درگاہ خواجہ غریب نواز میں زائرین پرہوئے حملے کاذمہ دار سرورچشتی

 اس کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیئے:ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ 
الحیات نیوز سروس 
رانچی:- ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کی ایک اہم نشست خانقاہ منعمیہ مظہریہ رانچی میں صاحب سجادہ حضرت مولانا سید شاہ علقمہ شبلی قادری کی صدارت میں ہوئ جس کی نظامت ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلی مولانا محمدقطب الدین رضوی نے کیا، نشست میں علماء کرام، ائمہ مساجد اورعمائدین ملت نے شرکت کی، تمام شرکاء نے گزشتہ دنوں عطاے رسول، خواجہ خوجگان سرکار غریب حضرت سیدناالشیخ خواجہ معین الدین حسن چشتی اجمیری حسنی حسینی رحمۃ اللہ علیہ کے عرس سراپاقدس کے موقع پر زائرین کے ساتھ مارپیٹ اور حملے کی شدیدمذمت کیااور مشترکہ طورپر کہاکہ عرس مقدس کے موقع پر درگاہ غریب نواز میں زائرین کے ساتھ ہواحملہ منصوبہ بند تھااور اس کاسیدھاذمہ دار نام نہاد خادم سرورجستی(چشتی) ہے چونکہ سرور اکثروبیشتر لوگوں کو بھڑکاتارہاتاہے اور عرس پاک سے پہلے اس نے اعلان کیاتھاکہ درگاہ میں سلام بالخصوص مصطفی جان رحمت پہ لاکھوں سلام کسی کو پڑھنے نہیں دیاجائیگا اس نالائق کے اس بیان کی چوطرفہ مذمت ہوئ چونکہ ہمیشہ سلام وعقیدت پیش کیا جاتا رہا ہے۔ور حضور خواجہ غریب نواز ہرانسان، ہرقوم کے خواجہ ہیں غریب نواز ہیں درگاہ کسی کی جاگیرنہیں ہے، شرکاء نے کہاکہ سرور چشتی درحقیقت یہ چشتی نہیں ہے اور نہ ہی حضور غریب نواز کے خاندان سے ہے اور نہ ہے خواجہ غریب نواز کے خلفاء کے خاندان سے ہے بلکہ سرور رافضی اور ڈھونگی ہے اجمیرشریف میں لگاتار فتنہ وفساد کرکے بارگاہ خواجہ غریب نواز کے تقدس کوپامال کرتا رہتا ہے اور اس کاتعلق حضور غریب نواز کے ماننے والوں سے نہیں ہے سرور جستی ایک منظم پلان کے ساتھ مشائخ عظام اور خانقاہی روایات کی عظمت پر شب خون مارنے کے لئے درگاہ کمیٹی میں شامل ہوااور اس کی شمولیت میں دھلی میں براجمان شرپسندوں کاہاتھ ہے اس کے خلاف ای ڈی اور تفتیشی ایجنسیوں کے یہاں مختلف معاملے درج ہیں، علماء ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ نے بیک زبان کہاکہ مرکزی حکومت میں کابینہ وزیر برائے اقلیتی امور محترمہ اسمرتی ایرانی حضور خواجہ غریب نواز کی درگاہ کے تقدس کوپامال کرنے والے والے سرورچشتی کو کمیٹی سے فورابرخواست کرے چونکہ درگاہ کمیٹی اجمیرشریف مکمل طور پر مرکزی حکومت کے ماتحت ہے، عمائدین ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ نے کہاکہ خانقاہی روایات حسن وپیغامات محبت واخوت کو پارہ پارہ سرور چشتی کررہاہے اس کے عمل وکردار سے خواجہ غریب نواز کوماننے والے کروڑوں عقیدت مندوں کی عقیدت کو ٹھیس پہنچ رہی ہے، نشست کےاخیرمیں فیصلہ ہواکہ مرکزی وزیراسمرتی ایرانی اور درگاہ کمیٹی کے چیئرمین کو ایک میمورنڈم ارسال کر سرور چشتی کو ہٹاکر اس پر سخت قانونی کارروائی کامطالبہ کریگا، صاحب سجادہ مولاناسیدشاہ علقمہ شبلی نے کہاہے کہ سرور چشتی کے اقدام سے خانقاہی نظام کو نقصان پہنچاہے سرور چشتی کمیٹی میں بنے رہنے کے لائق نہیں ہے اسے فوراکمیٹی سے ہٹایاجاناچاہئے، مولانا قطب الدین رضوی نے کہاکہ پوری دنیامیں یانبی سکلام علیک یارسول سلام علیک اور مصطفی جان رحمت پہ لاکھوں سلام، شمع برم ھدایت پہ لاکھوں سلام نہایت ہی عقیدت واحترام کے ساتھ پڑھا وسناجاتاہے اور خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کی بارگاہ مقدس میں ایصال ثواب کرتے ہوے کروڑوں عقیدت مند حاضری دیکر مرادیں پاتے ہیں ۔ناظم اعلی نے کہاکہ سرور دراصل چشتی نہیں ہے اور نہ ہی وہاں کے خداموں میں سے ہے بلکہ مبینہ طور پراپنے آپ کو چشتی اور خادم لکھتاہے ورنہ اصل میں حضور خواجہ غریب نواز کے درگابہت بڑاگستاخ ہے۔ زائرین پر سرور اور ان کے پالے ہوے غنڈوں کے ذریعہ حملہ کرنے سے پوری دنیامیں منفی پیغام گیااور عقیدت مندوں کو ٹھیس پہونچی ہے۔نشست میں مولاناسید شاہ علقمہ شبلی قادری، مولانا محمد قطب الدین رضوی، مولاناڈاکٹرتاج الدین رضوی، مولانافاروق مصباحی، قاری ایوب رضوی، قاضی مسعود فریدی، عقیل الرحمن، حاجی سعیدکوثر، پروفیسرارشاد احمد خان، مولاناوارث جمال، مولاناعابد رضافیضی، مولاناحبیب عالم، محمود عالم، آفاق احمد مولاناطبرانی، سمیراحمد، محمد اسلام، علی عمر، اقبال احمد، صلاح الدین چشتی، انور چشتی، محبوب حبیبی وغیرہم شریک تھے۔