مولانا آزاد کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر تقرری کے عمل پر پابندی لگانے کا مطالبہ

رانچی: ریسرچ اسکالرس ایسوسی ایشن رانچی نے 20 جنوری 2023 کو جھارکھنڈ پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین کے پاس ایک تحریری شکایت درج کرائی ہے۔ اور مولانا آزاد کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدہ پر تقرری کے عمل پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایسوسی ایشن نے اپنی درخواست میں لکھا ہے کہ ڈائرکٹر، جھارکھنڈ پبلک سروس کمیشن۔ مندرجہ بالاموضوع کے سلسلے میں یہ بات قابل غور ہے کہ مولانا آزاد کالج رانچی ایک اقلیتی کالج ہے جسے رانچی یونیورسٹی چلاتی ہے۔ کالج کی اپنی انتظامی کمیٹی ہے۔ لیکن مینجمنٹ کمیٹی کی جانب سے چند منتخب لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدہ پر تقرری کا عمل یو جی سی ریکروٹمنٹ رولز 2018 کو نظر انداز کرتے ہوئے کیا جا رہا ہے۔
پوائنٹ وار بھرتی کے عمل میں بے ضابطگی
1۔ UGC بھرتی کے قواعد 2018 کو مکمل طور پر نظر انداز کرنا۔
 2۔ اس سے پہلے دو بار 16.10.2018 پربھات خبر اور ہندوستان اور دوسری بار 10.01.2019 کو پربھات خبر میں، امیدواروں سے 500 ڈی ڈی کے ساتھ درخواستیں طلب کی گئیں لیکن امیدواروں کی بڑی تعداد میں درخواستیں جمع کرائی گئیں۔ ان درخواستوں کی روشنی میں کسی امیدوار کو انٹرویو کے لیے نہیں بلایا گیا۔ نہ ہی کوئی اطلاع دی گئی۔
ایک بار پھر چند ماہ قبل شہر کے معمولی اخبار میں ایک اشتہار شائع ہوا جو امیدواروں کو نہیں ملا۔ کالج اور یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر تقرری سے متعلق کوئی اشتہار نہیں دیا گیا۔ اسسٹنٹ پروفیسر بننے کی اہلیت نہ رکھنے والے چند منتخب لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے بھرتی کا عمل کیا جا رہا ہے اور قابل امیدواروں کا حق مارا جا رہا ہے۔لہذا، آپ سے درخواست ہے کہ بھرتی کے عمل کو فوری طور پر روک دیں اور شفافیت کے ساتھ پچھلی درخواستوں سمیت اشتہار کو ہٹا دیں اور UGC پالیسی رولز 2018 کے مطابق بھرتی کا عمل شروع کریں۔ اس کام کے لیے تمام ریسرچ اسکالرز آپ کے ہمیشہ مشکور رہیں گے۔اس موقع پر ڈاکٹر عبد الباسط،ڈاکٹر تنویر مظہر، راشد جمال، تسلیم عارف، محمد دانش ایاز، محمد اقبال وغیرہ ہیں۔