
وزیر اعلیٰ نے 28945 سرکاری پرائمری اسکولوں کے اساتذہ کو ٹیبلیٹس حوالے کیں
معیاری تعلیم کے فروغ کے لیے اسکول رپورٹ کارڈ اور اساتذہ کے لیے 50 گھنٹے لازمی ،مربوط-مسلسل صلاحیت کی ترقی کا پروگرام آن لائن کیا آغاز
الحیات نیوز سروس
ر انچی،28؍فروری:آج کادور ڈیجیٹل ہو گیا ہے۔کوئی شعبہ ایسا نہیں بچاجو ڈیجیٹلائزیشن سے اچھوتا ہو۔ ڈیجیٹل خدمات بھی تیزی سے تبدیل ہو رہی ہیں۔ ہر روز- ڈیجیٹل خدمات کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں آپ چاہیں یا نہ چاہیں، آپ خود کو ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے دور نہیں رکھ سکتے۔ ایسے میں بہتر ہے کہ آپ اپنے آپ کو اور آنے والی نسلوں کو زمانے کے مطابق تکنیکی طور پر مضبوط بنائیں۔ صرف اس صورت میں جب آپ ڈیجیٹل دوستانہ ہوں گے، آپ آگے بڑھ سکیں گے۔ وزیراعلی جناب ہیمنت سورین نے یہ باتیں آج جھارکھنڈ ہیڈ کوارٹر میں محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب میں 28945 سرکاری پرائمری اسکولوں میں ٹیبلٹ تقسیم کرنے کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ اس موقع پر انہوں نے معیاری تعلیم کے فروغ کے لیے آن لائن اسکول رپورٹ کارڈ اور اساتذہ کے لیے 50 گھنٹے لازمی مربوط مسلسل صلاحیت کی ترقی کا پروگرام بھی شروع کیا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست کے سرکاری اسکولوں میں ڈیجیٹل خدمات فراہم کرنے کی سمت میں بہت سے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں آج پرائمری اسکولوں میں ٹیبلٹس کی فراہمی کے ساتھ ایک نئے باب کا آغاز ہو رہا ہے۔ اس کے ساتھ اسکولوں میں حاضری سے لے کر رپورٹنگ تک کا تمام کام ڈیجیٹل میڈیم سے کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ ٹیبلیٹس کے استعمال سے بچوں کی تعلیم، اساتذہ کی تربیت، نگرانی، بائیو میٹرک حاضری سے متعلق کام کی نگرانی کرنا آسان ہو جائے گا اور اس کی بنیاد پر تعلیمی نظام کو بہتر بنانے میں کافی مدد ملے گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج کے تعلیمی نظام کو بڑے پیمانے پر ڈیجیٹل کیا گیا ہے۔ اسکولوں میں سمارٹ کلاسز چل رہی ہیں۔ ڈیجیٹل تعلیمی مواد استعمال کیا جا رہا ہے۔ آن لائن کوچنگ کلاسز جاری ہیں۔ ایسے میں اگر ہمارے بچے ڈیجیٹل فرینڈلی نہیں ہیں تو ان کا آگے کا راستہ آسان نہیں ہوگا۔ اسے ہر قدم پر بہت سے چیلنجز اور مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت نے سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے اور انہیں ڈیجیٹل طور پر مضبوط کرنے کے لیے ایک مہم شروع کی ہے۔ بچوں کی ہمہ گیر ترقی ہماری حکومت کا عزم ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج ٹیکنالوجی تیزی سے بدل رہی ہے۔ آپ کی مٹھی میں ایک موبائل ہے اور ساری دنیا اس موبائل میں قید ہے۔ اب آپ کو پرس یا نقدی لے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ اپنی ضروریات پوری کر سکتے ہیں اور اپنے موبائل فون کے ذریعے تمام معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ ہر چیز کے مثبت اور منفی پہلو ہوتے ہیں۔ موبائل فون بھی اس سے بہتر نہیں ہے، لیکن یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اسے کس طرح استعمال کرتے ہیں۔ اگر آپ اس کا صحیح استعمال کریں گے تو آپ یقیناً ترقی کی راہ پر گامزن ہوں گے۔بچوں کو بتایا گیا کہ وہ اس ڈیجیٹل دور میں کہاں کھڑے ہیں اور دنیا کہاں پہنچ چکی ہے اس کا اندازہ لگا کر آگے بڑھنے کی طرف قدم بڑھائیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست مختلف ذرائع سے ہونہار بچوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے تاکہ وہ آگے بڑھ سکیں۔ آج جے اے سی کے ساتھ ساتھ سی بی ایس ای اور آئی سی ایس ای بورڈز کے ٹاپرز کو مراعات کے ساتھ لیپ ٹاپ اور موبائل فون بھی دیا جا رہا ہے، جب کہ ریاستی حکومت غریب اور ذہین طلباء کو اپنے خرچ پر بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ بھی ایسی بہت سی اسکیمیں ہیں جن کے ذریعے طلبہ کو آگے بڑھنے اور ان کا مستقبل سنوارنے میں مدد کی جارہی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دیہی علاقوں میں ڈیجیٹل خدمات کے متاثر ہونے کا مسئلہ بار بار سامنے آتا ہے۔ ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کا مسئلہ کئی طرح کے کاموں اور خدمات میں رکاوٹ کا باعث بنتا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ایسی صورت حال میں، حکومت تمام پنچایتوں میں موبائل ٹاور لگانے کی طرف قدم اٹھائے گی تاکہ ڈیجیٹل میڈیم کے ذریعے ہونے والے تمام سرکاری کام آسانی اور سہولت کے ساتھ انجام پا سکیں۔اس موقع پر وزیر رام داس سورین، چیف سکریٹری مسز الکا تیواری، چیف منسٹر کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اویناش کمار، تعلیم کے سکریٹری اوما شنکر سنگھ اور جھارکھنڈ اسٹیٹ ایجوکیشن پروجیکٹ کونسل کے ڈائریکٹر شری ششی رنجن موجود تھے۔