ای ڈی کی کارروائی سے ریاست میں ناراضگی میں اضافہ : سپریو

الحیات نیوز سروس 
رانچی، 16 جنوری :لوک سبھا انتخاب کے لیے ضابطہ اخلاق نافذ ہونےسے قبل مرکزی ایجنسیوں کی جو سرگرمیاں ہیں وہ ظاہر کرتی ہیں کہ بی جے پی نے طے کررکھا ہے کہ جب ہم سیاسی طور سے چنائو نہیں لڑ پائیںگے تو سب سے پہلاکام مذہب کے نام پر، فرقہ کے نام پر پریشان کریںگے ۔ایسی اپنی مرکزی ایجنسیوں کا استعمال بھی کیاجارہا ہے۔ جے ایم ایم جنرل سکریٹری سپریو بھٹا چاریہ نے کہا کہ ریاست میں ای ڈی جس طرح سے کام کررہی ہے اس سے ریاست میںبرہمی میں اضافہ ہورہا ہے ، عوام سمجھ رہی ہے کہ حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔ صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آج گائوں  گائوں میں اس بات پر ناراضگی ہے کہ جب حکومت ہمارے پاس آرہی ہے ہم حکومت تک اپنی بات پہنچا رہے ہیں ، کچھ کام ہونا ہے تو یہ رکاوٹ لگا رہے ہیں۔ یہ چیزیں صحیح نہیں ہے۔ لوگوں میں جو ناراضگی ہے کہیں وہ خطرناک شکل اختیار نہ کرلیں۔ اس سے قبل یہ ضروری ہے کہ ای ڈی کی اعتباریت قائم رہے ۔ شفاف رہے ، مدلل رہے۔ سپریو بھٹا چاریہ نے کہاکہ چنائو کے لیے ای ڈی کا استعمال ہورہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ جتنے لوگوں کو ای ڈی نے پکڑ رکھا ہے اس میں سیاسی لوگ بھی ہیں۔ بتائیے ان سے کیا ملا؟ اگر ای ڈی سیاسی کارکن کے طور پر کام کررہی ہے تو ہمیںبھی اسی طرح سے مقابلہ کرنا ہوگا۔