تعلیم کا مقصد کردارسازی اور اخلاقیات کو فروغ دینا ہے : گورنر

رانچی یونیورسٹی کے 38ویں کنووکیشن تقریب سے گورنر کا خطاب 
الحیات نیوز سروس 
رانچی، 07 مارچ:گورنر-کم-چانسلر رانچی یونیورسٹی سنتوش کمار گنگوار نے کہا کہ تعلیم کا مقصد صرف ڈگریاں حاصل کرنا نہیں بلکہ یہ کردار کی تعمیر، اخلاقیات اور معاشرے کے تئیں حساسیت سکھاتی ہے۔گورنرسنتوش کمار جمعہ کو رانچی یونیورسٹی کے 38ویں کانووکیشن میں بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے ڈگری حاصل کرنے والے طلباء کو مبارکباد دی اور ان کے روشن مستقبل کی خواہش کی۔انہوں نے طلباء پر زور دیا کہ وہ جدت، تحقیق اور عملی علم پر توجہ دیں۔گولڈ میڈل حاصل کرنے والی بیٹیوں کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ مہم نے بیٹیوں کے لیے تعلیم اور خود انحصاری کے نئے دروازے کھولے ہیں۔گورنر نے جھارکھنڈ کے قدرتی وسائل کی پائیدار ترقی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ رانچی یونیورسٹی کو قبائلی سماج، ماحولیات، حیاتیاتی تنوع اور روایتی ادویات جیسے موضوعات پر تحقیق کو فروغ دینا چاہیے۔گورنر نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں 'نیو انڈیا‘ اور قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے لیے کیے جا رہے کام کی تعریف کی۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ 'ترقی یافتہ ہندوستان‘ کے عزم کو عملی جامہ پہنانے میں اپنا حصہ ڈالیں۔ جھارکھنڈ کے آزاد پسندوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ بھگوان برسا منڈا، سدھو-کانہو، پھولو جھانو، نیلامبر-پیتامبر جیسے ہیروز کی جدوجہد صرف تاریخ ہی نہیں بلکہ تحریک کا ذریعہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری تاریخ میں بہت سی عظیم شخصیات ہیں جنہوں نے جدوجہد کے درمیان راہ ہموار کی۔ دھرتی آبا بھگوان برسا منڈا نے ناانصافی کے خلاف بغاوت کی۔ سوامی وویکانند نے خود انحصاری اور قومی خدمت کا پیغام دیا۔ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے جدوجہد کے درمیان بھی اپنے خوابوں کو حقیقت بنایا۔ ہمیں ان سے سیکھنا ہے۔ ان عظیم ہستیوں کی زندگیوں میں نہ صرف جدوجہد تھی بلکہ دور اندیشی اور خودداری کا شاندار امتزاج بھی تھا۔ ہمیں اس کے نظریات کو اپنی زندگیوں میں ڈھالنا ہوگا۔گورنر نے کہا کہ زندگی میں چیلنجز ہوں گے۔ ناکامی بھی ہوگی لیکن جو گر کر اٹھتا ہے وہی فاتح ہے۔اس کانووکیشن میں 4410 طلباء کو ڈگریاں دی گئیں۔ ان میں 3291 لڑکیاں اور 1119 لڑکے شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی تقریب میں 63 گولڈ میڈل تقسیم کیے گئے جن میں 48 طالبات اور 15 لڑکوں کے طلباء شامل تھے۔ڈگریاں حاصل کرنے والے طلبہ ڈریس کوڈ میں موجود تھے۔