چمپائی سورین حکومت نے اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ کیا حاصل

 وزیراعلیٰ نے کہا ہیمنت سورین کو پھنسانےکے لیے مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا گیا
الحیات نیوز سروس 
رانچی، 05 فروری : وزیر اعلی چمپائی سورین نے سموار کو اسمبلی میں اکثریت حاصل کرلی۔ اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں اعتماد کے ووٹ کی تحریک وزیراعلی چمپائی سورین نے ایوان میں پیش کی۔ 82 رکنی اسمبلی میں گانڈے اسمبلی سیٹ جے ایم ایم کے ایم ایل اے سرفراز احمد کے استعفیٰ کی وجہ سے خالی ہے۔ جب کہ جے ایم ایم کے رام داس سورین اور بی جے پی کے اندرجیت مہتو اسمبلی میں نہیں پہنچے۔گھاٹ شیلا کے جے ایم ایم رکن اسمبلی رام داس سورین کوکڈنی کے مسائل کی جہ سے دہلی کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔جبکہ بی جے پی ایم ایل اے اندرجیت مہتو طویل عرصے سے حیدرآباد کے ایک اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ تحریک اعتماد کے حق میں 47 جب کہ مخالفت میں 29 ووٹ پڑے۔ قبل ازیں گورنر سی پی رادھا کرشنن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان کا کام جھارکھنڈ کو بدعنوانی سے پاک اور خوشحال بنانا ہے۔ وزیراعلیٰ چمپئی سورین کی قیادت والی حکومت کے ذریعہ اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کے لئے طلب کئے گئے ریاستی اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے حکومت نے عوام کی ترقی کے لئے کام کیا ہے۔ اب ہمارا کام ترقی کو جاری رکھنا اور جھارکھنڈ کو بدعنوانی سے پاک اور خوشحال بنانا ہے۔جب سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین ایوان میں پہنچے تو حکمراں پارٹی کے ایم ایل ایز نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور تقریباً پانچ منٹ تک ”ہیمنت سورین زندہ باد“ اور ”ہمارا نیتا کیسا ہو ، ، ہیمنت سورین جیسا ہو“ کے نعرے لگائے۔ قبل ازیں اپوزیشن ایم ایل ایزنے وزیراعلیٰ چمپئی سورین کی دیر سے آمد پر حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ پیش کرتے ہوئے وزیراعلیٰ چمپئی سورین نے کہا کہ ہیمنت سورین کو پھنسانے کے لیے مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی نے ہیمنت سورین کو ایک ایسے معاملے میں گرفتار کیا ہے جس کا کوئی حساب کتاب نہیں ہے۔ جبکہ ای ڈی نے بی جے پی ایم ایل اے بھانو پڑتاپ شاہی کے 7 کروڑ روپے کے اثاثے ضبط کئے ہیں، لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہورہی ہے۔وزیراعلیٰ چمپائی سورین کے بعد سابق وزیراعلیٰ ہیمنت سورین نے ایوان میں اپنے خیالات پیش کرتے ہوئے بی جے پی پر سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے 31 جنوری کی رات کو سیاہ رات قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کی جمہوری تاریخ کا ایک سیاہ باب بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 31 جنوری کی رات ملک میں پہلی بار کسی وزیراعلیٰ یا سابق وزیراعلیٰ یا کسی بھی شخص کو راج بھون میں گرفتار کیا گیا۔  ہیمنت سورین نے الزام لگایا کہ ان کی گرفتاری میں راج بھون بھی شامل تھا۔ ہیمنت سورین نے ای ڈی کے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے نام پر 8.5 ایکڑ اراضی کے دستاویزات سامنے رکھ دیئے جائیں تو وہ سیاست چھوڑ دیںگے۔ یہی نہیں وہ جھارکھنڈ چھوڑکر چلے جائیںگے۔ہیمنت سورین نے کہا کہ میں آنسو نہیں بہاو ں گا، میں انہیں وقت کے لیے بچاکر رکھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار راج بھون میں کسی کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ لوک سبھا اسپیکر کی رہائش گاہ ،راشٹرپتی بھون سے گرفتاریوں کا سلسلہ کب شروع ہوگا۔بی جے پی لیجسلیچر پارٹی لیڈر امر کمار باؤری نے کہا کہ کانگریس ملک مخالف اور جھارکھنڈ مخالف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی کانگریس کے ساتھ گیا وہ جیل گیا۔اسمبلی میں قائد حزب اختلاف امرکمار باؤری نے ایوان میں کہا کہ شیبو سورین اور سابق وزیراعلیٰ مدھو کوڑا کو کانگریس نے ہی جیل بھیجوایا۔ اب ہیمنت سورین جیل گئے، اس لیے وزیراعلیٰ مسٹر چمپئی سورین کو بھی ہوشیار رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے چار سالہ دور اقتدار میں جے ایم ایم-کانگریس مخلوط حکومت نے جھارکھنڈ کو دیمک کی طرح چاٹنے کاکام کیا ہے ۔ کانگریس لیجسلیچر پارٹی لیڈر عالمگیر عالم، جے وی ایم لیجسلیچر پارٹی لیڈر پردیپ، اے جے ایس یو پارٹی کے سدیش مہتو اور سی پی آئی-ایم ایل کے ونود کمار سنگھ نے بھی اعتماد کی تحریک پر اپنے خیالات پیش کئے۔ نامزد ایم ایل اے گلین جوزف گولسٹن نے بھی ایوان میں خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت ہم جیسے لوگوں کے ایوان تک پہنچنے کا راستہ بند کیا گیا۔ انہوں نے کہا- 'میں ملک کا آخری نامزد ایم ایل اے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک ہیں، ہمارا ہندوستان ایک ہے، ہمیں مذہب کے نام پر الگ نہ کریں، رام کے نام کو بدنام نہ کریں۔ انہوں نے بی جے پی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہمارا حق چھین لیا۔