ہماری حکومت ریاست میں صحت کی بہتری کیلئے کام کر رہی ہے:ہیمنت

وزیر اعلیٰ نے یونیسیف کے ذریعہ "راؤنڈ ٹیبل غذائی صحت وغیر متعدی بیماریوں سے بچاؤ " پر منعقد پروگرام میں شرکت کی 
الحیات نیوز سروس 
رانچی،21؍مارچ:وزیر اعلیٰ نے طرز زندگی میں تبدیلی اور غیر متعدی امراض سے بچنے کے لیے مقامی دیسی کھانوں (جوار) کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر زور دیا۔طرز زندگی میں تبدیلی، رہن سہن، کھانے کی عادات، ماحولیات اور جینیاتی وجوہات کی وجہ سے ذیابیطس، کینسر، امراض قلب اور دمہ جیسی غیر متعدی بیماریاں تیزی سے لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہیں۔ ایسی بیماریاں ہر گھر میں کم و بیش دیکھی جارہی ہیں۔ اگر ہم سب اپنی صحت کا خیال نہ رکھیں تو ایسی بیماریاں ہماری زندگی کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔  وزیر اعلیٰ جناب ہیمنت سورین نے آج جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی میں، اسمبلی کے اسپیکر ڈاکٹر ربندر ناتھ مہتو کی صدارت میں، یونیسیف کے زیر اہتمام "صحت مند غذا کے ذریعے بچپن کی غیر متعدی بیماریوں کی روک تھام" پر ایک گول میز کانفرنس  میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کینسر اور دل کی بیماری جیسی غیر متعدی بیماریوں سے بچنے کے لیے جو ہماری زندگیوں کے لیے خطرناک ہوتے جا رہے ہیں، ہمیں اپنے طرز زندگی کو تبدیل کرتے ہوئے صحت مند خوراک کے استعمال اور زیادہ سے زیادہ جسمانی سرگرمیوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔  اگر ہم لاپرواہ رہے تو مستقبل میں ہمیں ایسی بیماریوں کے علاج پر بہت پیسہ خرچ کرنا پڑ سکتا ہے اور ساتھ ہی مکمل صحت یابی کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔
 وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج مختلف قسم کی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ ان بیماریوں سے کس طرح اور کون سے لوگ متاثر ہو رہے ہیں اس بارے میں مکمل معلومات ہونی چاہئیں۔ اس کے لیے ریاستی سطح پر ہیلتھ رپورٹ کارڈ بنانے پر خصوصی زور دیا جا رہا ہے، تاکہ بیماری کا صحیح علاج ممکن ہو سکے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہماری حکومت ریاست میں صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کو جدید اور بہتر بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے تاکہ لوگوں کی شناخت ہو سکے اور ان کے مناسب علاج کو یقینی بنایا جا سکے۔
 ریاست کے مختلف حصوں میں مختلف بیماریاں پھیلی ہوئی ہیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں ایسے بہت سے علاقے ہیں جہاں لوگوں میں مخصوص قسم کی بیماریاں زیادہ پائی جاتی ہیں۔ سمڈیگا جیسے اضلاع میں سکیل سیل اور خون کی کمی جیسی بیماریاں عام ہیں جبکہ صاحب گنج اور سنتھال کے علاقے کالا آزر سے زیادہ متاثر ہیں۔ اس طرح کی اور بھی بہت سی بیماریاں ہیں جو خاص خطوں کے لوگوں کو متاثر کر رہی ہیں۔ ایسے میں حکومت مخصوص علاقوں اور وہاں موجود بیماریوں کی نشاندہی کر کے ان کے مناسب علاج کے انتظامات کر رہی ہے تاکہ ان علاقوں میں رہنے والے لوگوں اور ان کی آنے والی نسلوں کو ایسی بیماریوں سے بچایا جا سکے۔
 اپنی خوراک میں جوار کا استعمال کریں، جنک فوڈز سے دور رہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج نت نئی بیماریاں تیزی سے لوگوں کو متاثر کررہی ہیں۔ اس کے پیچھے سب سے بڑی وجہ ہماری کھانے کی عادات ہیں۔ آج کل جنک فوڈز کا زیادہ استعمال بچوں کو بیمار کر رہا ہے اور مستقبل میں ان میں کئی خطرناک بیماریاں بھی جنم لے رہی ہیں۔ اگر ہم خود کو صحت مند رکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنی خوراک میں مقامی دیسی کھانوں (جوار) کو شامل کرنا ہوگا۔ بچوں کو جنک فوڈز کی بجائے صحت بخش غذا دیں۔ آج ہمارے لیے بہت ضروری ہے کہ ہم اپنی کھانے کی عادات کو بدلیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ بہت سے بچوں کو پیدائش کے وقت کئی بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں۔  اگر بیماریوں کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو بچے کی حالت بہت خراب ہو سکتی ہے۔  ایسی صورت حال میں یہ ضروری ہے کہ نومولود کو متاثر کرنے والی بیماریوں کا صحیح معائنہ اور فوری علاج کیا جائے۔ ہماری حکومت نے بھی اس سمت میں بہت سے ٹھوس اقدامات کیے ہیں، تاکہ بچوں کو بیماری سے پاک رکھا جا سکے۔
 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یونیسیف جیسی تنظیموں نے جھارکھنڈ کے دور دراز علاقوں میں رہنے والے غریب دیہاتیوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔  آج ریاستی حکومت صحت کے شعبے میں کام کرنے والی تنظیموں کے ساتھ مل کر ہر فرد کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔  ہماری کوشش ہے کہ جنگلوں، پہاڑوں، دامنوں اور دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو اچھی طبی سہولیات فراہم کی جائیں اور اس میں رضاکار تنظیمیں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔  وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ حکومت کئی بیماریوں کے خاتمے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے اور اس کے مثبت نتائج بھی سامنے آ رہے ہیں۔اس موقع پر وزیریوگیندر مہتو، وزیر سودیویہ کمار، ایم ایل اے محترمہ کلپنا سورین، یونیسیف کی محترمہ آستھا النگ اور ڈاکٹر کنیکا مترا اور دیگر نمائندے موجود تھے۔