13)   رات کو سونے سے پہلے تسبیح فاطمی، درود شریف، استغفار اور دعا وغیرہ کا خاص اہتمام کریں!
اور سب سے بڑھ کر کوشش کریں کہ اپنی زبان یا کسی عمل سے کسی دوسرے کو ادنیٰ تکلیف بھی نہ پہنچے اور پہنچ جائے تو معافی مانگنے میں دیر نہ کریں!یاد رکھیں، اللہ کے بندوں کو تکلیف پہنچاکر اللہ کی رضا کا حصول ناممکن ہےاللہ تعالیٰ ہم سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین