★ ریاستی حکومت نے بنشی دھر مہوتسو کو ریاستی تہوار قراردیا

وزیر اعلیٰ نے گڑھوا ضلع کو تقریباً 183 کروڑ روپے کی 27 اسکیموںکادیا تحفہ 
الحیات نیوز سروس 
گڑھوا،19؍مارچ: وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے کہا کہ شری بنشی دھر مہوتسو یہاں ہر سال منایا جاتا ہے لیکن پچھلے کچھ سالوں سے ریاستی حکومت نے اس تہوار کو مزید شاندار بنانے اور تہوار کو وسعت دینے کا عزم کیا ہے۔ اب شری بنشی دھر مہوتسو کو ریاستی تہوار کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ یہ تہوار ملک اور دنیا میں اپنا الگ مقام بنائے، ہماری حکومت نے اس تہوار کو ریاستی تہوار کے طور پر منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج ہم سب اس تہوار کے افتتاحی پروگرام میں موجود ہیں۔ اس پرمسرت موقع پر، ریاستی حکومت کی طرف سے آپ سب کو بہت سی نیک خواہشات۔ مذکورہ باتیں  وزیر اعلی ہیمنت سورین نے آج گڑھوا ضلع کے نگر اونٹاری میں منعقدہ ریاستی شری بنشی دھر مہوتسو-2025 سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایک بلیو پرنٹ تیار کیا جا رہا ہے کہ آنے والے سالوں میں ہم ریاست کے لوگوں کی بہتری اور ترقی کے لیے کیا کام کریں گے۔ ریاستی حکومت قانون ساز اسمبلی کے اجلاس کے ذریعے ان کاموں کے لیے بجٹ کی منظوری دے کر اپنا کام شروع کرے گی؛ اس مقصد کے لیے قانون ساز اسمبلی کا اجلاس بلایا گیا ہے۔  وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں اس تقریب میں پہلی بار نہیں آیا ہوں، میں یہاں کئی بار آیا ہوں۔  میں آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور ہاتھ جوڑ کر  سلام کرتا  ہوں کہ آپ سب نے ہمیں کبھی مایوس نہیں کیا۔ آپ لوگوں نے حکومت کو مضبوط کرنے، ا شری بنشی دھر نگر اور پلامو ڈویژن کو مضبوط کرنے کے لیے ریاستی حکومت کے حق میں دو دو ایم ایل اے منتخب کیے ہیں۔
 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست کی نصف آبادی کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے قابل بنانے کا تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے ہم نے اس ریاست کی تمام خواتین کو اعزازیہ دینے کی پہل کی ہے۔ ملک کی 28 ریاستوں میں خواتین کی طاقت کو زیادہ سے زیادہ عزت دینے کا کام ریاست جھارکھنڈ میں کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم صرف کہتے نہیں ہیں، کر کے دکھانے والے لوگ ہیں۔ ہم نے انتخابات سے پہلے جو بھی وعدہ کیا تھا، حکومت بنتے ہی اس وعدے کو پورا کرنے کے لیے کام کیا ہے۔  وزیراعلیٰ نے کہا کہ مجھے یہ بھی برا لگتا ہے کہ اتنی تندہی سے کام کرنے کے باوجود کچھ سماج دشمن عناصر ہمارے کام میں رکاوٹیں پیدا کرتے ہیں۔ وہ ہمیں کام کرنے سے روکتے ہیں اور جھوٹے الزامات لگا کر ہراساں کرتے ہیں۔ یہ لوگ اچھے کام کو پسند نہیں کرتے۔
 وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے کہا کہ پلامو ڈویژن ہمیشہ پانی کے لیے ترس رہا ہے۔  یہ شیڈو زون میں آتا ہے، یہاں گرمی زیادہ ہے۔ کسان پانی کی بوند کو ترستے رہتے ہیں ۔  آپ لوگ اس کی فکر نہ کریں۔  اپنے سابقہ ​​دور حکومت میں ہم نے اس خطے کے دیہاتوں، کھیتوں اور کسانوں کو پانی فراہم کرنے کا عزم تھا، جس کے تحت ہم نے کنہار پراجیکٹ شروع کیا تھا۔  تقریباً 1200 کروڑ روپے کی یہ اسکیم آنے والے 6 سے 8 ماہ میں مکمل ہونے والی ہے، جو یہاں کے کسانوں کے کھیتوں کو پانی فراہم کرنے کا کام کرے گی۔
 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہماری حکومت رانچی ہیڈکوارٹر سے چلائی جانے والی حکومت نہیں ہے۔ہماری حکومت ایک ایسی حکومت ہے جو ریاست کے ہر گاؤں سے چلتی ہے۔  یہ عوام کی حکومت ہے۔ ہماری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ عوام کے دکھ درد کو دور کریں اور ان کے آنسو پونچھیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم حال ہی میں آپ سب کے درمیان آپ کا آشیرواد لینے آئے تھے، تب میں نے کہا تھا کہ ہم نے آپ سب کے لیے پورے 5 سال کام کیا ہے، اس کے لیے مجھے جیل بھی جانا پڑا، اس لیے ہمیں آپ سب سے اپنا حصہ  لینا چاہیے اور آپ سب نے ریاست میں ایک مضبوط حکومت بنانے کی صورت میں ہمیں اپنا حصہ اجرت میں دیا ہے۔  ہم نے ہمیشہ آپ سب سے آشیرواد حاصل کیے ہیں؛ مجھے یقین ہے کہ آپ سب ہمیں آنے والے وقتوں میں بھی ایسا ہی پیار اور محبت دیں گے۔
وزیراعلی ہیمنت سورین نے کہا کہ اس ڈویژن میں پہلے بجلی دستیاب نہیں تھی۔ سال 2013-14 میں جب میں پہلی بار وزیر اعلیٰ بنا تو پلامو ڈویژن کو بجلی سے جوڑنے کا کام اگر کسی نے کیا تھا تو وہ میرے وزیر اعلیٰ کے دور میں ہوا تھا۔  وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر آج انفراسٹرکچر کی بات کریں تو ہر جگہ سڑکیں بن رہی ہیں اور لوگ ان سے گزر رہے ہیں۔  رابطے میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ 5 سالوں میں یہاں نظر آنے والی تبدیلیاں سامنے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت ہر شعبے میں عزم کے ساتھ کام کر رہی ہے۔
 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے بنشی دھر مہوتسو کو ریاستی تہوار بنا دیا۔ اسی طرح پلامو ڈویژن میں ہم نے قبائلی بھائیوں کے دوبیہ کھانڈ میلے کو ریاستی تہوار کا درجہ دیا ہے۔ اب اس ریاست میں ایسے تمام مذہبی مقامات کو سیاحتی مقامات کے طور پر ترقی دینے کے لیے مستقبل کے منصوبے بنانے کی تیاریاں جاری ہیں۔  وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت بننے کے بعد ہم نے قلم  چلانا  شروع کیا  ہے، ابھی زمین تک پہنچنا باقی ہے۔ اگر آپ کا آشیرواد اور تعاون اسی طرح جاری رہا تو میں ترقی کی رفتار کو 100 گنا بڑھانے کا وعدہ کرتا ہوں جو پچھلے 5 سالوں میں دیا گیا ہے۔ ریاستی حکومت یہاں کے تمام دیرینہ مطالبات کو حل کرنے کے لیے کام کرے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم ریاست میں حکومت بننے کے بعد پہلا اجلاس چلا رہے ہیں، اس کے بعد حکومت آپ کی دہلیز پر آئے گی۔   آپ کا مسئلہ آپ کی دہلیز پر حل کریں گے۔  ایک بار پھر، میں اپنی طرف سے شری بنشی دھر مہوتسو کے موقع پر آپ سب کو دلی نیک خواہشات اور مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ نے 45 کروڑ 88 لاکھ 57 ہزار روپے کی لاگت سے 8 سکیموں کا سنگ بنیاد رکھا۔  اس کے ساتھ ہی 136 کروڑ 84 لاکھ 51 ہزار روپے کی 19 اسکیموں کا افتتاح کیا گیا۔  جن اہم اسکیموں کا افتتاح کیا گیا ان میں محکمہ صحت اور سڑک کی تعمیر کی 19 مختلف اسکیمیں شامل ہیں جن میں بھنڈاریا، رانکا، ڈھرکی، چنیا، رام کنڈہ اور گڑھوا میں کثیر مقصدی انڈور اسٹیڈیم کی تعمیر شامل ہے۔
 اس موقع پر ایم ایل اے اننت پرتاپ دیو، ایم ایل اے محترمہ کلپنا سورین، ایم ایل اے نریش پرساد سنگھ، سابق وزیر متھیلیش کمار ٹھاکر، آئی جی پلامو سنیل بھاسکر، ڈی آئی جی  وائی۔ ایس رمیش اور ضلع کے ڈپٹی کمشنر اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سمیت ضلع انتظامیہ کے کئی افسران موجود تھے۔