
محکمہ خزانہ اور ایس بی آئی کے درمیان ریاستی ملازمین کی تنخواہوں کے پیکیج سے متعلق معاہدہ
الحیات نیوز سروس
رانچی،17؍اپریل:وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی موجودگی میں آج محکمہ خزانہ، جھارکھنڈ حکومت اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے درمیان ریاستی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے پیکیج سے متعلق ایک مفاہمت نامے پر دستخط ہوئے۔ ایم او یو پر راجیشوری بی، خصوصی سکریٹری، محکمہ خزانہ اور مسٹر دیوش متل، ڈپٹی جنرل منیجر، اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے دستخط کیے۔ اس موقع پر وزیر خزانہ رادھا کرشنا کشور، چیف سکریٹری محترمہ الکا تیواری، چیف منسٹر کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اویناش کمار، پرنسپل سکریٹری محترمہ وندنا ڈاڈیل، اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے چیف جنرل منیجر (جھارکھنڈ- بہار) کے بی بنگاراجو اور جنرل منیجر پربھاش بوس موجود تھے۔ ایم او یو کے تحت، اسٹیٹ بینک آف انڈیا میں اپنے تنخواہ کے کھاتے رکھنے والے سرکاری ملازمین کو بغیر کسی اضافی چارج کے ہیلتھ انشورنس اور لائف انشورنس سمیت ایک کروڑ روپے تک کا ایکسیڈنٹ انشورنس اور بہت سی دیگر بینکنگ خدمات کا فائدہ ملے گا۔
ایم او یو پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت تمام زمروں کے سرکاری ملازمین کے احترام، تحفظ اور بہبود کے لیے پرعزم ہے۔ اس سمت میں آج سے سرکاری ملازمین کو مالی تحفظ فراہم کرنے کا ایک نیا باب شروع ہو رہا ہے۔ اس سلسلے میں، یہ قدم ریاستی سرکاری ملازمین کو حادثاتی بیمہ کور فراہم کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے تعاون سے اٹھایا گیا ہے۔ حادثے کی بیمہ کے ذریعے، ان کے اہل خانہ کو ان کی سروس کے دوران کسی حادثے میں موت کی صورت میں ایک کروڑ روپے کی مالی امداد ملے گی۔ اس کے علاوہ ہماری حکومت نے اور بھی بہت سے نظام شروع کیے ہیں جن کے ذریعے سرکاری ملازمین کے مفادات کا تحفظ کیا جا رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج ہر شخص اپنی اور اپنے خاندان کی حفاظت کے لیے پریشان ہے۔ معاشی تحفظ کا معاملہ ہو یا صحت یا زندگی کی حفاظت کا، ہماری حکومت اپنے تمام سرکاری ملازمین کی معاشی حفاظت کے لیے وژن اور حساسیت کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جس طرح حکومت کو آپ کی فکر ہے، اسی طرح جھارکھنڈ جیسی پسماندہ ریاست میں ایس بی آئی جیسے ادارے تعاون کے لیے آگے آ رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سرکاری ملازمین ریاست کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ پالیسی سازی سے لے کر ایکشن پلان کے نفاذ تک، سرکاری ملازمین ریاست کے آگے بڑھنے کا ذریعہ بنتے ہیں۔ ایسے میں سرکاری ملازمین کے حوصلے بڑھانے کے ساتھ ساتھ انہیں کام کرنے کے لیے بہتر ماحول فراہم کیا جا رہا ہے۔سرکاری ملازمین کو بھی چاہیے کہ وہ ریاست کے مفاد میں اپنے فرائض پوری ایمانداری اور دیانتداری کے ساتھ ادا کریں۔