
الحیات نیوز سروس
رانچی،24؍اپریل:جھارکھنڈ کی حکمراں جماعت جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کی ہے۔ اسے 'انسانیت کا قتل قرار دیا گیا ہے۔ جے ایم ایم کے سینئرلیڈر ونود کمار پانڈے نے ایک پریس بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ میں ہندو یا مسلمان نہیں بلکہ انسانیت کا قتل ہوا ہے۔ پہلگام میں جن سیاحوں کو قتل کیا گیا ہے ان میں نہ صرف ہندو بلکہ مسلمان، عیسائی اور مختلف مذاہب کے لوگ شامل ہیں۔ انہوں نے اسے انتہائی بدقسمتی اور انسانیت کے لیے شرمناک قرار دیا۔جے ایم ایم کے ترجمان ونود کمار پانڈے نے کہا کہ اس قسم کے قتل عام کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے اس حملے کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہند کو ایسے اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ مستقبل میں کوئی دہشت گرد کشمیر کی طرف ٹیڑھی آنکھ سے دیکھنے کی جرأت نہ کر سکے۔انہوں نے کہا کہ پہلگام ملک اور دنیا کے سیاحوں کے لیے ایک محفوظ اور مقبول جگہ ہے۔ انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ جب یہ جگہ اس قدر حساس اور مقبول ہے تو حملے کے وقت وہاں پر مرکزی سیکورٹی فورسز کی عدم موجودگی سیاحوں کے لئے کئے گئے سیکورٹی انتظامات پر سنگین سوال اٹھاتی ہے۔جے ایم ایم لیڈر نے کہا کہ اس حملے کے بعد پورے ملک میں غم اور غصے کا ماحول ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب اس سیکورٹی لیپس کا جواب نہیں ہو سکتا۔ بلکہ یہ ایک انتظامی ناکامی ہے۔ انہوں نے اخلاقی بنیادوں پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ ونود کمار پانڈے نے یہ بھی الزام لگایا کہ مرکزی حکومت نے پلوامہ جیسے واقعات سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ اگر سبق سیکھا جاتا تو پہلگام میں معصوم سیاحوں کا ایسا قتل عام نہ ہوتا۔انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد مقامی کشمیری ٹیکسی ڈرائیوروں، ہوٹل چلانے والوں اور گھوڑ سواروں نے سیاحوں کی مدد کی۔ انہیں بحفاظت گھر لے جانے کے لیے مفت انتظامات کیے گئے۔ دوسری جانب دہلی سے فلائٹ کے کرایوں میں بھاری رقم وصول کی گئی جس سے لوگوں کو تکلیف ہوئی۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی کرے اور سیاحوں کے لیے حفاظتی انتظامات میں کوتاہی کے بارے میں سوالات کے جوابات دے۔