مودی حکومت ایچ ای سی کے لوگوں کو بے روزگار کرنا چاہتی ہے: راہل گاندھی

الحیات نیوز سروس 
رانچی، 05 فروری:کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی نے ایچ ای سی کے معاملے پر مرکز کی مودی حکومت کو سخت نشانہ بنایا ہے۔پیر کو بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوران رانچی کے دھروا کے شہید میدان میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے پوچھا کہ ایچ ای سی کا گلا کیوں گھونٹا جا رہا ہے۔ ایچ ای سی کے ساتھ ناانصافی کیوں ہو رہی ہے؟ مرکزی حکومت چاہتی ہے کہ ایچ ای سی کام کرنا بند کردے اور اسے اڈانی کو فروخت کر دیا جائے۔ اس کی بھی نجکاری کی جائے۔ مودی حکومت ایچ ای سی کے لوگوں کو بے روزگار کرنا چاہتی ہے۔ لیکن کانگریس ایسا نہیں ہونے دے گی۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ ہم ایچ ای سی میں اڈانی کے نام نہیں لگنے دیں گے۔ راہل نے کہا کہ نریندر مودی اور ان کی حکومت آہستہ آہستہ عوامی اداروں کو ختم کر رہی ہے۔ میں جہاں بھی جاتا ہوں، میں پی ایس یو کے لوگوں کو اپنے ہاتھوں میں پوسٹر لیے کھڑے دیکھتا ہوں۔ خواہ وہ ہو بی ایچ ای ایل ہو، ایچ اے ایل ہو یا ایچ ای سی، سب کو آہستہ آہستہ اڈانی کے حوالے کیا جا رہا ہے۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ ملک میں او بی سی، قبائلی اور دلت لوگوں کی تعداد کوئی نہیں بتا سکتا۔ ملک میں 50 فیصد او بی سی لوگ ہیں۔ تلنگانہ حکومت نے وعدہ کیا ہے اور اسے پورا کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ذات پر مبنی مردم شماری شروع ہو گی۔ اڈانی کی کمپنی کی فہرست نکالیں، آپ کو معلوم ہوگا کہ وہاں کوئی قبائلی، پسماندہ یا دلت ملازم نہیں ہیں۔ فوج ملک کی حفاظت کرتی ہے۔ تمام کانٹریکٹ  ایک شخص کو دیے جا رہے ہیں۔ اس ملک میں کتنے دلت، پسماندہ طبقات اور قبائلی ہیں؟ اس کے پیچھے کی منطق سمجھیں کہ پرائیویٹ کمپنی میں کتنے لوگ ہیں۔ پتہ چلے گا کہ کوئی نہیں ہے۔ حکومت پیسہ کیسے خرچ کرتی ہے اس کے فیصلے کرنے والے 90 افراد میں سے صرف تین پسماندہ طبقات سے ہیں۔