
نئی دہلی، 02 جون (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے پیراگوئے کو لاطینی امریکہ میں ہندوستان کے اہم شراکت داروں میں سے ایک قرار دیا اور دہشت گردی سمیت تمام عالمی چیلنجوں سے نمٹنے میں ایک دوسرے سے سیکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔یہاں حیدرآباد ہاؤس میں پیراگوئے کے صدر سینٹیاگو پینا پلاسیوس کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کے دوران مسٹر مودی نے کہا، ’’ آپ کا ہندوستان کا دورہ تاریخی ہے۔ پیراگوئے کے صدر کا یہ دوسرا دورہ ہندوستان ہے۔ آپ نہ صرف دہلی بلکہ ممبئی بھی جا رہے ہیں۔ یہ آپ کے باہمی تعلقات کے تئیں وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ باہمی تعاون کے ذریعے ہم باہمی خوشحالی کی راہ ہموار کریں گے ۔ہمارے پاس ڈیجیٹل ٹیکنالوجی ، اہم معدنیات، توانائی، زراعت، صحت، دفاع، ریلوے اور خلائی شعبوں میں تعاون کے نئے مواقع ہیں ۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’ پیراگوئے جنوبی امریکہ میں ہمارے اہم شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ ہمارا جغرافیہ مختلف ہو سکتا ہے، لیکن ہمارے جمہوری نظریات اور عوامی بہبود کا ہمارا وژن ایک ہی ہے۔‘‘جناب مودی نے کہا، ’’ہندوستان اور پیراگوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ سائبر جرائم ، منظم جرائم اور منشیات کی اسمگلنگ جیسے مشترکہ چیلنجوں سے لڑنے کے لیے تعاون کے بے پناہ امکانات ہیں۔ ہندوستان اور پیراگوئے گلوبل ساؤتھ کا اٹوٹ حصہ ہیں۔
ہماری امیدیں، خواہشات اور چیلنجز ایک جیسے ہیں، اس لیے ہم ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھ کر ان چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نمٹ سکتے ہیں۔‘‘ ہمیں اطمینان ہے کہ کووڈ وباکے دوران ہم ہندوستان میں تیار کی گئی ویکسین کو پیراگوئے کے لوگوں کے ساتھ بانٹ سکے ۔ایسی اور بھی صلاحیتیں ہیں جس میں ہم ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرسکتے ہیں ۔مسٹر مودی نے کہا، ’’مجھے یقین ہے کہ آپ کا دورہ باہمی اعتماد، تجارت اور قریبی تعاون کے ستونوں کو نئی طاقت فراہم کرے گا۔ اس سے ہندوستان اور لاطینی امریکہ کے تعلقات میں نئی جہتیں بھی شامل ہوں گی۔ پچھلے سال، میں نے گیانا میں کیریکوم سمٹ میں شرکت کی تھی، جہاں ہم نے مختلف موضوعات پر بڑھتے ہوئے تعاون پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ ہم لاطینی امریکہ کے تمام ممالک کے ساتھ مل کر کام کر سکتے ہیں۔‘‘