آپریشن سندورنے ہندوستان کی کمزور سیاسی قوت ارادی کو ظاہر کیا: راہل

نئی دہلی، 29 اپریل (یو این آئی) لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے کہا ہے کہ آپریشن سندور کے دوران جب ہندوستان نے پاکستان کو پہلے حملے کی اطلاع دی تو یہ واضح ہوگیا کہ ہندوستان میں سیاسی عزائم کی کمی ہے۔منگل کو لوک سبھا میں آپریشن سندور پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ جب  پہلگام دہشت گردانہ حملہ ہوا تو پورے ملک نے ایک آواز میں پاکستان کے کردار کی مذمت کی۔ انڈیا الائنس کے رہنماؤں نے آپریشن سندورمیں متحد ہو کر حکومت کا ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی قوت ارادی  اہم ہے اور ہندوستان نے یہ سیاسی عزم  اور قوت  ارادی 1971 میں دکھائی تھی اور جب جنرل مانک شا نے اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی سے کہا کہ آپریشن گرمیوں میں نہیں کیا جا سکتا اور چھ ماہ کا وقت مانگا تو انہیں فوراً یہ کہہ کر اجازت دے دی گئی کہ بنگلہ دیش کو آزادی ملنی چاہیے۔ اس آزادی کا فائدہ یہ ہوا کہ پاکستانی فوجیوں نے ہتھیار ڈال دیے اور بنگلہ دیش کا قیام عمل میں آیا ۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ اب فوجی افسران جس طرح کے انکشافات کر رہے ہیں وہ چونکا دینے والے ہیں۔
 ایک طرح سے پاکستان کو بتایا گیا ہے کہ اگر ہم آپ کے فوجی اڈوں پر حملہ کر رہے ہیں تو آپ بھی حملہ کریں۔ مطلب یہ کہ ہم  میں سیاسی قوت ارادی کافقدان  ہے۔ یہ پیغام پاکستان کو پہلے ہی دے دیا گیا تھا۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی روکنے کا بار بار اعلان کر رہے ہیں اور وہ اس بات کو درجنوں بار دہرا چکے ہیں۔ اگر یہ سچ نہیں ہے تو وزیر اعظم نریندر مودی کو کہنا چاہئے کہ مسٹر ٹرمپ جھوٹ بول رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکی صدر پاکستان کے آرمی چیف کو عشائیہ پر مدعو کیا  تو ہندوستانی  وزیر اعظم کو اس کی مخالفت کرنی چاہیے تھی اور کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کا حامی ہے اور پاکستانی آرمی چیف کو اس انداز میں پروٹوکول  اور ڈنر پر مدعو کرنا بلا جواز ہے۔انہوں نے کہا کہ فوج کو صرف ملکی سلامتی کے لیے استعمال کیا جائے اور اس کے کسی بھی قدم کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔  اس وقت ہماری خارجہ پالیسی مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔ اس کی سب سے بڑی مثال آپریشن سندور ہے جب کسی بھی  ملک نے پاکستان کی مخالفت نہیں کی۔ دہشت گردوں کو پناہ دینے کے خلاف کہیں سے آواز نہیں آئی انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کا پاکستانی آرمی چیف کو  لنچ پر مدعو کرنا ہندوستان  کی دہشت گردی کے خلاف مہم کے منافی ہے۔