جھارکھنڈ اسمبلی کا بجٹ اجلاس شروع، تیسرا ضمنی بجٹ پیش

الحیات نیوز سروس رانچی، 23 فروری:جھارکھنڈ اسمبلی کا بجٹ اجلاس جمعہ سے شروع ہوا۔سیشن سے پہلے، موجودہ مالی سال کے لیے 4,981 کروڑ روپے کا تیسرا ضمنی بجٹ مرکزی اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی کے ہنگامے کے درمیان ریاست کے وزیر خزانہ رامیشور اوراون نے پیش کیا۔ اس سے پہلے، اپوزیشن کے اراکین اسمبلی صبح 11 بجے ایوان کی کارروائی کے آغاز کے ساتھ اسپیکر کے پوڈیم کے سامنے آئے، جھارکھنڈ اسٹاف سلیکشن کمیشن (جے ایس ایس سی) کمبائنڈ گریجویٹ لیول (سی جی ایل) کے امتحان کے پرچہ لیک ہونے کے معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرنے والے پمفلٹ دکھا کر چلے گئے۔ ہنگامے کے درمیان ریاست کے وزیر خزانہ رامیشور اوراون نے مالی سال 2023-24 کے لیے 4,981 کروڑ روپے کا تیسرا ضمنی بجٹ پیش کیا۔سات روزہ اسمبلی اجلاس کے پہلے دن جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی، بی جے پی کے ممبران اسمبلی اور اے جے ایس یو پارٹی کے ممبر اسمبلی لمبودر مہتو اسپیکر کے پوڈیم کے سامنے آگئے۔ اپوزیشن ارکان نے 28 جنوری کو جھارکھنڈ اسٹاف سلیکشن کمیشن (جے ایس ایس سی) کمبائنڈ گریجویٹ لیول (سی جی ایل) کے امتحانی پیپر لیک ہونے کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرنا شروع کردیا۔ ریاستی حکومت نے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے۔اپوزیشن لیڈر امر باوری نے کہا کہ ریاستی حکومت نے نوکریوں اور امتحانات میں دھوکہ دہی کو روکنے کے لیے قانون لایا ہے۔ اس کے باوجود اتنا بڑا پیپر لیک ہو گیا۔ اس لیے ہم پیپر لیک معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں۔قبل ازیں اسمبلی اسپیکر رویندر ناتھ مہتو نے مشتعل ایم ایل ایز سے اپنی نشستوں پر واپس آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان مسائل پر سیشن کے دوران بحث کی جائے گی، لیکن ایم ایل ایز نے احتجاج جاری رکھا۔اپنے افتتاحی خطاب میں اسپیکر اسمبلی نے ایوان کو بتایا کہ اجلاس کے دوران سات اجلاس ہوں گے جن میں مالی سال 2024-25 کا بجٹ پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پر زور دیا کہ وہ ریاست کے عوام کے مفاد میں ایوان کے کام کاج کو یقینی بنائیں۔ اسپیکر نے ایوان میں دو نئے وزراء بسنت سورین اور دیپک بیروا کو مبارکباد دی۔ اسمبلی اسپیکر نے کہا کہ عوام نے 2019 کے اسمبلی انتخابات میں واضح ووٹ دیا ہے۔ لیکن ریاست میں مختلف سیاسی حالات کی وجہ سے پیدا ہونے والے عدم استحکام کی وجہ سے آج اسی عوامی رائے پر مبنی نئی حکومت اس بجٹ اجلاس میں اپنا بجٹ پیش کرنے جارہی ہے۔ایوان کے رہنما چمپائی سورین کی قیادت والی حکومت نے 5 فروری کو ایوان کا اعتماد حاصل کیا تھا۔ اب نئی حکومت مکمل طور پر بن چکی ہے۔ اسمبلی اسپیکر نے کہا کہ پانچویں جھارکھنڈ اسمبلی اپنے اختتام کے قریب ہے۔ ہر کوئی جب بھی الیکشن میں جاتا ہے عوام کے سامنے کوئی نہ کوئی وعدے پیش کرتا ہے۔ عوام ان وعدوں اور ان وعدوں کی تکمیل کے لیے کی جانے والی دیانتدارانہ کوششوں کا جائزہ لیتے ہیں اور اسی وزن کی بنیاد پر اپنی رائے عامہ استعمال کرتے ہیں۔ اکثر لوگوں کو یہ غلط فہمی ہوتی ہے کہ رائے عامہ کی یادداشت بہت کم ہوتی ہے لیکن عوام کو تمام باتیں اور طرز عمل یاد رہتا ہے۔ یہ صرف اسی بنیاد پر اپنے عوامی نمائندوں کا انتخاب کرتا ہے۔اسمبلی اسپیکر نے کہا کہ جھارکھنڈ ایک تحریک کی پیداوار ہے۔ ریاست سازی کی تحریک کی ملک میں سب سے طویل اور عدم تشدد کی تاریخ ہے۔ معدنی وسائل سے مالا مال یہ ریاست اپنے وسائل کی وجہ سے استحصال اور جبر کا شکار رہی ہے لیکن تاریخ گواہ ہے کہ یہ ریاست ہمیشہ ہر سوال اور استحصال کا ڈٹ کر مقابلہ کرتی رہی ہے۔قبل ازیں بجٹ اجلاس کے پہلے دن اراکین نے ممتاز قانون دان فالی سام نریمن، مشہور ریڈیو اناؤنسر امین سیانی، مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ منوہر جوشی اور استاد رشید خان جیسی شخصیات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ان شخصیات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے چند لمحوں کی خاموشی اختیار کی گئی۔اسمبلی کے اسپیکر رابندر ناتھ مہتو نے کہا کہ چندریکا مہاٹھا، برہمانند منڈل، گنانند جھا، سریوگ منڈل، فالی ایس نریمن، آچاریہ ودیا ساگر مہاراج، ڈاکٹر پربھا انا، استاد رشید خان اور امین سیانی نمایاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون دان فالی ایس نریمن، جنہیں قانونی دنیا کے بھیشم پیتم کے نام سے جانا جاتا ہے، کا 21 فروری کو انتقال ہوگیا۔ آنجہانی جو کئی دہائیوں تک وکلاء کے رہنما تھے۔ نریمن کو سال 1991 میں پدم بھوشن اور سال 2007 میں پدم وبھوشن سے نوازا گیا تھا۔ اس دوران چیف منسٹر چمپائی سورین کے علاوہ بی جے پی، کانگریس، آر جے ڈی اور آر جے ڈی سمیت دیگر پارٹیوں اور ارکان نے تعزیت کا اظہار کیا۔اجلاس کے پہلے دن خراج تحسین سمیت تقریباً 40 منٹ کی کارروائی کے بعد ایوان کی کارروائی 26 فروری کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔