
جھارکھنڈ تنظیم کا وقف قانون کے خلاف احتجاجی پروگرام، سینکڑوں لوگوں نے کہاقانون واپس لیاجائے
الحیات نیوز سروس
رانچی، 20 اپریل: رانچی ضلع کے مانڈر بلاک میںوقف قانون 2025کو رد کرنے کے مطالبے پر تحفظ وقف کانفرنس کی قیادت میں مڑما مدرسہ باغیچہ میں منعقدہ ایک پروگرام میں ہزاروں لوگوں نے وقف قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔تمام لوگوں نے کہا ہ وقف ترمیمی ایکٹ 2025 مسلم کمیونٹی کے مذہبی اور ثقافتی حقوق پر حملہ ہے۔ انہوں نے حکومت سے اس قانون کو واپس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ہم اپنا احتجاج پرامن طریقے سے جاری رکھیں گے۔ یہ مظاہرے رانچی کے دیگر حصوں میں بھی دیکھے گئے، جہاں مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف آواز اٹھائی۔ مظاہرین نے کہا کہ یہ قانون آئین اور مذہبی آزادی کے خلاف ہے اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔بعد ازاں اس سے متعلق ایک میمورنڈم سابق وزیر بندھو ترکی اور کانکے کے ایم ایل اے سریش کمار بیٹھا کو سونپا گیا۔ میمورنڈم کے ذریعے وقف قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔سابق وزیر بندھو ترکی نے کہا کہ وقف بورڈ قانون کو کسی بھی حالت میں جھارکھنڈ میں لاگو نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کی وجہ سے پرتشدد واقعات ہو رہے ہیں۔ لوگ جان کی بازی ہار رہے ہیں۔ یہ سب جانتے ہیں۔ بنگال میں مسلسل پرتشدد واقعات ہو رہے ہیں۔ لوگوں کی جانیں جا رہی ہیں۔ جھارکھنڈ میں بھی لوگ ناراض ہیں۔ سریش کمار بیٹھانے کہا کہ سب کے حقوق پامال ہو رہے ہیں۔ کسی کو تکلیف دینا اچھی بات نہیں۔ شمشیر عالم نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے پاس کوئی کام نہیں ہے۔ ایک سازش کے تحت ہماری قوم کو مظالم کے بعد مظالم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ہمارے ہاں احتجاج کی تاریخ ہے۔ جب ہم انگریزوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے لاٹھی چارج یا گولی چلنے سے نہیں ڈرتے تھے تو پھر اس مودی سرکار میں کیا اہلیت ہے؟ یہ تحریک جھارکھنڈ کے تمام علاقوں میں چلائی جائے گی۔سابق ہائی پروفائل لیڈر نے تحریک کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ جب تک مخلوط حکومت ہے، اس قانون کو جھارکھنڈ میں لاگو نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے تمام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ جذباتی نہ ہوں اور کوئی پرتشدد حرکت نہ کریں۔ بلکہ اتحاد کو بڑھا کر اس تحریک کو طاقت دیں تاکہ مرکزی حکومت اس کالے قانون کو واپس لینے پر مجبور ہو۔ایم ایل اے سریش بیٹھا نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے پاس کوئی کام نہیں ہے۔ ہندو مسلم اتحاد کو ختم کرنے کی سازش کے تحت مسلمانوں پر ظلم کیا جا رہا ہے۔ شکریہ کے کلمات جھارکھنڈ تنظیم سٹی کے صدر تنویر غنی نے پیش کیا۔اس موقع پر آل مسلم یوتھ اسوسی ایشن کے لیڈر ایس علی، ضلع پریشد رکن عادل عظیم، رانچی ضلع دیہی اقلیتی کانگریس کے صدر شمیم اختر، انجمن اسلام کے صدر نور اللہ حبیب ندوی، یوتھ صدر شمش الشیخ کے علاوہ سینکڑوں لوگ موجود تھے۔