قربانی کے فضائل قرآن وحدیث کی روشنی میں

از قلم:مولانا محمد ظاہر حسین رضوی
مقاموں گریڈیہہ جھارکھنڈ
7488622290
قربانی ایک اہم عبادت ہے جس پر شریعت کے سارے احکام نافذ ہو جائے اور اگر وہ مالک نصاب ہو تو اس پر قربانی واجب ہے اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں ارشاد فرمایا تم اپنے اب کے لئے نماز پڑھو اور قربانی کرو (کنزالایمان) اور مزید  فرمایا جس کا مفہوم یہ ہے کہ ہم  نے قربانی کو اپنے دین کی یادگار  بنایا  ہے اور حدیث شریف میں ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ  تعالیٰ علیہم اجمعین نے حضور نبی کریم صلی اللہ  علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ قربانیاں کیا ہیں؟  تو حضور صلی اللہ  علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا( ترجمہ) تمہارے باپ حضرت ابراہیم علیہ الصلوۃ والسلام  کی یادگار ہیں اور دین اسلام  کو ملت ابراہیم علیہ الصلوۃ و السلام سے کافی امور میں مماثلت ہے اس لئے قربانی کی نسبت حضرت ابراہیم علیہ الصلوٰۃ و السلام کی طرف کی گئی ہے نیز دوسری وجہ مفسرین نے یہ بھی لکھی ہے کہ قربانی کے عمل میں حضرت اسماعیل علیہ الصلوۃ و السلام  کے واقعہ کو خاصہ دخل ہے اس لئے نسبت ان کی طرف کی گئی ہے کہ سنتہ ابیکم ابراہیم‘  قربانی کی فضیلت اس سے بڑھ کر اور کیا ہو سکتی ہے کوئی نبی علیہ  الصلوۃ و السلام اور کوئی امت اس مبارک عمل سے مثتثنیٰ نہیں رہے ہیں خود سرکار دو عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ منورہ  میں دس سال گزارے اور ہر  سال قربانی فرماتے رہے ایک اپنی طرف سے اور ایک  اپنی امت کی طرف اور حجتہ الوداع کے موقع پر سو اونٹ قربان فرمائے جن میں تریسٹھ  اونٹ خود اپنے دست مبارک سے راہ خدا میں ذبح  فرمائے حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم   نے امت کو ترغیب دینے کے لئے اسی مبارک عمل کے فضائل بیان فرمائے اور دونوں جہانوں میں رب العالمین کی رضاء کا ذریعہ قرار دیا آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (حدیث شریف) 1عید الاضحیٰ کے دن ابن آدم کا سب سے پیارا عمل  اللہ تعالیٰ نے نزدیک قربانی ہے۔م (ترمذی)2 قربانی کے جانور کے بدن  پر پائے جانے والے ہر بال کے بدلے میں ایک  نیکی ہے (ابن ماجہ) 3جو شخص اس طرح قربانی کرے  کہ اس کا دل خوش ہو ( یعنی زبردستی یا مجبور نہ ہو ) اور ثواب  کی نیت رکھتا ہو (ریاکاری وغیرہ نہ ہو) تو یہ قربانی اس شخص کے لئے دوزخ سے آڑ بن جائے گی (طبرانی کبیر) 4 اپنی قربانی کے جانور کو خوب کھلا کر قوی کرو یہ جانور قیامت کے دن پل صراط پر تمہاری سواریاں ہوں گے (کنز العمال) 5 قربانی کے جانور کا خون کا خطرہ  زمین پر گرتے ہی قربانی کرنے والے کے سارے گناہ معاف ہو جاتے ہیں (طرانی) تمام حدیثوں سے پتا چلتا ہے قربانی کرنا اشد ضروری ہے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی ارشاد فرمایا جو شخص قربانی کرنے کی استطاعت کے باوجود قربانی نہ کرے وہ ہماری عید گاہ کے قریب نہ آئے جو شخص صاحب استطاعت ہونے کے باوجود بھی قربانی نہ کرے اس چاہیے کے ان حدیثوں سے درس عبرت حاصل کرے اور قرب الٰہی کے لئے قربانی کرے واللہ اعلم