جموں و کشمیر کی جیلوں پر دہشت گردانہ حملے کا خطرہ

 سیکوریٹی الرٹ، پونچھ میں ٹفن بم برآمد
سری نگر،05؍مئی(ایجنسی)پہلگام دہشت گردانہ حملے کی جانچ کے درمیان جموں اور کشمیر میں پھر دہشت گردانہ سازش کا اندیشہ ہے۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی جیلوں پر حملے کی خفیہ اطلاع ملی ہے۔ ادھر پونچھ میں بھی سلامتی دستوں کو دہشت گردوں کا ٹھکانہ ملا ہے جہاں سے ٹفن میں آئی ای ڈی برآمد ہوئے ہیں۔ فی الحال اسے لے کر سرکاری طور پر کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ خاص بات ہے کہ ان میں سے کچھ جیلوں میں بڑے دہشت گرد سزا کاٹ رہے ہیں۔ 22 اپریل کو ہوئے حملے کے بعد سے فوج الرٹ ہے اور حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔’انڈیا ٹوڈے‘ کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے اشارہ دیا ہے کہ جموں اور کشمیر کی جیلوں پر ممکنہ طور سے دہشت گردانہ حملہ ہو سکتا ہے۔ اسے لے کر تحفظ بڑھا دی گئی ہے۔ رپورٹ میں خفیہ اِنپٹس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد جموں میں کوٹ بلول جیل اور سری نگر سنٹرل جیل کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ ان جیلوں میں بڑے دہشت گردوں سے لے کر سلیپر سیل کے رکن تک بند ہیں۔خفیہ اطلاع کی بنیاد پر جیلوں کے تحفظ کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور کسی بھی واقعہ سے بچنے کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ڈی جی (سی آئی ایس ایف) نے حالات کے جائزہ کے لیے سری نگر میں اعلیٰ سیکوریٹی افسروں سے ملاقات کی تھی۔ سال 2023 میں جموں اور کشمیر کی جلیوں کو سی آر پی ایف سے لے کر سی آئی ایس ایف کو سونپا گیا تھا۔فوج اور جموں کشمیر پولیس کے ساجھا آپریشن میں پونچھ کے سورن کوٹ میں دہشت گردوں کا ٹھکانہ ملا ہے۔ رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ تین آئی ای ڈی ٹفن باکس میں تھے اور دو لوہے کی بالیٹوں میں تھے۔’انڈیا ٹودے‘ کی ایک سابقہ رپورٹ کے مطابق این آئی اے ذرائع نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ اس بات کے اشارے مل رہے ہیں کہ پہلگام حملے میں شامل دہشت گرد جنوبی کشمیر میں چھپے ہوئے ہیں۔
 اور فعال ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات کی بھروسے مند جانکاری ہے کہ علاقے میں اور بھی دہشت گرد چھپے ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بیسرن میں ہوئے حملے کے دوران اور بھی دہشت گرد دوری پر موجود تھے اور ممکنہ طور سے دہشت گردوں کو کور فائر دے کر بچانے کی کوشش کر سکتے تھے۔