وزیر اعلیٰ نے 2454 امیدواروں میں تقرری نامے کیے تقسیم

تین سے چار ماہ کے اندر 30 ہزار تقرریاں ہوں گی،نظام تعلیم میں مثبت تبدیلی لانا اولین ترجیح : وزیر اعلیٰ 
الحیات نیوز سروس 
رانچی،07؍مارچ:وزیراعلیٰ جناب چمپائی سورین نے کہا ہے کہ آنے والے تین سے چار ماہ کے اندر ریاستی حکومت کے مختلف محکموں میں 30 ہزار خالی آسامیوں پر تقرریاں کی جائیں گی۔  وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جس ریاست کی قیادت ان کی حکومت کر رہی ہے وہ معدنی وسائل سے بھرپور ریاست ہے۔ اگر جھارکھنڈ کے معدنی وسائل کا استعمال قبائلیوں، مقامی لوگوں، غریبوں، مزدوروں، استحصال زدہ اور پسماندہ لوگوں سمیت تمام طبقات اور برادریوں کے لوگوں کی ہمہ جہت ترقی اور بہتری کے لیے کیا جائے تو صرف جھارکھنڈ ہی ترقی یافتہ ریاست کے زمرے میں کھڑا ہو سکے گا۔ آج ریاستی حکومت مختلف آسامیوں پر 2454 نو تعینات امیدواروں کو تقرری نامہ دے رہی ہے۔ آج سے آپ سب کے کندھوں پر ایک بڑی ذمہ داری ڈالی جارہی ہے۔ آپ تمام نئے مقرر کردہ امیدوار ریاستی حکومت کے اٹوٹ انگ کے طور پر کام کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام نو تعینات ہونے والے امیدوار یہاں کے سماجی، معاشی اور تعلیمی نظام کو مضبوط بنانے میں پوری لگن اور ایمانداری کے ساتھ اپنا اہم کردار ادا کریں گے۔ میں آپ سب کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔ وزیراعلی  چمپائی سورین نے یہ باتیں آج شہید میدان رانچی میں منعقدہ ریاستی سطح پر تقرری نامہ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
وزیراعلی  چمپائی سورین نے کہا کہ ان کی حکومت ریاست میں تعلیمی نظام کو مضبوط اور مستحکم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ریاست کے اندر چلنے والے سرکاری اسکولوں کو پرائیویٹ اسکولوں کی طرز پر ماڈل اسکول اور اسکول آف ایکسی لینس میں تبدیل کیا جارہا ہے۔ ان کی حکومت عزم کے ساتھ نظام کو بہتر کر رہی ہے تاکہ ریاست کے غریبوں، مزدوروں اور کسانوں کے بچے اب معیاری تعلیم حاصل کر سکیں۔ تعلیم کے بغیر انسان کی زندگی ادھوری رہے گی۔ میرا ماننا ہے کہ ترقی یافتہ ریاست کا خواب صرف تعلیم یافتہ معاشرے کے ذریعے ہی پورا ہو سکتا ہے۔ ان کی حکومت ریاست میں تعلیم کا ایسا چراغ  روشن کرے گی جو کبھی نہیں بجھے گا ۔ پچھلی حکومتوں نے ریاست میں 5 ہزار پرائمری اسکولوں کو بند کردیا تھا، لیکن موجودہ حکومت ریاست میں تعلیم کے جذبے کو بحال کرنے کے لیے کام کررہی ہے۔ ان کی حکومت سرکاری اسکولوں کے طلباء کی مسلسل مدد کر رہی ہے۔  اسکولی بچوں کے لیے اسکالر شپ کی رقم میں تین گنا تک اضافہ کیا گیا ہے۔ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کو گروجی کریڈٹ کارڈ اسکیم کے ذریعے ان کی ضرورت کے مطابق مالی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
وزیراعلی جناب  چمپائی سورین نے کہا کہ ان کی حکومت ریاست میں قبائلیوں، مقامی لوگوں، غریبوں، مزدوروں، پسماندہ طبقات، اقلیتوں سمیت کمیونٹی کے تمام طبقات کے ضرورت مند خاندانوں کو  روٹی ، کپڑا  اور مکان فراہم کرنے کا کام کر رہی ہے۔ یہاں کا سماجی، معاشی اور تعلیمی نظام مسلسل مضبوط ہو رہا ہے۔ بنیادی نظام کو مضبوط بنانے میں سب کا تعاون بہت ضروری ہے، سب کو اپنی ذمہ داری نبھانی ہو گی۔  ان کی حکومت پی ایم آواس یوجنا سے محروم 20 لاکھ اہل خاندانوں کو ابوا آواس یوجنا کے فوائد فراہم کرے گی۔ ریاست میں ابوا ہاؤسنگ اسکیم کے تحت پہلے مرحلے میں شناخت کیے گئے خاندانوں کو پہلی قسط کی رقم ڈی بی ٹی کے ذریعے بھیجی گئی ہے۔
اس موقع پر وزیر جناب ستیانند بھوکتا، وزیر جناب بادل، راجیہ سبھا کی رکن محترمہ مہوا ماجی،پرنسپل سکریٹری جناب سنیل کمار، سکریٹری جناب پرشانت کمار، سکریٹری جناب راجیش شرما، سکریٹری جناب ابوبکر صدیقی، سکریٹری جناب اروا راج کمل، سکریٹری  جناب اوماشنکر سنگھ، ڈائرکٹر جناب ششی رنجن کے ساتھ دیگر افسران اور امیدوار جنہوں نے تقرری لیٹر حاصل کیے اور دیگر لوگ موجود تھے۔
ان آسامیوں پر تقرریاں ہوئیں
پوسٹ گریجویٹ ٹرینڈ ٹیچر مسابقتی امتحان-2023 کے تحت بائلوجی کے 253 پوسٹ گریجویٹ تربیت یافتہ اساتذہ، 259 کیمسٹری کے، 313 فزکس کے اور 195 جغرافیہ کے پوسٹ گریجویٹ تربیت یافتہ اساتذہ۔
  ▪15 پائپ لائن انسپکٹرز اور 55 اسٹریٹ لائٹ انسپکٹر شہری ترقی اور ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کے تحت۔
09جونیئر انجینئر محکمہ زراعت کے تحت
 ▪مائنز اینڈ جیولوجی ڈیپارٹمنٹ کے تحت 34 مائن انسپکٹرز
 ▪محکمہ بجلی کے تحت 53 جونیئر انجینئر
 ▪️1,268 جونیئر انجینئرز (سول) سڑکوں کی تعمیر کے محکمے، آبی وسائل کے محکمے، پینے کے پانی اور صفائی کے محکمے اور شہری ترقی اور ہاؤسنگ کے محکمے کے تحت۔