اسرائیل اور ایران نے جنگ بندی کا کیا اعلان

      تہران؍تل ابیب،24؍جون (ایجنسی) اسرائیل اور ایران نے منگل کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مشرق وسطیٰ میں ہلچل مچا دینے والی 12 روزہ جنگ کے خاتمے کے لیے تجویز کردہ جنگ بندی کے منصوبے کو قبول کر لیا ہے۔ امریکی صدر نے تہران کی جانب سے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر جوابی میزائل حملہ کے بعد جنگ بندی معاہدے کا اعلان کیا تھا۔دونوں فریقوں کی طرف سے معاہدے کی منظوری اس وقت سامنے آئی جب منگل کی صبح تہران نے اسرائیل کو نشانہ بنانے والے میزائلوں کا حتمی حملہ کیا جس میں کم از کم پانچ اسرائیلی ہلاک ہو گئے۔ جب کہ اسرائیل نے طلوع فجر سے قبل ایران بھر میں کئی مقامات کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے کیے۔وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل نے ٹرمپ کے ساتھ مل کر ایران کے ساتھ دو طرفہ جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔نتن یاہو نے کہا کہ انہوں نے پیر کی رات اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ کو اطلاع دی تھی کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف 12 روزہ آپریشن میں اپنے تمام جنگی اہداف حاصل کر لیے ہیں، جس میں ایران کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام کے خطرے کو دور کرنا بھی شامل ہے۔ نتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل نے ایران کی عسکری قیادت اور کئی سرکاری مقامات کو بھی نقصان پہنچایا اور تہران کے فضائی حدود پر کنٹرول حاصل کر لیا۔نتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل جنگ بندی کی کسی بھی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دے گا۔اسرائیل کے میگن ڈیوڈ ایڈوم ریسکیو سروسز نے بتایا کہ ایرانی شہروں میں صبح 4 بجے سے کچھ دیر پہلے تک اسرائیل کے شدید حملے جاری رہے، جس کے بعد ایرانی بیراجوں نے اسرائیلیوں کو تیزی سے بم پناہ گاہوں میں بھاگنے کے لیے مجبور کیا۔ ان حملوں میں کم از کم پانچ افراد ہلاک اور آٹھ زخمی ہو گئے۔ایران کو اپنے حملوں کو روکنے کی ڈیڈ لائن گزرنے کے ایک گھنٹے بعد ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا، جنگ بندی نافذ ہو چکی ہے۔ براہ کرم اس کی خلاف ورزی نہ کریں!ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اطلاع دی کہ جنگ بندی صبح 7:30 بجے نافذ ہوئی، لیکن ایرانی حکام نے ٹرمپ کے اعلان کے بعد کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ اس سے چند گھنٹے قبل ایران کے اعلیٰ سفارت کار نے کہا تھا کہ ملک فضائی حملوں کو روکنے کے لیے تیار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، ابھی تک، جنگ بندی یا فوجی کارروائیوں کے خاتمے پر کوئی 'معاہدہ‘ نہیں ہوا ہے، تاہم، بشرطیکہ اسرائیلی حکومت تہران کے وقت کے مطابق صبح 4 بجے کے بعد ایرانی عوام کے خلاف اپنی غیر قانونی جارحیت کو روک دے، ہمارا اس کے بعد اپنا ردعمل جاری رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔عراقچی نے مزید کہا، ہماری فوجی کارروائیوں کے خاتمے کا حتمی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔