حکومت کا شہریت ترمیمی بل کو نافذ کرنے کا اعلان

نئی دہلی، 11 مارچ (یو این آئی) حکومت نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے پیر کو شہریت ترمیمی قانون 2019 کو پورے ملک میں نافذ کرنے کا اعلان کیا۔مرکزی وزارت داخلہ نے ٹوئیٹر پر ایک پوسٹ میں اس سلسلے میں اطلاع  دی۔ پوسٹ میں لکھا ہے، "وزارت داخلہ آج شہریت (ترمیمی) ایکٹ، 2019 (سی اے اے-2019) کے تحت قواعد کو نوٹیفائی کرے گی۔ "یہ قواعد، جسے شہریت (ترمیمی) رولز، 2024 کہا جائے گا، سی اے اے -2019 کے تحت اہل افراد کو ہندوستانی شہریت دینے کے لیے درخواست دینے کے قابل بنائے گا۔"اس ایکٹ کے مطابق تین ممالک پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آنے والے اور ہندو، سکھ، جین، پارسی، بدھ اور عیسائی کے چھ مذاہب کی پیروی کرنے والے ایسے تارکین وطن کو غیر قانونی تصور نہیں کیا جائے گا جو درست دستاویزات کے ساتھ نہ آئے ہوں۔ وہ ہندوستانی شہریت کے لیے اہل تصور کیے جائیں گے اور اس مقصد کے لیے ہندوستان کے غیر ملکی شہریوں کی رجسٹریشن کے دفعات میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ایسے لوگوں کے ساتھ غیر قانونی تارکین جیسا سلوک نہیں کیا جائے گا۔ اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے، انہیں مرکزی حکومت کے ذریعہ فارنرز ایکٹ 1946 اور پاسپورٹ (انٹری ان انڈیا) ایکٹ، 1920 سے مستثنیٰ کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ 1920 کا پاسپورٹ ایکٹ غیر ملکیوں کو پاسپورٹ رکھنے کا پابند کرتا ہے جبکہ 1946 کا غیر ملکی قانون ہندوستان میں غیر ملکیوں کے داخلے اور واپسی کو منظم کرتا ہے۔ایکٹ کے مطابق شہریت حاصل کرنے پر، ایسے افراد ہندوستان میں داخل ہونے کی تاریخ سے ہندوستان کے شہری تصور کیے جائیں گے اور ان کے غیر قانونی قیام کے سلسلے میں ان کے خلاف تمام قانونی کارروائیاں بند کر دی جائیں گی۔وزارت داخلہ نے یہ بھی کہا ہے، "اہل افراد مکمل طور پر آن لائن موڈ میں درخواستیں جمع کر سکیں گے جس کے لیے ایک ویب پورٹل دستیاب کرایا گیا ہے۔"قابل ذکر ہے کہ بی جے پی نے 2019 کے انتخابی منشور میں شہریت ترمیمی بل لانے کا اعلان کیا تھا۔