ای ڈی نے دوبارہ کانگریس ممبران اسمبلی کو بھیجا سمن

 6 کو عرفان، 7 کو کشیپ اور 8 فروری کو وکسل کونگاڑی کوبلایا گیا
الحیا ت نیوز سروس 
رانچی ،22؍جنوری: ای ڈی نے نقد گھوٹالہ کے ملزم تینوں کانگریس ممبران اسمبلی کو دوسرا سمن بھیجا ہے۔ عرفان انصاری، راجیش کشیپ اور نمن وکسل کونگاڑی کو دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔ عرفان انصاری کو 6 فروری کو، راجیش کشیپ کو 7 فروری کو اور نمن وکسال کونگاڑی کو 8 فروری کو ای ڈی کے رانچی زونل آفس میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے۔ اس سے پہلے 13، 16 اور 17 جنوری کو تینوں ممبران اسمبلی کو پوچھ گچھ کے لیے سمن بھیجے گئے تھے، ان میں سے کوئی بھی حاضر نہیں ہوا۔ تینوں نے اپنے اپنے وکیلوں کے ذریعہ ای ڈی کو درخواست دے کر وقت مانگا تھا۔ واضح ہو کہ ان تینوں ممبران اسمبلی کو پولیس نے 30 جولائی 2022 کو ہاوڑہ سے گرفتار کیا تھا۔ ان سے 48 لاکھ روپے برآمد ہوئے ہیں۔ بنگال پولس کی سی آئی ڈی کی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ممبران اسمبلی نے کولکاتہ کے شیئر ٹریڈر مہندر اگروال سے رقم لی تھی۔ یہ تینوں ممبران اسمبلی فی الحال ضمانت پر باہر ہیں۔ تینوں ممبران اسمبلی کی گرفتاری کے اگلے دن اسی پارٹی کے ممبر اسمبلی جئے منگل سنگھ عرف انوپ سنگھ نے 31 جولائی کو رانچی کے ارگوڑہ پولیس اسٹیشن میں صفر ایف آئی آر درج کرائی۔ اس ایف آئی آر کی بنیاد پر ای ڈی نے تقریباً دو ماہ قبل منی لانڈرنگ کے زاویے پر تحقیقات شروع کی تھی۔
کانگریس ممبران اسمبلی نے الزام لگایا تھا
ممبر اسمبلی انوپ سنگھ نے ایف آئی آر میں الزام لگایا تھا کہ تینوں ممبران اسمبلی نے بی جے پی لیڈروں کے ساتھ مل کر جھارکھنڈ میں ہیمنت سورین کی سربراہی والی گرینڈ الائنس حکومت کو گرانے کی سازش کی۔ انوپ سنگھ کے مطابق، انہیں حکومت گرانے کے لیے ان ساتھی ایم ایل ایز کے ذریعے 10 کروڑ روپے اور ایک وزارتی عہدہ کی پیشکش کی جا رہی تھی۔ کانگریس ممبر اسمبلی انوپ نے اپنی شکایت میں کہا تھا کہ عرفان انصاری، راجیش کشیپ اور وکسل کونگاڑی انہیں کولکتہ بلا رہے تھے۔ انہیں بتایا گیا کہ حکومت گرانے کے بجائے فی ایم ایل اے 10 کروڑ روپے دیئے جائیں۔ ای ڈی نے شکایت کنندہ کانگریس ممبر اسمبلی کمار جئے منگل سنگھ عرف انوپ سنگھ سے 24 دسمبر 2022 کو تقریباً نو گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔ ان کا بیان بھی بطور شکایت درج کیا گیا۔ ای ڈی نے ان سے یہ بھی پوچھا تھا کہ انہیں جھارکھنڈ میں حکومت گرانے کے لیے 10 کروڑ روپے کی پیشکش کس نے کی؟