3 اضلاع میں کھلے گی نئی ٹیکنکل یونیورسٹی

رانچی سمیت 7اضلاع میں کھلیں گے میڈیکل کالج ، مئیاں سمّان یوجنا کے لیے 13363کروڑ تفویض 
وزیر خزانہ رادھا کرشن کشور نے کیاایک لاکھ 45ہزار 400کروڑ روپئے کا بجٹ جھارکھنڈ اسمبلی میں پیش
الحیات نیوز سروس 
رانچی، 3 مارچ :وزیر خزانہ ڈاکٹر رادھا کرشنا کشور نے جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی میں مالی سال 2025-26 کا سالانہ بجٹ پیش کیا۔ 1.45 لاکھ کروڑ روپے کے پیش کردہ بجٹ میں سماجی ترقی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر خصوصی زور دیا گیا تھا۔جھارکھنڈ حکومت کی شاندار اسکیم ’جھارکھنڈ مکھیہ منتری منیاں سمان یوجنا‘ کے لیے بجٹ میں 13,363 کروڑ 35 لاکھ روپے کا التزام کیا گیا ہے۔ بجٹ میں کئی بڑے اعلانات کیے گئے ہیں جن میں رانچی، کھنٹی، گرڈیہ، جمشید پور، دھنباد، دیوگھر اور جامتارا ضلع ہیڈکوارٹر میں نئے میڈیکل کالجوں کی تعمیر، ریاست کے اہم سیاحتی مقامات کی ترقی کے لیے ٹورسٹ سرکٹس تیار کرنا، جمشید پور، گملا اور صاحب گنج میں نئی ​​یونیورسٹیوں کا قیام،تعلیم کے شعبے میں ترقی کے لئے انوویشن ہب، ٹیکنالوجی پارک کا قیام شامل ہے۔وزیر خزانہ ڈاکٹر رادھا کرشنا کشور نے آج وقفہ سوالات کے بعد مالی سال 2025-26 کا بجٹ اسمبلی کی میز پر رکھا۔ انہوں نے بتایا کہ مالی سال 2025-26 کے لئے مجموعی بجٹ کا تخمینہ 1,45,400 کروڑ روپے (1 لاکھ 45 ہزار 4 سو کروڑ) ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 13 فیصد زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2025-26 میں محصولات کے اخراجات کے لیے 1,10,636 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 20.48 فیصد زیادہ ہے۔ کیپٹل اخراجات کے تحت، پچھلے سال کے نظرثانی شدہ بجٹ 34,763.30 کروڑ روپے کے مقابلے میں 7.81 فیصد کا اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔ بجٹ التزامات کی  مجموعی رقم کواگر  سیکٹر وار نقطہ نظر سے دیکھا جائے  تو یہ عام شعبے کے لیے 37,884.36 کروڑ روپے ہے۔ جبکہ سماجی شعبے کے لیے 62,840.45 کروڑ روپے اور اقتصادی شعبے کے لیے 44,675.19 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ میں جو رقم فراہم کی گئی ہے اس میں سے ریاست کو اس کے ٹیکس ریونیو سے 35,200 کروڑ روپے اور نان ٹیکس ریونیو سے 25,856.12 روپے ملیں گے۔وزیر خزانہ ڈاکٹر رادھا کرشنا کشور نے کہا کہ سال 2019-20 میں ریاست کی اقتصادی ترقی کی شرح 1.1 فیصد رہی۔ اگر کورونا کے دور کے منفی حالات کو مستثنیٰ سمجھا جائے تو سال 2022-23 میں معاشی ترقی کی شرح میں غیر متوقع بہتری دکھائی دی اور یہ 7.8 فیصد رہی۔ ریاست کی ترقی کی شرح سال 2023-24 میں 7.5 فیصد تھی اور سال 2025-26 میں اس کے 7.5 فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ بہتر مالیاتی بندوبست کے ذریعے سال 2022-23 میں مالیاتی خسارے کو 1.1 فیصد پر رکھنے میں کامیابی ملی ہے۔ اس کے نتیجے میں ریاست کے قرض اور جی ڈی پی کے تناسب میں بہتری آئی ہے۔ مالی سال 2021-22 میں یہ 30.2 فیصد تھی، مالی سال 2022-23 اور 2023-24 میں یہ بالترتیب 28.4 اور 27.7 فیصد تھی۔ مالی سال 2024-25، 2025-26 میں یہ بالترتیب 27.5 فیصد اور 27.3 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔محصولاتی آمدنی (ٹیکس اور غیر ٹیکس محصول) میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔ سال  2019-20 میں کل ریوینیو آمدنی 25,521 کروڑ روپے  تھی جو مالی سال 24-2023 میں  41,429.88 کروڑ روپے (41 ہزار 429 کروڑ 88 لاکھ)25521 روپے ہوگئی اور مالی سال 26-2025میں 61056.12 کروڑ (61 ہزار 56 کروڑ 12 لاکھ) روپے رہنے کا اندازہ ہے۔