
الحیات نیوز سروس
بوکارو، 28 اپریل: بوکارو ضلع میں ممنوعہ نکسلی تنظیم سی پی آئی ماؤنواز سے وابستہ کٹر نکسلی سنیتا مرمو عرف لیل مونی مرمو نے پیر کو ضلع انتظامیہ کے سامنے خودسپردگی کر دی۔بوکارو کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں پولیس سپرنٹنڈنٹ منوج سورگیاری اور دیگر سینئر افسران کی موجودگی میں نکسلی سونیتا مرمو عرف لیل مونی مرمو نے باضابطہ طور پر خودسپردگی کی۔اس موقع پر پولیس سپرنٹنڈنٹ سورگیاری نے بتایا کہ 21 اپریل 2025 کو بوکارو ضلع کے انتہائی نکسل متاثرہ لوگو پہاڑ علاقے میں نکسلیوں کے خلاف ایک بڑا آپریشن چلایا گیا تھا۔ اس مشترکہ آپریشن میں جھارکھنڈ پولیس، جگوآر فورس، 209 کوبرا بٹالین اور سی آر پی ایف کے جوان شامل تھے۔ اس مہم کے دوران سی پی آئی ماؤنواز کے مرکزی کمیٹی کے رکن، ایک کروڑ روپے کے انعام یافتہ نکسلی پریاگ مانجھی عرف ویویک مانجھی، سہدیو سورین سمیت آٹھ کٹر نکسلی مارے گئے تھے۔ پولیس نے بڑی مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دیگر سامان بھی برآمد کیا تھا۔پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایاکہ اعلیٰ نکسلیوں کی ہلاکت کے بعد پیدا شدہ خوف اور جھارکھنڈ حکومت کی خودسپردگی و بازآبادکاری پالیسی سے متاثر ہو کر سونیتا نے ہتھیار ڈالنے کا فیصلہ کیا۔ دمکا باشندہ نکسلی سونیتا مرمومہوا ٹانڈ تھانہ ( بوکارو) اور کھوکھراتھانہ علاقے میں کئی نکسل واردات میں شامل رہی ہے ۔ ماضی میں وہ تین سالوں تک گریڈیہہ جیل میں قید رہ چکی ہے۔ تحقیقات کے دوران سونیتا مرمو نے اعتراف کیا کہ لوگو پہاڑ کے جنگلات میں پولیس اور نکسلیوں کے درمیان ہونے والی حالیہ مڈبھیڑ میں وہ بھی موجود تھی اور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب رہی تھی۔