
ہندوستان ایٹمی بلیک میلنگ کی دھمکیوں کے سامنے نہیں جھکے گا
نئی دہلی، 12 مئی (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن سندور ہندوستان کے لوگوں کے جذبات کا عکاس ہے۔ مسٹر مودی نے شام دیر گئے ایک ٹیلی ویژن پر خطاب میں کہا کہ ہندوستانی فوج نے پاکستان کے دہشت گردی کے گڑھ کو تباہ کر دیا ہے۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک کے عوام سخت کارروائی چاہتے تھے اور فوج نے آپریشن سندور شروع کرکے عوام کے جذبات کو پورا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور دہشت گردی کے خلاف نئی ہندوستانی پالیسی ہے۔ یہ نیا 'نارمل‘ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی کارروائیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور جوہری بم کی دھمکی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان دہشت گردی کے آقاؤں اور ان کی سرپرستی کرنے والی حکومت کو الگ الگ اداروں کے طور پر نہیں دیکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہندوستانی فوج کی کارروائی سے خطرناک دہشت گرد مارے گئے۔ ان کا تعلق دنیا بھر میں دہشت گردی کے واقعات سے تھا۔ انہوں نے کہا کہ فوج کی کارروائی میں دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کر دیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’فوج نے پاکستان کے سینے پر حملہ کیا‘‘۔ مسٹر مودی نے کہا کہ پاکستان کے ڈی جی ایم او نے ہندوستان کے ڈی جی ایم او کو فون کیا اور کارروائی روکنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد دہشت گردی کے خلاف کارروائی روک دی گئی ہے لیکن بند نہیں کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس فوجی کارروائی میں ہندوستان میں تیار ہونے والے ہتھیاروں کا معیار دیکھا گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ جنگ کا وقت ضرور نہیں ہے لیکن یہ دہشت گردی کا بھی وقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گردی ایک دن پاکستان کو خود تباہ کر دے گی۔ اگر پاکستان زندہ رہنا چاہتا ہے تو اسے دہشت گردی کے ڈھانچے کو تباہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔وزیراعظم نے عالمی برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن کا راستہ بھی طاقت سے جاتا ہے۔ پاکستان کے ساتھ مذاکرات دہشت گردی اور پاک مقبوضہ کشمیر پر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں ہندوستان کا طاقتور ہونا ضروری ہے۔