ہم قبائلیوں کو ان کی شناخت کھونے نہیں دیں گے اور مردم شماری میں سرنا مذہب کوڈ کا کالم شامل کریں گے: کانگریس

الحیات نیوز سروس 
رانچی،26؍مئی: کانگریس کا راج بھون کے سامنے یک روزہ دھرنا و مظاہرہ کا انعقاد کیاگیا جس میں کانگریس انچارج کے راجو نے کہا ہے کہ سرنا دھرم کوڈ قبائلیوں کا بنیادی حق ہے۔ اسے محفوظ رکھنا کانگریس پارٹی کی ذمہ داری ہے۔ کانگریس مسلسل اس کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اب ہم سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور بہت جلد ہم اس کو لے کر دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کریں گے۔ اس کے بعد ہم صدر سے ملاقات کریں گے اور ان سے اس پر عمل درآمد کی درخواست کریں گے۔ مسٹر راجو سوموار کو راج بھون کے سامنے ریاستی کانگریس کی طرف سے مردم شماری میں سرنا مذہب کوڈ کے لیے ایک کالم شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کر رہے تھے۔ احتجاج کے بعد پارٹی کی جانب سے گورنر کو میمورنڈم بھی پیش کیا گیا۔ریاستی کانگریس کے صدر کیشو مہتو کملیش نے کہا کہ مرکز قبائلیوں کے حقوق اور مراعات کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ ایک سازش کے تحت قبائلیوں کے مذہبی وجود کو مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حکومت انہیں مذہبی بنیادوں پر شناخت نہیں دینا چاہتی۔ سرنا دھرم کوڈ کی تجویز کو اسمبلی نے پاس کر کے مرکز کو بھیجا تھا، لیکن مرکزی حکومت صرف قبائلیوں کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہے۔وزیر خزانہ رادھا کرشن کشور نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے، جنگ ہونی چاہیے اور بھیک نہیں مانگنی چاہیے اور کانگریس اس کے لیے تیار ہے۔ ہم سرنا مذہب کوڈ لیں گے۔ شلپی نیہا ترکی نے کہا کہ سرنا دھرم کوڈ ہماری پہچان ہے۔ مرکزی حکومت ہمارے پجاریوں اور مذہبی مقامات کو اہمیت نہیں دینا چاہتی۔ عرفان انصاری نے کہا کہ سرنا دھرم کوڈ ایک آئینی حق ہے اور جب تک مرکز سرنا دھرم کوڈ نہیں دیتا، ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ واضح ہو کہ کانگریس کے کارکن روایتی قبائلی لباس پہنے ہوئے کانگریس بھون سے جلوس کی شکل میں راج بھون پہنچے۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کے راجو نے کہا کہ جس طرح سے ہم نے تین کالے زرعی قوانین کو منسوخ کیا۔ ہم نے کابینہ سے ذات پات کی مردم شماری کرائی اور اس کے لیے راستہ صاف کر ایا۔ اسی طرح، ہم ساتویں کالم میں شامل سرنا مذہب کوڈ حاصل کریں گے۔ ہم قبائلیوں کو ان کی شناخت کھونے نہیں دیں گے۔ اس موقع پر اے آئی سی سی کے سکریٹری پرنو جھا نے کہا کہ قبائلی ہندوستان کے اصل باشندے ہیں۔ یہ فطرت کے پرستار ہیں۔ بی جے پی انہیں ہمیشہ جنگل کے باسی کہتی ہے۔ وہ شروع سے ہی ان کے ساتھ امتیازی سلوک کرتے ہیں۔اس موقع پر رکن پارلیمنٹ سکھدیو بھگت نے کہا کہ حکومت ہند جانوروں کی گنتی کرتی ہے لیکن قبائلیوں کو مذہبی بنیاد پر گن کر ان کی شناخت نہیں کرنا چاہتی۔
 یہ قبائلیوں کے پجاریوں اور مذہبی مقامات کو اہمیت نہیں دینا چاہتا۔ ایم پی کالی چرن منڈا نے کہا کہ ہم نے سرنا دھرم کوڈ دینے کا وعدہ کیا تھا اور اسے اسمبلی سے پاس کیا گیا ہے۔ کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے ڈپٹی لیڈر راجیش کشیپ نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری کے مطالبے پر بی جے پی ذات پات کی بات کرنے والوں کو لات مارنے کی بات کرتی تھی۔ لیکن، راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس کی جدوجہد نے بی جے پی حکومت کو جھکنے پر مجبور کردیا۔ ذات پات کی مردم شماری سے پہلے قبائلیوں کو الگ سرنا مذہب کوڈ الاٹ کرنا ہوگا۔احتجاجی مظاہرہ سے  شہزادہ انور ،ویلا پرساد، کارگزار صدر بندھو ترکی، ایم ایل اے ڈاکٹر رامیشور اورائوں، نمن وکسل کونگاڑی، بھوشن بارا، ممتا دیوی، راجیش ٹھاکر، ڈاکٹر پردیپ بالموچو، فرقان انصاری، سبودھ کانت سہائے، بادل پترلیکھ، کے این ترپاٹھی، راجن سنگھ تریپاٹھی، راجیو نے بھی خطاب کیا۔