جھارکھنڈ کو اتنا طاقتوربنایا جائے گا کہ ترقی کا راستہ خود طئے کرے گا : وزیر اعلیٰ

دھنباد کے بلیا پور میں206اسکیموں کا وزیر اعلیٰ نے دیا تحفہ ،497مستحقین کے درمیان اثاثے تقسیم 
الحیات نیوز سروس 
دھنباد (سہیل قریشی): یہ قبائلیوں، مقامی لوگوں اور جھارکھنڈ کے لوگوں کی حکومت ہے۔  یہ حکومت رانچی-دہلی سے نہیں بلکہ گاؤں-دیہی اور محلہ ٹولہ سے چل رہی ہے۔  فلاحی اسکیموں کو ہر فرد کی دہلیز تک پہنچانے کے لیے ایک عظیم مہم جاری ہے۔ اس مہم کا مقصد لوگوں کو ان کے حقوق پورے احترام کے ساتھ دینا۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین  دھنباد ضلع کے بلیا پور بلاک کے مودی ٹولا گاؤں میں منعقد پروگرام "آپ کا منصوبہ - آپ کی حکومت - آپ کے دروازے" سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج کوئی گھر ایسا نہیں ہوگا جہاں حکومت کی کوئی نہ کوئی اسکیم نہ پہنچی ہو۔ ہماری حکومت سماج کے آخری فرد کو اسکیموں سے جوڑ کر انہیں بااختیار بنانے کا کام کر رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پروگرام "آپکی یوجنا-آپ کی سرکار-آپ کے دوار" کا انعقاد پہلی بار سال 2021 میں کیا گیا تھا۔  اس دوران تقریباً 30 لاکھ درخواستیں موصول ہوئیں۔ساتھ ہی، 2022 میں دوسری بار منعقد کیے گئے اس پروگرام میں تقریباً 50 لاکھ لوگوں نے اپنے مسائل کے حوالے سے کیمپوں میں درخواستیں دی تھیں۔  یہ پروگرام اس سال 24 نومبر سے تیسری بار چل رہا ہے۔ ان کیمپوں میں جس طرح سے لوگوں کا جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ لوگوں کو حکومت سے کافی توقعات وابستہ ہیں۔  انہوں نے کہا کہ علیحدہ ریاست کے قیام کے بعد دو دہائیوں تک عوام کے مسائل صحیح طریقے سے حل نہیں ہو سکے۔ لیکن ہماری حکومت عوام کے مسائل ان کے گھر اور دروازے تک پہنچ کر حل کر رہی ہے۔ یہ سلسلہ ہر سال جاری رہے گا اور اس دوران حکومت آپ کے پاس بہت سی نئی اسکیمیں لے کر آئے گی۔ ہماری کوشش ہے کہ ہر خاندان کو سرکاری اسکیموں میں شامل کرکے  خوشحال بنایا جائے۔
 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’آپکی یوجنا-آپ کی سرکار آپ کے دوار‘‘ پروگرام کے تحت یہ 20واں کیمپ ہے جس میں میں خود شرکت کر رہا ہوں۔ ان کیمپوں میں آکر میں یہ دیکھنے کی کوشش کر رہا ہوں کہ سرکاری اسکیموں کی ترقی کیا ہے اور لوگوں کو اس سے کیسے فائدہ مل رہا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ حکومت کی اسکیموں کو حقیقت میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے، تاکہ غریب، نادار اور محروم افراد اس سے مستفید ہوسکیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہماری حکومت ہر ایک کو سماجی تحفظ کے دائرے میں لانے کے لیے پرعزم ہے۔ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ پچھلے 20 سالوں میں صرف 16 لاکھ لوگ پنشن اسکیم سے منسلک ہوئے، جب کہ صرف 4 سالوں میں ہماری حکومت یونیورسل پنشن اسکیم کے ذریعے 36 لاکھ سے زیادہ بزرگوں، بیواؤں اور معذوروں کو پنشن دے رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری پچھلی حکومتوں میں تقریباً 11 لاکھ راشن کارڈز  منسوخ کر دیئے گئے تھے، وہیں ہماری حکومت نے 20 لاکھ سے زیادہ گرین راشن کارڈ جاری کیے ہیں اور غریبوں کو مفت اناج دے رہی ہے۔ ہم نے ابوا ہاؤسنگ اسکیم شروع کی ہے۔ اس اسکیم کے ذریعے 8 لاکھ غریبوں کو تین کمروں کے مستقل مکان دیے جائیں گے۔  جبکہ چیف منسٹر گرام گاڈی یوجنا کے تحت دیہات کو شہروں سے جوڑا جائے گا اور بوڑھے، جھارکھنڈ کے مظاہرین، خواتین، معذور اور طلباء مفت ٹرانسپورٹ سروس کا فائدہ اٹھا سکیں گے۔ اس طرح کی اور بھی بہت سی اسکیمیں ہیں، جن کے ذریعے ہم سماج کے ہر طبقے اور طبقے کو مضبوط اور بااختیار بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کورونا کے دور میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جھارکھنڈ کے لاکھوں مزدور روزگار کے لیے دوسری ریاستوں اور بیرون ممالک جاتے ہیں۔ ہمیں ان مسائل کے بارے میں معلوم ہوا جب انہیں کورونا کے دور میں واپس لایا گیا۔ اب ان مزدوروں کو کام کے لیے باہر نہیں جانا پڑے گا، حکومت نے اس کے لیے منصوبہ بندی بھی کی ہے۔ اب انہیں ان کے گاؤں اور گھروں میں مختلف اسکیموں کے ذریعے روزگار فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہی نہیں حکومت نے مزدوروں کی فلاح و بہبود اور حفاظت کے لیے بھی منصوبہ بنایا ہے۔ آپ کو لیبر ڈیپارٹمنٹ کے پورٹل پر خود کو رجسٹر کر کے ان سکیموں کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔
 اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے 531 کروڑ 7 لاکھ 35 ہزار 565 روپے کی 206 سکیموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔  جس میں 122 کروڑ 68 لاکھ 6 ہزار 264 روپے کی 135 سکیموں کا سنگ بنیاد رکھا گیا جبکہ 408 کروڑ 39 لاکھ 29 ہزار 301 روپے کی 71 سکیموں کا افتتاح مکمل کر لیا گیا۔  اس کے ساتھ ہی مختلف اسکیموں کے 3 لاکھ 76 ہزار 497 مستفیدین میں 418 کروڑ 21 لاکھ 55 ہزار 242 روپے کے اثاثے تقسیم کیے گئے۔ اس موقع پر، وزیر جناب ستیانند بھوکتا، وزیر جناب بننا گپتا، ایم ایل اے  جناب متھرا پرساد مہتو اور محترمہ پورنیما نیرج سنگھ، وزیر اعلیٰ کے سکریٹری جناب ونے کمار چوبے اور ڈپٹی کمشنر اور سینئرپولیس سپرنٹنڈنٹ اور دیگر افسران موجود تھے۔