
صدر جمہوریہ کی منظوری کے بعد قانون نافذ،ہزار روپئے تک جرمانہ
رانچی؍نئی دہلی،11؍جون(ایجنسی) جھارکھنڈ میں عوامی مقامات پر سگریٹ پینا اور تھوکنا اب پہلے سے کہیں زیادہ مہنگا پڑے گا، کیونکہ ان حرکات پر اب 1000 روپے کا جرمانہ عائد ہوگا۔ اس سے قبل یہ جرمانہ محض 200 روپے تھا۔ یہ فیصلہ ’سگریٹ اور دیگر تمباکو مصنوعات (اشتہار پر پابندی اور تجارت، پیداوار، تقسیم اور فراہمی کا ضابطہ) جھارکھنڈ ترمیمی بل 2021‘ کے تحت کیا گیا ہے، جسے اب صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی منظوری حاصل ہو گئی ہے۔یہ بل جھارکھنڈ اسمبلی نے مارچ 2021 میں ہی منظور کر لیا تھا، تاہم اسے قانونی حیثیت اب حاصل ہوئی ہے۔ راج بھون کی جانب سے جاری میڈیا بیان کے مطابق، ترمیم شدہ بل کو صدر کے پاس منظوری کے لیے بھیجا گیا تھا، جس پر اب منظوری کی مہر لگ چکی ہے۔قانون کے مطابق، اب ریاست میں کوئی بھی شخص جو 21 سال سے کم عمر ہے، تمباکو مصنوعات نہ خرید سکے گا اور نہ بیچ سکے گا۔ مزید برآں، تعلیمی اداروں، اسپتالوں، سرکاری دفاتر اور عدالتوں کے 100 میٹر کے دائرے میں سگریٹ یا کسی بھی تمباکو مصنوعات کی خرید و فروخت ممنوع ہوگی۔قانون میں ایک اور سختی یہ بھی لائی گئی ہے کہ اب کھلے میں سگریٹ بیچنا، یعنی ڈبہ کھول کر سگریٹ فروخت کرنا بھی جرم سمجھا جائے گا۔ یہ بل اس وقت کے وزیر صحت، بنّا گپتا نے اسمبلی میں پیش کیا تھا۔ بل پر بحث کے دوران ’اے جے ایس یو‘ پارٹی کے رکن اسمبلی لمبودر مہتو نے جرمانے کی رقم 10 ہزار روپے کرنے کی تجویز دی تھی، تاہم یہ تجویز مسترد کر دی گئی۔جھارکھنڈ کابینہ اس سے قبل ریاست میں ’حقہ بار‘ پر مکمل پابندی کے فیصلے کو بھی منظوری دے چکی ہے۔ اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ایک لاکھ روپے جرمانہ یا جیل کی سزا دی جا سکتی ہے۔ریاستی حکومت نے واضح کیا ہے کہ ان قوانین کا مقصد عوامی صحت کا تحفظ ہے، خصوصاً نوجوان نسل کو تمباکو کے مضر اثرات سے بچانا۔ نئے قانون کی روشنی میں ریاست بھر میں نگرانی سخت کی جائے گی اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔یہ قدم نہ صرف صحت عامہ کے لیے اہم ہے بلکہ صاف ستھرا اور ذمہ دار شہری معاشرہ تشکیل دینے کے لیے بھی ضروری ہے۔ جھارکھنڈ ملک کی ان چند ریاستوں میں شامل ہو گیا ہے جنہوں نے تمباکو کے خلاف سخت قانون سازی کی ہے۔