کئی جگہ عام راستوں کو روکا گیا، سڑکیں رہیں سنسان
الحیات نیوز سروس
رانچی، 22 مارچ: راجدھانی رانچی میں سیرم ٹولی فلائی اوور کے ریمپ کے خلاف سرنا کمیٹی کی طرف سے آج بلائے گئے رانچی بند کا اثر رہا۔ دارالحکومت رانچی میں صبح سے ہی بند کے حامی روایتی ہتھیاروں اور لاٹھیوں کے ساتھ سڑکوں پر نکل آئے، بند کے حامیوں نے تمام دکانیں بند کرنے پر مجبور کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی شہر کے تمام داخلی راستوں اور چوراہوں پر حامیوں نے ٹائر جلا کر اور سڑکیں بلاک کرکے ٹریفک کو روک دیا۔ بند کے حامیوں نے رتو روڈ، پسکا موڈ، سی ایم پی ڈی کے سامنے کانکے روڈ، کدرو چوک، لواڈیہ سمیت کئی مقامات پر رکاوٹیں لگا کر بلاک کر دیا۔ سرنا کمیٹی کے حامیوں نے کئی مقامات پر ٹائر جلا کر سڑکیں بند کر دیں، اس دوران پورے شہر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ ان تمام مقامات کی ویڈیو گرافی کی گئی جہاں بند کے حامی جمع تھے۔ ٹریفک جام کے باعث عام پیدل چلنے والوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ سڑکوں پر رکاوٹیں لگنے سے اہم کاموں کے لیے گھروں سے نکلنے والے لوگوں کو گھنٹوں ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا۔ یہاں لوگ گلیوں اور محلوں سے ہوتے ہوئے مرکزی سڑکوں پر پہنچے۔ بند کے حامیوں نے ضروری خدمات سے وابستہ ایمبولینسوں اور گاڑیوں کو راستہ دیا۔مختلف قبائلی تنظیموں نے سیرم ٹولی پر واقع سرنا سائٹ کے قریب ریمپ کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس بند کی کال دی ہے۔ جمعہ کی شام مشعل بردار جلوس نکالاگیا۔ سنٹرل سرنا اسٹال سیرم ٹولی بچاؤ مورچہ کے زیراہتمام تنظیموں کے لوگ جے پال سنگھ اسٹیڈیم کے قریب جمع ہوئے۔ اس کے بعد سبھی جلوس کی شکل میں البرٹ ایکا چوک پہنچے۔ یہاں مشعلیں روشن کرکے ہفتہ کو رانچی بند کو کامیاب بنانے کی اپیل کی گئی تھی۔رانچی بند کے پیش نظر دارالحکومت کے کئی اسکولوں نے والدین اور اساتذہ کی میٹنگ ملتوی کردی ہے۔ کئی سکول بند ہیں۔ تاہم سی بی ایس ای 12ویں بورڈ پولیٹیکل سائنس کے امتحان کے لیے اسکول کھلے رہیں گے۔ اس کے علاوہ ICSE بورڈ کے اسکولوں میں ہوم سائنس کا امتحان ہوگا۔ پولیس بھی رانچی بند کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ 1000 سے زائد اضافی پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔