
الحیات نیوز سروس
رانچی،27؍مئی:ریاست کے بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اس سلسلے میں ریاستی حکومت کی جانب سے مسلسل اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ تعلیم کے فروغ سے ہی ریاست کی پسماندگی دور ہوگی۔ آج ہم اس سے پیچھے ہیں جہاں ہمیں 25 سالوں میں ہونا چاہیے تھا۔ مذکورہ باتیں ریاست کے وزیر تعلیم رام داس سورین نے منگل کو جھارکھنڈ اکیڈمک کونسل آڈیٹوریم میں میٹرک کے امتحان 2025 کے نتائج کی اشاعت کی تقریب میں کہیں۔وزیر تعلیم نے کہا کہ ریاست میں 80 چیف منسٹر اتکرشٹ ودیالیہ کھولے گئے ہیں۔ یہ اسکول سی بی ایس ای کے ذریعہ تسلیم شدہ ہیں۔ ریاست میں بلاک سطح پر 325 ماڈل اسکول کھولے جائیں گے۔ نیترہاٹ رہائشی اسکول کی طرز پر مزید تین اسکول کھولے جارہے ہیں۔ اس کی عمارت کی تعمیر کا عمل جاری ہے۔ ریاست کے بچوں کو تعلیم کے لیے بیرون ملک بھیجا جا رہا ہے۔ یہ اسکیم اس وقت شروع کی گئی تھی جب سال 2019 میں ریاست میں گرینڈ الائنس کی حکومت بنی تھی، اگر یہ کام ریاست کی تشکیل کے ساتھ ہی شروع ہو جاتا تو آج ہم بہت آگے ہوتے۔ نیترہاٹ رہائشی اسکول کے نظم و نسق کو کس طرح بہتر بنایا جائے اس پر ایک ایکشن پلان بھی بنایا گیا ہے۔ اس موقع پر اسکولی تعلیم اور خواندگی محکمہ کے سکریٹری اوماشنکر سنگھ، جھارکھنڈ ایجوکیشن پروجیکٹ کے ڈائریکٹر ششی رنجن اور دیگر افسران موجود تھے۔