50 سال سے اوپر عمر والے قبائلیوں و دلتوں کو ملے گی پنشن، وزیر اعلیٰ کا اعلان

الحیات نیوز سروس 
رانچی،29؍دسمبر: ریاست کے درج فہرست قبائل اور درج فہرست ذات کے افراد کو اب یونیورسل پنشن اسکیم کے تحت 50 سال کی عمر سے پنشن ملے گی۔ ساتھ ہی راشن ڈیلروں کو کمیشن کے طور پر ملنے والی رقم میں بھی جلد ہی اضافہ کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ جناب ہیمنت سورین نے آج ریاستی حکومت کی چوتھی سالگرہ کے موقع پر راجدھانی رانچی کے مورہآبادی گراؤنڈ میں منعقد ریاستی سطح کی تقریب میں اس کا اعلان کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آپ سب نے مجھے ریاست چلانے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ ایسے میں ہم آپ سب کے تعاون سے ریاست کو آگے بڑھانے کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میری قیادت میں بننے والی حکومت کے لیے گزشتہ 4 سال کا سفر انتہائی چیلنجنگ رہا ہے۔ جب ہماری حکومت بنی تو کورونا جیسی عالمی وبا نے ہمیں اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ کورونا کے خلاف جنگ 2 سال تک جاری رہی۔ اس سے کچھ راحت ملنے کے بعد ہمیں خشک سالی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس تباہی کے درمیان حکومت غریبوں، مزدوروں، محروموں اور بے بسوں سمیت ہر ایک کی زندگی اور معاش کے لیے 24 گھنٹے کام کرتی رہی۔  ان مشکل حالات میں لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہم نے جو کووِڈ مینجمنٹ سسٹم بنایا ہے اسے ملک اور دنیا نے سراہا ہے۔ ان تمام منفی حالات سے نکل کر آج ہم ترقی کو ایک نئی تحریک دے رہے ہیں۔
 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جھارکھنڈ ہمیشہ ہیروز کی سرزمین رہی ہے۔ اس نے پانی، جنگل اور زمین کی خاطر سب کچھ دیا۔  ناانصافی اور استحصال کے خلاف جدوجہد جاری رکھی۔ یہاں کے ہیروز نے برطانوی راج کی جڑیں ہلا دیں۔ انہوں نے علیحدہ ریاست جھارکھنڈ کے لیے 40 سال تک تحریک چلائی۔  اگر ہم تاریخ کا جائزہ لیں تو پانی، جنگلات اور زمین کے تحفظ سے لے کر جھارکھنڈ کے الگ ریاست بننے تک یہاں لاتعداد ہیروز نے اپنی جانیں قربان کیں۔ ہم ان ہیروز کو سلام کرتے ہیں اور ان کے خوابوں کے جھارکھنڈ کی تعمیر کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہماری حکومت گاؤں سے چل رہی ہے۔  ہم دیہی معیشت کو مضبوط کر رہے ہیں، کیونکہ دیہات کو مضبوط کیے بغیر ریاست مضبوط نہیں ہو سکتی۔ اسی سلسلے میں سال 2021، 2022 اور 2023 میں پروگرام "آپکی یوجنا، آپ کی سرکار آپ کے دوار" پروگرام کے تحت پنچایت میں کیمپ لگا کر آپ کے مسائل حل کیے گئے۔  فلاحی اسکیموں کا فائدہ دیا گیا۔ اس پروگرام کو لے کر ریاست کے لوگوں میں جو جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے، اس کی وجہ سے اب ہر سال پنچایت میں کیمپ لگائے جائیں گے۔  افسران آپ کے گھر پہنچ کر آپ کے مسائل حل کریں گے۔ اس دوران ہم آپ کے پاس نئی سکیمیں لے کر آئیں گے۔
 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ "آپکی یوجنا - آپ کی سرکار - آپ کے دوار" پروگرام کے آخری دو مرحلوں میں لاکھوں لوگ اپنے مسائل لے کر کیمپوں میں آئے۔  اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مسائل نچلی سطح پر کتنے سنگین تھے۔ لیکن کسی حکومت نے اس کی پرواہ نہیں کی۔ لوگوں کو نہ تو اسکیموں کا صحیح فائدہ مل رہا تھا اور نہ ہی ان کے مسائل حل ہو رہے تھے۔ جب ہماری حکومت بنی تو ہم نے عوام کے مسائل کو ان کی وسعت کی بنیاد پر ترجیح دے کر ان کے دکھ درد کو دور کرنے کا عمل شروع کیا اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
 وزیر اعلیٰ نے عوام کو گزشتہ 20 سال کے کاموں اور گزشتہ 4 سالوں میں اپنی حکومت کے کاموں اور کامیابیوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومتوں نے 11 لاکھ راشن کارڈ کو باطل کیا تھا۔ ہماری حکومت نے 20 لاکھ گرین راشن کارڈ جاری کیے ہیں اور بازار کی قیمتوں پر اناج خرید کر انہیں مفت فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ اب راشن کارڈ ہولڈروں کو بھی دالیں دی جائیں گی۔ اس کے علاوہ پچھلے 20 سالوں میں صرف 8 لاکھ لوگوں کو پنشن مل رہی ہے۔ ہم نے 4 سالوں میں ریاست کے تمام اہل امیدواروں کو پنشن اسکیم سے جوڑنے کا کام کیا ہے۔ پچھلے 20 سالوں میں صرف آٹھ لاکھ کسانوں کو کسان کریڈٹ کارڈ ملا ہے۔  ہم نے صرف 4 سالوں میں 20 لاکھ کسان کریڈٹ کارڈ جاری کیے ہیں اور آج بھی کسانوں کو KCC سے جوڑنے کا کام جاری ہے۔
 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جھارکھنڈ سے لاکھوں مزدور روزگار کے لیے دوسری ریاستوں میں ہجرت کر رہے ہیں۔ یہ اس وقت سامنے آیا جب ہماری حکومت نے کورونا وبا کے دوران مزدوروں کو ان کے گھروں کو واپس لانے کا عمل شروع کیا۔ روزگار کے لیے مزدوروں کی اس قسم کی نقل مکانی ہمارے لیے انتہائی تشویشناک تھی۔ ایسے میں ہم نے ان اسکیموں پر خاص زور دیا جس کے ذریعے ہم ان مزدوروں کو ان کے گاؤں میں روزگار فراہم کر سکیں۔ آج ہم اس سمت میں بہت تیزی سے کام کر رہے ہیں۔
 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت بچوں کو بہتر اور معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔  اس سلسلے میں پہلے مرحلے میں 80 سکول آف ایکسی لینس کھولے گئے ہیں اور آنے والے دنوں میں ان کی تعداد بڑھا کر 5 ہزار تک کر دی جائے گی۔  اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ لڑکیاں مالی مجبوریوں کی وجہ سے اپنی پڑھائی نہ چھوڑیں، انہیں ساوتری بائی پھولے کشوری سمردھی یوجنا کے تحت 40 ہزار روپے دیے جا رہے ہیں۔ اب بیٹیاں نہ صرف ڈگریاں حاصل کریں گی بلکہ انجینئر، ڈاکٹر اور آفیسر بھی بنیں گی۔ اس کے علاوہ 10ویں سے 12ویں جماعت کے تمام طلباء کو گروجی کریڈٹ کارڈ دیا جائے گا تاکہ وہ اپنا مستقبل سنوار سکیں۔ محکمہ بہبود آبادی کے تمام ہاسٹلوں کی تزئین و آرائش بھی کی جارہی ہے۔ اب یہاں رہنے والے طلباء کو صرف اپنی پڑھائی کی فکر کرنی چاہئے، ریاستی حکومت ان کے کھانے پینے کا بھی انتظام کرے گی۔یہی نہیں حکومت بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے لیے 100% سکالرشپ بھی دے رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری اور مختلف کورسز کرنے کے لیے مالی مدد بھی فراہم کر رہی ہے۔