
الحیات نیوز سروس
رانچی، 13 اپریل: جھارکھنڈ کے گورنر سنتوش کمار گنگوار اور وزیراعلیٰ ہیمنت سورین نے جھارکھنڈجگوار ہیڈکوارٹر، رانچی میں شہید جوان سنیل دھان کے جسد خاکی پر گلپوشی کر پرُ خلوص خراج عقیدت پیش کیا۔گورنر اور وزیراعلیٰ نے اس موقع پر شہید کے غمزدہ اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان کو تسلی دی۔ اس موقع پر محکمہ داخلہ کی پرنسپل سکریٹری وندنا دادیل اور پولیس ڈائریکٹر جنرل انوراگ گپتا سمیت کئی سینئرپولیس افسران نے بھی شہید کے جسد خاکی پورگلپوشی کرانہیں خراج عقیدت پیش کیا اور ان کی قربانی کو سلام پیش کیا۔وزیراعلیٰ ہیمنت سورین نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک جوان کا شہید ہونا انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ ایسا کوئی بھی سانحہ کسی بھی خاندان کے لیے بے حد تکلیف دہ ہوتا ہے۔ انہوں نے شہید کے اہل خانہ کو حوصلہ دیتے ہوئے کہا کہ اس دکھ کی گھڑی میں ہم سب آپ کے ساتھ ہیں، اور حکومت ہر ممکن تعاون کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک بھر میں انتہا پسندی ایک بڑا مسئلہ تھا، مگر سیکورٹی فورسز کی مسلسل کارروائیوں کی بدولت اب یہ اپنے آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لڑائی میں ہمارے کئی جوان شہید ہوئے ہیں، لیکن ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ اب باقی ماندہ انتہا پسند مایوسی کے عالم میں اس قسم کے واقعات کو انجام دینے کی کوشش کر رہے ہیں، مگر ان کی یہ سازشیں بھی ناکام ثابت ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نکسلیوں کے خلاف جاری سیکیورٹی فورسز کا آپریشن مضبوط اور مؤثر انداز میں جاری ہے اور انتہا پسندی دم توڑ رہی ہے۔قابلِ ذکر ہے کہ شہید سنیل دھان کا آبائی گاؤں ضلع کھونٹی کے کررا بلاک کے کانٹی پوڑہا ٹولی میں واقع ہے۔ ان کے اہلِ خانہ میں والدہ فگونی اورائین، اہلیہ گندری دھان، اور دو کمسن بیٹے پریانش دھان (6 سال) اور انکیت دھان (4 سال) شامل ہیں۔گورنر اور وزیراعلیٰ نے رانچی کے راج اسپتال میں زیر علاج کوبرا 203 بٹالین کے زخمی جوان وشنو سینی سے بھی ملاقات کی اور ان کے علاج سے متعلق معلومات ڈاکٹروں سے حاصل کیں۔ وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت زخمی جوان کو ہر ممکن اعلیٰ طبی سہولیات فراہم کرے گی۔واضح رہے کہ یہ جوان جھارکھنڈ کے جرائی کیلاعلاقے میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے جاری سرچ آپریشن کے دوران انتہا پسندوں کے بچھائے گئے آئی ای ڈی دھماکے میں زخمی ہوہوگئے تھے۔