جھارکھنڈ اکنامک سروے 2022-23

دیہی علاقوں اور شہروں میں غربت میں کمی، کورونا چیلنج کے باوجود ریاست آگے بڑھ رہی ہے: رامیشور
الحیات نیوز سروس 
رانچی،02؍مارچ: جھارکھنڈ میں غربت کی شرح کم ہو رہی ہے۔ نیز، کورونا کے چیلنجوں کے باوجود یہ ریاست معاشی ترقی کے پیمانے پر آگے بڑھ رہی ہے۔ یہ دعویٰ قانون ساز اسمبلی بجٹ اجلاس میں پیش کیے گئے جھارکھنڈ اقتصادی سروے 2022-23 میں کیا گیا ہے۔ جمعرات کو پیش کیے گئے اس سروے کے مطابق، 2015-16 اور 2019-21 کے درمیان، ریاست میں غربت کی شرح میں تقریباً 13 فیصد (5.6 فیصد) کی کمی واقع ہوئی ہے۔ سال 2019-21 میں کثیر جہتی غریبوں کی شرح کم ہو کر 36.6 فیصد رہ گئی۔ یہ دیہی علاقوں میں 42.2 فیصد اور شہری علاقوں میں 11.1 فیصد ہو گئی۔
اس سے پہلے، 2015-16 کے اعداد و شمار (NFHS-IV) کے مطابق، شہری غربت میں تقریباً 4 فیصد اور دیہی علاقوں میں تقریباً 8 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کی وجہ صحت اور تعلیم کے اشاریوں میں بہتری ہے۔ عوام کے معیار زندگی میں بہتری کی وجہ سے غربت کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ 2015-16 میں 42.16 فیصد لوگ کثیر جہتی غریب پائے گئے۔ دیہی علاقوں میں 50.93 فیصد اور شہری علاقوں میں 15.26 فیصد لوگ کثیر جہتی غریب پائے گئے۔اقتصادی سروے کے مطابق جھارکھنڈ ملک کی کم آمدنی والی ریاستوں میں سے ایک ہے۔ یہ ریاست کی فی کس آمدنی سے تقریباً 40 فیصد کم ہے۔ جھارکھنڈ کا جی ایس ڈی پی مستقل (2011-12) قیمتوں پر سال 2021-22 میں مستقل قیمتوں پر ملک کے جی ڈی پی کا 1.61 فیصد رہا ہے۔ چند سالوں کو چھوڑ کر جھارکھنڈ کی ترقی کی شرح ملک کی ترقی کی شرح سے زیادہ رہی ہے۔ رواں مالی سال (2022-23) میں ملک کی شرح نمو میں 7 فیصد اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ لیکن جھارکھنڈ میں یہ 7.8 فیصد ہے۔ مالی سال 2023-24 میں ملک کی شرح نمو 6 سے 6.8 فیصد تک بڑھے گی۔ لیکن جھارکھنڈ میں 7.4 فیصد اضافے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔