پرائیویٹ اسکولوں کی من مانی فیس پر اسمبلی میں ہنگامہ

 وزیر نے کہا- شکایت پرسخت کارروائی کی جائے گی
الحیات نیوز سروس 
  رانچی،25؍مارچ:جھارکھنڈ اسمبلی اجلاس کے 18ویں دن پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے دوبارہ داخلہ اور دیگر فیسوں کے نام پر من مانی طور پر بھاری رقم وصول کرنے کا معاملہ ایوان میں گرما یارہا ۔ہزاری باغ کے ایم ایل اے پردیپ پرساد نے ایوان میں کہا کہ مساوی فیس پر مساوی تعلیم کیوں نہیں دی جاتی؟ انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ کیا اسے ریاست میں ایک ہی بورڈ کے زیر انتظام تمام پرائیویٹ اسکولوں کی یکساں فیس مقرر کرنے کا حق ہے؟ اس کے جواب میں وزیر رام داس سورین نے کہا ہے کہ ایسا کرنے والے اسکولوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
اس کے جواب میں وزیر تعلیم رام داس سورین نے کہا کہ تمام پرائیویٹ اسکول خود مختار ہیں اور پورے اسکول کو چلانے کا حق صرف کمیٹی کو ہے۔ اس سوال کے جواب میں ایم ایل اے پردیپ پرساد نے ریاست کے غریب والدین کی پریشانی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت پرائیویٹ اسکولوں کی طرف سے وصول کی جانے والی فیس کی حد مقرر نہیں کر پاتی ہے تو غریبوں کے بچے کبھی بھی پرائیویٹ اسکولوں میں نہیں پڑھ سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولوں میں اتنی اصراف کی کیا ضرورت ہے؟ تمام اسکولوں کو اچھے کلاس رومز، باتھ رومز اور مناسب تعلیم کی ضرورت ہے۔
دوبارہ داخلے کے لیے من مانی فیس وصول کرنے کے معاملے پر اپوزیشن لیڈر بابولال مرانڈی نے بھی کہا کہ یہ بہت سنگین معاملہ ہے۔ پرائیویٹ اسکولوں کی فیسوں کے حوالے سے ٹریبونل موجود ہے لیکن اس کے لیے جو میٹنگز ہونی چاہئیں وہ نہیں ہوتیں۔ ڈپٹی کمشنر کم از کم ہر ماہ کمیٹی کا اجلاس منعقد کرے۔ خاص طور پر داخلے سے پہلے لازمی طور پر ایک میٹنگ کا انعقاد ضروری ہے۔ 
اس کے ساتھ ہی ایم ایل اے نوین جیسوال نے پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے من مانی طور پر وصول کی جارہی دوبارہ داخلہ فیس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔ اس کے جواب میں وزیر رام داس سورین نے کہا کہ اگر کوئی پرائیویٹ اسکول دوبارہ داخلے کے نام پر کوئی فیس وصول کررہا ہے تو اس کی شکایت ضلع سطح کی کمیٹی سے کریں۔ انہوں نے ایسا کرنے والے اسکولوں کے خلاف کارروائی کرنے کی بات کی ہے۔
اسپیکر ربندر ناتھ مہتو نے بھی من مانی فیس پر پابندی کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ان تمام تضادات کو روکنے کے لیے قانون بنانا چاہیے۔ تمام ممبران اسمبلی نے میز پر ہاتھ رکھ کر ان کے جواب کی تعریف کی۔