جھارکھنڈ میں موسلا دھار بارش سے 2 طالب علموں سمیت 3 افراد کی موت

ڈیموں ،ندی اورنالوں میں طغیانی، معمولات زندگی درہم برہم،آج بھی بارش کا امکان، اسکول آج بھی رہیں گے بند  
الحیات نیوز سروس 
رانچی،19؍جون:راجدھانی رانچی سمیت جھارکھنڈ کے مختلف حصوں میں گزشتہ 2 دنوں سے موسلادھاربارش جاری ہے۔ جمعرات، 19 جون، کو دو اسکولی طلبہ کی لاشیں نکالی گئیں جب وہ ضلع کھونٹی میں شدید بارش کی وجہ سے کنویں میںگرنے کے بعد 22 گھنٹے تک کیچڑ میں دبے رہے۔ جانکاری کے مطابق رانچی میںجمعہ کو بھی بارش کے سبب اسکول بند رہیں گے ۔ پولیس نے بتایا کہ رانچی ضلع میں ایک کچے مکان کے گرنے سے ایک 10 سالہ بچی کی موت بھی واقع ہو گئی۔جھارکھنڈ کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ مختلف اضلاع میں ایک پل اور ایک خالی رہائشی عمارت بھی گرگئی، جب کہ کئی ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ ان واقعات میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔کھونٹی ضلع کے مرہو تھانہ علاقے کے تحت مرہو پنچایت میں 9 اور 10 سال کی عمر کے دو اسکولی طالب علم زیر تعمیر کنویں کے قریب تھے۔ پھر بدھ کی دوپہر دو بجے کے قریب یہ گر گیا۔ کھونٹی کے ڈپٹی کمشنر آر رونیتا نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی ایک ٹیم کو بچاؤ آپریشن کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ دونوں لڑکوں کی لاشیں جمعرات کی دوپہر تقریباً 12.30 بجے برآمد کی گئیں۔رانچی کے تماڑتھانہ علاقے کے تحت مرپا گاؤں میں شدید بارش کی وجہ سے ایک کچے مکان کے گرنے سے ایک 10 سالہ بچی کی موت ہو گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کے وقت لڑکی گھر میں اکیلی تھی۔موسلادھار بارش کی وجہ سے کھونٹی کے تورپا میں بنائی ندی پر پل کا ایک حصہ بھی گر گیا ہے جس کی وجہ سے کھونٹی-سمڈیگا سڑک بند ہو گئی ہے۔ رونیتا نے کہا کہ وہاں راستہ بدل دیا گیا ہے اور این ڈی آر ایف کی ٹیم بھی بھیجی گئی ہے۔رانچی، سرائیکیلا-کھرساواں اور مشرقی سنگھ بھوم سمیت کئی اضلاع میں موسلادھار بارش سے معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے ہیں۔ بھاری بارش کے پیش نظر جمعرات کو رانچی اور کھنٹی سمیت کئی اضلاع میں اسکول بند ہیں۔ محکمہ موسمیات کے ایک افسر نے بتایا کہ رانچی میں گزشتہ دو دنوں سے موسلادھار بارش ہو رہی ہے اور جمعرات کی صبح سے ہی موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ٹاٹا اسٹیل کی ذیلی کمپنی ٹویو رولس کی ایک خالی رہائشی عمارت سرائے کیلا-کھرساواں ضلع کے گمہریا میں جمعرات کی صبح منہدم ہوگئی۔ ٹاٹا اسٹیل نے ایک بیان میں کہا کہ عمارت کو پہلے ہی خالی کر دیا گیا تھا، بیریکیڈ لگا دی گئی تھی اور رہائش کے لیے غیر محفوظ قرار دیا گیا تھا۔جمشید پور میں گزشتہ دو دنوں سے جاری موسلادھار بارش کی وجہ سے کھرکائی اور سوارنریکھا ندیوں کے بہہ جانے کی وجہ سے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ جمعرات کو ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں دریاؤں کے پانی کی سطح خطرے کے نشان کے قریب پہنچ گئی ہے۔ مشرقی سنگھ بھوم ضلع کی انتظامیہ نے دونوں ندیوں کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں رہنے والے لوگوں سے الرٹ رہنے کو کہا ہے۔