
پونے،03؍جون(ایجنسی) چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل انیل چوہان نے منگل کو کہا کہ پیشہ ورانہ فوجیں عارضی نقصانات سے متاثر نہیں ہوتی ہیں، کیونکہ مجموعی نتائج اس طرح کے نقصانات سے کہیں زیادہ اہم ہوتے ہیں۔اعلیٰ فوجی کمانڈر نے کہا کہ پاکستان بھارت کو ہزاروں زخم دے کر خون بہانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے لیکن نئی دہلی نے آپریشن سندور کے ذریعے سرحد پار دہشت گردی کے خلاف بالکل نئی لکشمن ریکھا کھینچی ہے۔ساوتری بائی پھولے پونے یونیورسٹی میں اپنے خطاب میں، جنرل چوہان نے اس تنقید کو مسترد کر دیا جس کا وہ اعتراف کر رہے تھے کہ بھارت نے 'آپریشن سندور‘ کے ابتدائی مرحلے میں غیر متعینہ تعداد میں لڑاکا طیارے کھو دیے۔انہوں نے کہا کہ جب مجھ سے ہماری طرف سے ہونے والے نقصان کے بارے میں پوچھا گیا تو میں نے کہا کہ یہ اہم نہیں ہے بلکہ نتیجہ اور آپ کس طرح عمل کرتے ہیں یہ اہم ہے۔ ایک سوال کے جواب میں چوہان نے کہا کہ نقصانات اور تعداد پر بات کرنا درست نہیں ہوگا۔سی ڈی ایس نے کہا کہ جنگ میں نقصان ہونے کے باوجود آپ کو اپنے حوصلے کو برقرار رکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نقصانات اہم نہیں بلکہ نتائج اہم ہیں۔ سیاست اور تشدد سمیت جنگ کے مختلف پہلوؤں کی وضاحت کرتے ہوئے جنرل چوہان نے کہا کہ آپریشن سندور میں بھی جنگ اور سیاست متوازی طور پر ہو رہے ہیں۔انہوں نے پہلگام حملے سے چند ہفتے قبل پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے بھارت اور ہندوؤں کے خلاف "زہر اگلنے" کا بھی ذکر کیا، اس بات پر زور دینے کے لیے کہ اسلام آباد کا نقطۂ نظر "ہندوستان کو ہزار زخم دے کر خون بہانے" کا ہے۔ جنرل چوہان نے کہا کہ پہلگام میں جو کچھ ہوا وہ انتہائی ظلم تھا۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور کا مقصد پاکستان سے ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کو روکنا تھا اور ملک کو ہندوستان کو دہشت گردی کا یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔