
الحیات نیوز سروس
رانچی، 06 مئی: کانگریس کے قومی صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے پہلگام دہشت گردانہ حملے میں انٹیلی جنس کی ناکامی کو قبول کر لیا ہے اور ایسی صورتحال میں انہیں 26 لوگوں کی موت کی ذمہ داری بھی قبول کرنی چاہیے۔کانگریس صدر مسٹر کھرگے نے آج رانچی کے دھروا میں کانگریس کی’آئین بچاو ریلی‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پاکستان کی طرف سے اسپانسر شدہ دہشت گردی کے خلاف اٹھائے گئے ہر قدم کی حمایت کرے گی اور کانگریس پارٹی حکومت کے ساتھ کھڑی رہے گی۔پہلگام حملے میں 26 لوگوں کی موت پر مسٹر کھڑگے نے کہا کہ جب آپ غلطی مان رہے ہیں تو اتنے لوگوں کی موت کی ذمہ داری بھی آپ کو لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردوں نے کم از کم 26 لوگوں کو بے دردی سے مار ڈالا۔ ان میں زیادہ تر سیاح تھے۔ہندوستان نے اس ہولناک واقعے کا الزام پاکستان سے منسلک دہشت گرد گروپوں کو ٹھہرایا ہے۔مسٹر کھڑگے نے سوال کیا کہ جب وزیر اعظم کو انٹیلی جنس رپورٹ مل گئی اور انہوں نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا تو پھر اسی رپورٹ کی بنیاد پر لوگوں کی حفاظت کیوں نہیں کی گئی۔ وزیر اعظم مودی کا جموں و کشمیر کا دورہ 19 اپریل کو ہونا تھا، لیکن موسم کی خرابی کی پیشن گوئی کی وجہ سے اسے ملتوی کر دیا گیا تھا۔تنظیم کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ یہ ایک تاریخی لمحہ ہے کہ ہمارے قومی صدر ریاستی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں موجود ہیں۔ جھارکھنڈ میں پنچایت سطح پر جلد سے جلد کمیٹی کو مکمل کرنا ہے، ہمیں کاغذی کمیٹی نہیں چاہیے، ہمیں زمین پر کام کرنا ہوگا۔ 2025 ہمارے لیے اہم ہے، یہ سال تنظیم کے لحاظ سے کانگریس کے احیاءکا وقت ہے، ہمیں ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔ ذات کی مردم شماری پورے ملک کے لیے ایک حساس مسئلہ ہے، ذات کی مردم شماری کی لڑائی کانگریس کی تاریخ میں بہت بڑی جیت ہے۔ کارکن ہمارے لیے اہم ہیں، ہم سب کو مل کر کام کرنا چاہیے۔مسٹر راجو نے کہا کہ ہمارے سامنے تین اہم مسائل ہیں۔ ہمیں تنظیم کو مضبوط کرنا ہے، اس کے لیے آپ سب کو پہلے ہی ہدایت دی جا چکی ہے، ہمیںزمینی سطح پر تنظیم تیار کرنی ہے جو کاغذی نہیں ہو گی، ہر حال میں اس کا ہر سطح پر وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جائے گا۔ تنظیم کو مضبوط بنانے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ سیاسی جماعتوں پر اہم ذمہ داریاں ہوتی ہیں، ہمیں عوامی مسائل کی نشاندہی کرکے ان پر کام کرنا ہے۔ 40 روزہ آئین بچاؤ مہم جو آج سے شروع ہوئی ہے اسے 30 مئی تک ہر گھر تک پہنچانا ہے، اگلے 10 دنوں میں ضلعی سطح پر ایک ریلی نکالنی ہے اور اس کے بعد اسمبلی سطح پر گھر گھر رابطہ مہم چلانی ہے، اسے سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ ذات کی مردم شماری ہمارا موضوع ہے، اسے ہر گھر تک پہنچانا ہے، آئندہ 100 دنوں کا جو ٹاسک قبل میں دیا گیا ہے اسے مکمل کریں، اس سے تنظیم مضبوط ہوگی۔میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے صدر کیشو مہتو کملیش نے گزشتہ 6 ماہ میں تنظیم کی تمام سرگرمیوں کے بارے میں جانکاری دی اور مستقبل کے پروگراموں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ’آئین بچاؤمہم ‘کے تحت ذات کی مردم شماری سمیت تمام عوامی مسائل کو ہر گھر تک پہنچایا جائے گا۔
میٹنگ میں بیلا پرساد، کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر پردیپ یادو، سکھ دیو بھگت، کالی چرن منڈا، راجیش کچھپ، گردیپ سنگھ سپل، پرنو جھا، وکرانت بھوریا، راجیش للوٹھیا، الکا لامبا، دیپیکا پانڈے، عرفان انصاری، شلپی نیہا ترکی، ڈاکٹر اجے ، رامیشوراوراؤں،بندھو ترکی ،شہزاد انور، جلیشور مہتو، راجیش ٹھاکر، پردیپ بالموچو، سبودھ کانت سہائے،
انوپ سنگھ، سریش بیٹھا، بننا گپتا، بادل پترلیکھ، ممتا دیوی، نمن وکسل کونگاری، بھوشن باڑا، شویتا سنگھ، فرقان انصاری، راکیش سنہا، ستیش پال مجنی، سنجے پانڈے ، امولیہ نیرج کھلکو، آلوک دوبے، راجیش گپتا، کشور شاہ دیو، گجیندر سنگھ، سونل شانتی، ابھیلاش ساہو، ایم توصیف، منظور انصاری، ابھی جیت راج گ،نجن سنگھ، نیلی ناتھن، شانتنو مشرا، سلطان احمد خان، بجیندر سنگھ، اجے دوبے، منی شنکر،پر دیپ تلسیا ، رما کھلکو، بھیم کمار ، راکیش کرن مہتو ، کمار راجا موجود تھے ۔