
الحیات نیوز سروس
رانچی،04؍جون:وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی صدارت میں 4 جون 2025 کو جھارکھنڈ کی وزراء کونسل کی ایک اہم میٹنگ میں ریاست کی ترقی اور عوامی بہبود سے متعلق کئی اہم اسکیموں اور پالیسیوں کو منظوری دی گئی۔ اس میٹنگ میں نوٹیفکیشن میں ترمیم سے لے کر آدھار مراکز کے قیام، واٹر سپلائی اسکیموں کی توسیع اور اساتذہ کی بحالی تک کئی فیصلے لیے گئے۔
جھارکھنڈ کی کابینہ نے 'جھارکھنڈ میونسپلٹی کنٹریکٹر رجسٹریشن (ترمیمی) رولز، 2025' کی تشکیل کو منظوری دی۔ یہ قدم بلدیاتی اداروں میں کام کرنے والے ٹھیکیداروں کے کام کاج میں شفافیت اور جوابدہی لانے کے مقصد سے اٹھایا گیا ہے۔
پاکوڑ ضلع میں ایک اہم سڑک کے منصوبے کی بھی منظوری دی گئی۔ اب سڑک کی تعمیر کا محکمہ "پاکوڑ-برہروا مین روڈ" سے پالی گگن ہل تک کل 6.630 کلومیٹر طویل سڑک کی چوڑی، مضبوطی اور تعمیر نو کا کام کرے گا۔ اس کام میں زمین کا حصول، یوٹیلیٹی شفٹنگ (بجلی اور پانی کی فراہمی)، بحالی اور درخت لگانا شامل ہے۔ اس کے لیے 40.39 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری دی گئی ہے۔
ریاستی حکومت نے 01.04.2011 سے پانی کی شرح کے نوٹیفکیشن میں ترمیم کے بارے میں پہلے جاری کردہ قرارداد میں ترمیم کو بھی منظوری دے دی ہے۔ اس سے پانی کے صارفین پر مالی بوجھ میں توازن رہے گا۔
محکمہ اطلاعات اور تعلقات عامہ، رانچی میں منظور شدہ عہدوں کی تنظیم نو کے لیے منظوری دی گئی۔ اس کا مقصد محکمانہ کام کو زیادہ موثر طریقے سے انجام دینا ہے۔
گورنمنٹ گرلز مڈل اسکولوں میں اسسٹنٹ ٹیچرز کی تقرریوں پر سپریم کورٹ/ہائی کورٹ کے جاری کردہ احکامات کی روشنی میں جنہیں سی بی آئی کی جانچ میں ان کی تقرری کی درستگی کے بارے میں غیر قانونی قرار دیا گیا تھا، اساتذہ کو دوبارہ سروس پر بحال کیا گیا اور جائز مراعات اور پنشن کو منظوری دی گئی۔ یہ فیصلہ انسانیت اور انصاف کے توازن کی عکاسی کرتا ہے۔