
جھارکھنڈ میں اگلے 72 گھنٹوں تک بارش کی وارننگ، 26 جون تک بادل برسیں گے،حکومت کی جانب سے الرٹ جاری
الحیات نیوز سروس
رانچی،22؍جون: آج سہ پہر تین بجے سے راجدھانی رانچی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں زبردست موسلادھار بارش نے عام زندگی کو بالکل مفلوج کر کے رکھ دیا۔ سڑکوں کی کون کہے گلیوں اور مکانوں میں بھی پانی داخل ہو گیا۔ کئی ہاسپٹلوں میں بھی پانی کے داخل ہونے کی خبریں مل رہی ہیں۔ اس بارش سے رانچی میونسپل کارپوریشن کی پول بھی پوری طرح کھل گئی ہے۔ اس قدر سرکاری پیسے خرچ کیے جانے کے باوجود یہاں کا ڈریننگ سسٹم بالکل ناکام ثابت ہورہا ہے۔ جھارکھنڈ چونکہ پٹھاری علاقہ ہے اس لیے پانی یہاں زیادہ دیر تک ٹھہرتا نہیں ۔ ایسی موسلا دھار بارش جو میدانی علاقوں میں ہوتی ہے تو وہاں سیلاب آ جاتا ہے ۔اس بار جھارکھنڈ میں مانسون نے گزشتہ 17 جون کو دستک دی ہے۔ محکمہ موسمیات نے اس بار پیشگوئی کی تھی کہ جھارکھنڈ میں اس بار مانسون چار جون کو آ جائے گا ، لیکن یہ پیشگوئی غلط ثابت ہوئی اور تقریبا 12 دنوں بعد یعنی 17 تاریخ سے یہاں بارش شروع ہوئی تو لگاتار چار دنوں تک یعنی 20 جون تک بارش ہوتی رہی۔ گزشتہ 21 جون کو ایک دن کے لیے موسم صاف رہا اور پھر آج 22 جون اتوار کو مانسون نے موسلا دھار بارش کی شکل میں قہر برپا کر دیا ۔ جھارکھنڈ کے بہت بڑے علاقے میں ندیاں اپنی ابال پر ہیں راجدھانی رانچی کے دو دو ڈیم خطرے کا نشان پار کر چکے ہیں۔ اس شدید بارش سے بہت نقصان بھی ہوا ہے۔ کھیتوں میں لگی ہوئی فصلیں خاص طور سے سبزیاں اس سے بری طرح متاثر ہوئی ہیں ۔ ریاستی حکومت نے تمام اضلاح کے ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس موسلا دھار بارش سے ہوئے نقصانات کا اندازہ لگائیں تاکہ کسانوں کو اس کا معاوضہ دیا جا سکے، اور بارش کے پانی کے جماؤ کو روکا جا سکے۔ آج کی بارش نے شہر کے تقریبا تمام علاقوں میں سیلاب جیسا منظر پیش کر دیا ۔لوگ گھروں سے نہیں نکلے بازار سناٹا رہا۔ دکانوں میں پانی گھس گیا شام کے بعد موسم صاف ہوا تو لوگوں نے راحت کی سانس لی۔محکمہ موسمیات نے اپنی پیشین گوئی میں کہا ہے کہ لوہردگا، رام گڑھ، پاکوڑ، صاحب گنج، دیوگھر، دمکا اور گوڈا اضلاع کے کچھ حصوں میں تین گھنٹے کے اندر بارش ہوگی۔ اس دوران تیز ہوائیں بھی چلیں گی۔ ہوائیں 30-40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہیں۔ گرج چمک کے ساتھ گرج چمک کا بھی امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے یلو الرٹ جاری کر دیا۔