
الحیات نیوز سروس
دیوگھر، 31 جولائی:صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے دیوگھر واقع ایمس کے پہلے کنووکیشن تقریب میں شرکت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ اگرچہ ایمس دیوگھر بنیادی طور پرتیسرے درجے کی صحت کی خدمات پر مرکوز ہے، لیکن اسے بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں فعال طور پر رہنمائی اور مدد فراہم کرنی چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بنیادی دیکھ بھال عالمی صحت کوریج کی بنیاد ہے۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایمس دیوگھر کے ڈاکٹروں اور طلباءکی ٹیم کو بنیادی صحت مراکز اور دیہی کمیونٹی ہیلتھ مراکز کا دورہ کرنا چاہئے اور مدد فراہم کرنی چاہئے۔ انہوں نے ڈاکٹروں پر زور دیا کہ وہ انفرادی سطح پر صحت کی دیکھ بھال کو اپنا اصول بنائیں۔صدر جمہوریہ نے فارغ التحصیل طلباءسے کہا کہ ایمس دیوگھر میں تعلیم حاصل کرنا اس بات کی ضمانت سمجھا جاتا ہے کہ وہ ماہر ڈاکٹر بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماہر ڈاکٹر بننا بڑی بات ہے لیکن اچھا انسان بننا اس سے بھی بڑی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اچھے ڈاکٹر کو گہرے ادراک اور حساس رابطے کی مہارتیں پیدا کرنی چاہئیں۔ ہم نے ایسے ڈاکٹر بھی دیکھے ہیں جن سے ملنے کے بعدمریض اور ان کے اہل خانہ بہتر محسوس کرنے لگتے ہیں۔صدر جمہویہ نے کہا کہ قومی سطح پر حکومت صحت سے متعلق امور پر لوگوں کے جیب خرچ کے دباوکو کم کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔ اس قومی کوشش میں ایمس دیوگھر جیسے اداروں اور ڈاکٹروں کا ادارہ جاتی کردار کے ساتھ ساتھ انفرادی کردار بھی ہے۔ انہوں نے ایمس دیوگھر کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مشورہ دیا کہ وہ صحت اور علاج سے متعلق پائیدار ترقی کے اہداف کی فہرست بنائیں۔ انہوں نے کہا انہیں ہندوستان اور جھارکھنڈ کی ان اہداف کے حصول کی صورتحال کا پتہ لگانا چاہئے ۔صدرجمہوریہ نے کہا کہ ہمارے ملک کو صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں بہت سے اہم اہداف حاصل کرنے ہیں۔ ایمس کے ادارے ان قومی مقاصد کو حاصل کرنے میں بہت اہم رول ادا کریں گے۔ ایمس دیوگھر جیسے طبی ادارے، جو صحت کی دیکھ بھال کی خدمات میں عدم مساوات کو دور کرنے کے لیے قائم کیے گئے ہیں، اندھیرے میں روشنی پھیلانے والے چراغوں کی طرح ہیں۔ انہیں نہ صرف کم قیمت پر عالمی معیار کے ماہر طبی نگہداشت فراہم کرنی ہوگی بلکہ ایک تبدیلی کا کردار بھی ادا کرنا ہوگا۔اس موقع پر جھارکھنڈ کے گورنر مسٹر سنتوش کمار گنگوار نے جھارکھنڈ کی گورنر کے طور پر صدر جمہوریہ کے کاموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سادگی، نرم طبیعت اور عوامی فکر کے تئیں لگن نے انہیں جھارکھنڈ کے لوگوں کے دلوں میں ایک خاص مقام عطا کیا ہے۔(باقی صفحہ 3پر)