ریاستی ملازمین کوہیلتھ انشورنس اسکیم شروع کرکے دیالاکھوں ملازمین کو بڑا تحفہ

 ریاست کے صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں: ◆وزیر اعلیٰ 
الحیات نیوز سروس 
     رانچی،28؍فروری:وزیراعلی ہیمنت سورین نے آج ریاستی ملازمین ہیلتھ انشورنس اسکیم کا آغاز کرکے لاکھوں ملازمین کو ایک بڑا تحفہ دیا۔جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی ہال میں محکمہ صحت، طبی تعلیم اور خاندانی بہبود کے زیر اہتمام ریاستی ملازم ہیلتھ انشورنس اسکیم کے آغاز کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جس طرح ہماری حکومت نے پرانی پنشن اسکیم کو بحال کیا ہے اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ریاستی ملازمین کو مالی مدد فراہم کی ہے، اسی طرح ریاستی ملازمین کے ذریعے ملازمین کے ہیلتھ انشورنس اسکیم کی جانب ایک بڑا قدم اٹھایا گیا ہے۔ اب ریاست کے کسی بھی زمرے کے سرکاری ملازمین کو اپنی بیماری کے علاج کے اخراجات کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔اس اسکیم کے ذریعے ان کے علاج کا سارا خرچ حکومت برداشت کرے گی۔
 وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج طرز زندگی اور کام کے نظام میں تبدیلی کی وجہ سے صحت کے مسائل بھی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ طرز زندگی اور کھانے کی عادات جس طرح بدل رہی ہیں اس نے کم و بیش ہر فرد کو کسی نہ کسی بیماری میں مبتلا کر دیا ہے۔ بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر جیسی بیماریاں عام ہو چکی ہیں اور کئی سنگین بیماریاں بھی لوگوں کو تیزی سے متاثر کر رہی ہیں۔ ہسپتال کا علاج بہت مہنگا ہو گیا ہے۔ علاج کی لاگت کا انحصار ہسپتالوں اور ڈاکٹروں کی تعداد پر ہوگا۔ ایسے میں لوگوں کو اپنی بیماری کا علاج کروانے کے دوران مالی محاذ پر کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسی وجہ سے ہماری حکومت صحت کے نظام کو بہتر بنانے کی مہم میں مصروف ہے، تاکہ لوگوں کو کم سے کم قیمت پر بہترین ممکنہ علاج مل سکے۔
 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جھارکھنڈ ایک پسماندہ اور غریب ریاست ہے۔ یہاں ہمارے سامنے بہت سے چیلنجز ہیں۔ وسائل کی کمی ہے۔لیکن اس سب کے بعد بھی حکومت یہاں کے مختلف مسائل کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس تناظر میں محدود وسائل کے درمیان صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کا کام تیز رفتاری سے جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کورونا کے دور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت نے بہتر انتظام کے ذریعے اس بیماری پر فتح حاصل کی جسے پوری دنیا نے سراہا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہماری حکومت سب کو ایک ہی نظر سے دیکھتی ہے۔ چاہے وہ کسان ہو یا مزدور یا کوئی اور طبقہ ، حکومت پوری حساسیت کے ساتھ سب کے ساتھ کھڑی ہے۔  انہوں نے کہا کہ آج ریاست کی ترقی کے لیے عزم کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے اور ہماری حکومت اس سمت میں منصوبہ بند طریقے سے آگے بڑھ رہی ہے۔
 معلوم ہو ہے کہ اسٹیٹ ایمپلائز ہیلتھ انشورنس اسکیم 1 مارچ 2025 سے نافذ کی جارہی ہے۔ پہلے مرحلے میں ریاست کے تمام کام کرنے والے ملازمین کو اس اسکیم کا فائدہ ملے گا۔ جبکہ دیگر زمرے کے ملازمین کے لیے یہ اسکیم یکم مئی 2025 سے لاگو ہوگی۔  اس اسکیم کا فائدہ ریاست کی تمام خدمات کے ملازمین، قانون ساز اسمبلی کے ارکان، ریٹائرڈ ملازمین، خاندانی پنشن وصول کرنے والوں اور ان کے زیر کفالت افراد، ریاستی قانون ساز اسمبلی کے سابق ممبران، آل انڈیا سروسز کے لیے حاضر سروس/ ریٹائرڈ افسران، مختلف بورڈوں، کارپوریشنوں، اداروں کے کام کرنے والے/ریٹائرڈ ریگولر ملازمین اور ریاستی حکومتوں کے غیر رجسٹرڈ اساتذہ اور کالجوں کے غیر رجسٹرڈ ملازمین کو حاصل ہوگا۔ اس کے تحت استفادہ کنندگان محکمہ صحت کے پینل میں شامل ملک کے کسی بھی اسپتال میں 5 لاکھ روپے تک کیش لیس علاج حاصل کر سکیں گے۔سنگین بیماریوں کی صورت میں 10 لاکھ روپے تک کے طبی اخراجات بھی برداشت کیے جائیں گے۔اگر علاج میں مزید اخراجات ہوتے ہیں تو وہ کارپس فنڈ سے فراہم کیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی خصوصی حالات میں مستحقین کو ایئر ایمبولینس کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی۔اس پروگرام میں اسمبلی اسپیکر ربندر ناتھ مہتو، وزیر ڈاکٹر عرفان انصاری، وزیر سنجے پرساد یادو کے ساتھ کئی دیگر وزراء اور ایم ایل ایز، چیف سکریٹری محترمہ الکا تیواری، چیف منسٹر کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اویناش کمار، محکمہ صحت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اجے کمار سنگھ اور کئی دیگر افسران موجود تھے۔