ریاست کی پرائیویٹ یونیورسٹیوں کی اب ہوگی چھان بین

ودھان سبھا نے پانچ رکنی کمیٹی بنائی، اسٹیفن مرانڈی کریں گے قیادت
الحیا ت نیوز سروس 
رانچی ،22؍جنوری:قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں پرائیویٹ یونیورسٹیوں کے غیر قانونی آپریشن پر بحث کے بعد ان کی تحقیقات کی بات ہوئی۔ اب ریاست کی نجی یونیورسٹیوں کی چھان بین کی جائے گی۔ جھارکھنڈ اسمبلی کے اسپیکر ربندر ناتھ مہتو نے اسمبلی کی جانب سے ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ یہ پانچ رکنی کمیٹی تمام نجی یونیورسٹیوں کی تحقیقات کرے گی۔ یہ دیکھنا کمیٹی کی ذمہ داری ہوگی کہ کیا پرائیویٹ یونیورسٹیاں یو جی سی اور ریاستی حکومت کے وضع کردہ اصولوں کے مطابق چلائی جارہی ہیں۔ کمیٹی کو اس انکوائری کی رپورٹ بھی اسمبلی میں پیش کرنی ہوگی۔
انہیں نجی یونیورسٹی کی تحقیقات کی ذمہ داری ملی ہے
جھارکھنڈ اسمبلی کے اسپیکر ربندر ناتھ مہتو نے اس کام کے لیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کمیٹی کی کمان جے ایم ایم ممبر اسمبلی اسٹیفن مرانڈی کو دی گئی ہے۔ ونود سنگھ، کیدار ہزارا، لمبودر مہتو اور رام چندر سنگھ کمیٹی کے دیگر ارکان ہیں۔ اس کمیٹی کو تحقیقات کے بعد اپنی رپورٹ ودھان سبھا کو سونپنی ہے۔
وزیراعلیٰ نے اسپیکر سے انکوائری کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا
ودھان سبھا کے سرمائی اجلاس میں کئی ممبران اسمبلی نے پرائیویٹ یونیورسٹیوں کی من مانی اور قواعد کو نظر انداز کرنے کے خلاف احتجاج کیا۔ جین یونیورسٹی بل کو قانون سازوں کی طرف سے پرائیویٹ یونیورسٹیوں کی مخالفت کے دوران ہی واپس کر دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے ایوان میں پرائیویٹ یونیورسٹیوں کے بارے میں ممبران اسمبلی کی مخالفت کو ایک سنگین معاملہ سمجھا تھا۔ یہ وزیر اعلیٰ ہی تھے جنہوں نے اسپیکر پر زور دیا کہ وہ ریاست میں کام کرنے والی تمام نجی یونیورسٹیوں کی حیثیت کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دیں۔
ممبر اسمبلی اننت اوجھا اور لمبودر مہتو نے معاملہ اٹھایاتھا
سرمائی اجلاس کے دوران بنیادی طور پر ممبر اسمبلی اننت اوجھا اور اسمبلی لمبودر مہتو نے پرائیویٹ یونیورسٹی کا مسئلہ اٹھایا۔ ممبر اسمبلی اننت اوجھا نے کہا تھا کہ کئی نجی یونیورسٹیاں ریاست کے وسائل کا استعمال کر رہی ہیں۔ دوسری طرف ممبر اسمبلی لمبودر مہتو نے کہا تھا کہ بہت سی پرائیویٹ یونیورسٹیاں ہیں جو کرائے کے مکانوں میں چل رہی ہیں۔ یو جی سی کے رہنما خطوط پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔
جلد انکوائری کمیٹی کا اجلاس ہوگا
گومیا کے ممبر اسمبلی لمبودر مہتو، جو کہ پرائیویٹ یونیورسٹیوں کی تحقیقات کے لیے ودھان سبھا کی طرف سے تشکیل دی گئی کمیٹی کے رکن ہیں، نے بتایا کہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کمیٹی کا پہلا اجلاس جلد ہوگا۔ جس میں تحقیقات کیسے اور کب شروع کی جائیں اس کا فیصلہ کیا جائے گا۔ بہت ممکن ہے کہ کمیٹی کا اجلاس اسی ہفتے ہو جائے۔
ریاست کی معروف نجی یونیورسٹی
AISECT یونیورسٹی،ایمیٹی یونیورسٹی،ارکا جین یونیورسٹی،کیپٹل یونیورسٹی، جھارکھنڈ رائے یونیورسٹی،نیتاجی سبھاش یونیورسٹی، پرگیان یونیورسٹی،رادھا گووند یونیورسٹی،رام کرشنا دھرمارتھ فاؤنڈیشن یونیورسٹی، سائیناتھ یونیورسٹی، سرلابرلایونیورسٹی،شری ناتھ یونیورسٹی، ICFAI  یونیورسٹی،YBN یونیورسٹی شامل ہیں۔