ہیمنت سرکار کے 4سال مکمل

وزیر اعلیٰ نے کہا - جھارکھنڈ ہر چیلنج سے نمٹنے کے لیے تیار
الحیات نیوز سروس 
 رانچی،28؍دسمبر:وزیر اعلیٰ جناب ہیمنت سورین نے کہا کہ موجودہ ریاستی حکومت صحیح طریقے سے قائم بھی نہیں ہوئی تھی کہ عالمی وبائی مرض کورونا انفیکشن نے ملک اور دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ عالمی وبا کی وجہ سے ملک میں طویل لاک ڈاؤن لگایا گیا تھا۔  جھارکھنڈ کا شمار ملک کی پسماندہ ریاستوں میں ہوتا ہے، اس لیے کورونا جیسی آفت ریاست کے لیے ایک لعنت کی طرح تھی۔ 
وزیر اعلیٰ جناب ہیمنت سورین نے کہا کہ عالمی وبائی مرض کورونا انفیکشن کے دوران بھی ہماری حکومت نے جھارکھنڈ میں دوسری ریاستوں کے مقابلے  بہتر کام کیا اور غریبوں، مزدوروں اور کسانوں سمیت ہر ایک کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے وبائی مرض کا دلیری سے سامنا کیا۔  ہماری کابینہ کے دو وزراء بھی عالمی وبا کی وجہ سے شہید ہوئے۔
  وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جیسے ہی عالمی وبا کے بادل چھٹے ، ہماری حکومت نے وعدوں کے مطابق ریاست کو ایک نئی سمت دینے کی کوشش کی۔ 
 وزیر اعلیٰ جناب ہیمنت سورین نے یہ باتیں آج رانچی کے کانکے روڈ پر واقع وزیر اعلیٰ رہائشی دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ حکومت پورے جھارکھنڈیوں کی حکومت ہے۔  ابتدائی دنوں سے ہی ہماری حکومت نے ریاست کے ہر طبقے اور ہر معاشرے کی ترقی کے لیے کام کیا ہے۔  وزیر اعلیٰ نے کہا کہ "آپکی یوجنا-آپ کی سرکار-آپ کے دوار" ریاستی حکومت کی ایک اہم اور موثر مہم رہی ہے۔  اس مہم کے تحت ہم ترقی کی راہ میں کھڑے آخری شخص تک پہنچے ہیں۔  اس مہم کے تیسرے مرحلے کا آخری پڑاؤ 29 دسمبر 2023 کو ہے۔  وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جھارکھنڈ ملک کی سب سے پسماندہ ریاست ہونے کی وجہ سے یہاں معاشی اور تعلیمی سطح سمیت بہت سارے مشکلات ہیں۔ ہماری حکومت نے "آپکی یوجنا-آپ کی سرکار-آپ کے دوار" مہم کے ذریعے ان مشکلات پر کام کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔
وزیر اعلیٰ جناب جناب ہیمنت سورین نے کہا کہ ہماری حکومت نے ریاستی ملازمین کو حساس بنانے کی کوشش کی ہے۔  جس مقصد کے ساتھ ہم نے حکومت بنائی تھی اس کو پورا کرنے کے لیے اس حکومت نے اب تک کم از کم گاؤں کے لوگوں کے ساتھ اور ریاست کے لوگوں کے جذبات کے ساتھ بہتر کام کیا ہے۔  وزیراعلیٰ نے کہا کہ چیلنجز ابھی ختم نہیں ہوئے، ہمیں مستقبل میں مزید بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا ہے تاہم ہم ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ 
 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کسی بھی ریاست کی ہمہ جہت ترقی مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے درمیان باہمی تال میل سے ممکن ہوتی ہے، لیکن میرا ماننا ہے کہ مرکزی حکومت سے جو تعاون ہمیں ملنا چاہیے تھا، وہ توقع کے مطابق نہیں ہوا۔  مرکزی حکومت سے کم حمایت ملنے کے باوجود حکومت نے اپنے قدم نہیں روکے بلکہ آگے بڑھتے رہے۔
 وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے کہا کہ ہماری حکومت نے جھارکھنڈ کے تمام طبقات بشمول کسانوں، مزدوروں، نوجوانوں، خواتین اور بے روزگاروں کو حکومت کی مستقبل کی مختلف اسکیموں سے جوڑنے کی مسلسل کوششیں کی ہے۔  آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔  وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جھارکھنڈ کی 80 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے۔  میرا ماننا ہے کہ ریاست کی ہمہ جہت ترقی تب ہی ممکن ہے جب ہم گاؤں کو مضبوط کریں گے، جب گاؤں مضبوط ہوں گے تبھی  شہر اور ریاست مضبوط ہوں گے۔  وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ جھارکھنڈ کے گاؤں کی معیشت کو مضبوط بنا کر ہم ریاست سے پسماندگی کا ٹیگ ہٹانے میں ضرور کامیاب ہوں گے۔  وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سال 20-25 میں جھارکھنڈ کا شمار نوجوان ریاستوں میں کیا جائے گا۔  پچھلے 20 سالوں میں پچھلی حکومت ان توقعات پر پورا نہیں اتر سکی جو ریاست کو پچھلی حکومتوں سے تھی، یہی وجہ ہے کہ آج جھارکھنڈ پسماندگی کا شکار ہے۔  وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ 20 سالوں میں جھارکھنڈ میں ایسا کوئی کام نہیں ہوا ہے جس پر آج ہم ہر چیلنج سے لڑنے کے لیے بھروسہ کر سکیں، لیکن آہستہ آہستہ  یقینی طور پر ہماری حکومت جھارکھنڈ کی جڑوں کو مضبوط کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔  آنے والے چند سالوں میں ہم اس ریاست کو اپنی طاقت پر کھڑا کرنے کے مقصد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ جناب ہیمنت سورین نے کہا کہ ہم نے ریاستی حکومت کے اہم حصوں کے طور پر کام کرنے والے ملازمین، پولیس اہلکاروں، اساتذہ، آنگن واڑی کارکنوں اور کنٹراکٹ ورکرس کے کئی زمروں کے پرانے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے کام کیا ہے۔  وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نہ صرف ریاست بلکہ پورے ملک میں سرکاری ملازمین نے پرانی پنشن کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر احتجاج کیا ہے۔  جھارکھنڈ ملک کی پہلی ریاست ہے جہاں پرانی پنشن اسکیم نافذ کی گئی ہے۔  ہماری حکومت نے جھارکھنڈ میں سروجن پنشن اسکیم کو نافذ کرنے کا کام کیا ہے۔  جھارکھنڈ پورے ملک کی پہلی ریاست ہے جس نے سروجن پنشن اسکیم کو نافذ کیا ہے۔  اس وقت ہماری ریاست میں 60 سال سے زیادہ عمر کے تمام بزرگ مرد و خواتین، بیواؤں اور معذوروں کو سماجی تحفظ سے جوڑنے کا کام کیا گیا ہے۔  ہماری حکومت نے سماجی تحفظ کو ترجیح کے طور پر لے کر اس کے دائرہ کار کو بڑھانے پر زور دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے کہا کہ ہماری حکومت آنے والی نسل کو بااختیار بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔  ریاستی حکومت نے جھارکھنڈ کے سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والی طالبات کے لیے اسکالرشپ کی رقم میں اضافہ کیا ہے، جب کہ لڑکیوں کو ساوتری بائی پھولے سمردھی یوجنا سے جوڑ دیا گیا ہے۔  اس اسکیم کے تحت تمام اہل لڑکیوں کو مالی مدد فراہم کی جارہی ہے تاکہ ان کی پڑھائی میں خلل نہ پڑے۔  
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جو طلباء اعلیٰ تعلیم کے لیے بیرون ملک تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں انہیں بھی مارنگ گومکے  اسکالرشپ اسکیم کے تحت 100 فیصد اسکالرشپ دیا جا رہا ہے۔  ریاست میں کسانوں کے قرض کی معافی، چیف منسٹر ایمپلائمنٹ جنریشن اسکیم، سرکاری اداروں میں مختلف عہدوں پر تقرری، ہر محکمے کے تقرری کے اصول بنانے، بہترین اسکولوں کو چلانے، بہتر صنعتی پالیسی سمیت کئی مختلف شعبوں میں کافی کام کیا گیا ہے۔ .  جھارکھنڈ ملک کی پہلی ریاست ہے جہاں ہائیڈروجن انجن تیار کیے جائیں گے اور ٹاٹا کمنز کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں۔  کئی صنعتی اداروں کی طرف سے صنعتیں لگانے کے ایکشن پلان پائپ لائن پر ہے ۔  وزیر اعلیٰ نے کہا کہ رانچی شہر کے باشندوں کو ٹریفک جام کی پریشانی سے نجات دلانے کے لیے رانچی شہر میں فلائی اوور کا جال بچھایا جا رہا ہے۔  فلائی اوور کی تعمیر کا کام تیز رفتاری سے جاری ہے اور جلد ہی تیار ہو جائے گا۔