دارالفلاح للبنات پہرا میں سالانہ انعامی و اختتامی پروگرام کا شاندار انعقاد

خون کے آخری قطرہ تک میں اس ادارے کے ساتھ کھڑا رہوں گا : مولانا الیاس مظاہری 
الحیات نیوز سروس
پہرا:صوبہ جھارکھنڈ کا مشہور و معروف ادارہ جامعہ اسلامیہ دارالفلاح للبنات پہرا میں سالانہ اختتامی اور انعامی تقریب منعقد ہوئی جو دینی، تعلیمی اور روحانی لحاظ سے ایک یادگار اور ایمان افروز پروگرام ثابت ہوا۔ اس بابرکت محفل میں علاقے کے نامور علماء کرام نے شرکت کی اور اپنے بیانات کے ذریعے حاضرین کے دلوں کو نورِ ہدایت سے منور کیا۔ اس تقریب میں طالبات نے بھی اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے تلاوتِ قرآن، نعتِ رسول مقبول ﷺ، حمدِ باری تعالیٰ اور تقاریر پیش کیں، جنہیں سامعین نے خوب سراہا۔تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کا شرف مدرسے کی ایک ہونہار طالبہ نے حاصل کیا۔ اس کے بعد ترجمہ قرآن کے ذریعے اللہ تعالیٰ کے کلام کی حقانیت اور اس کے پیغام کو دلوں تک پہنچایا گیا۔ سامعین نے اس پرسکون تلاوت کو نہایت غور و توجہ سے سنا اور ان کے دلوں میں قرآن کی محبت مزید جاگزیں ہوئی۔اس کے بعد طالبات نے حمدِ باری تعالیٰ پیش کی جس نے محفل کو اللہ کی عظمت اور اس کی شان و شوکت کی یاد دلائی۔ اللہ کی تعریف اور اس کی حمد کے الفاظ نے حاضرین کے دلوں پر گہرا اثر چھوڑا اور محفل پر روحانی کیفیت طاری ہوگئی۔ بعد ازاں نعتِ رسولِ مقبول ﷺ کے نغمات نے سامعین کے دلوں میں محبتِ رسول ﷺ کے جذبات کو مزید تازہ کردیا۔ ننھی طالبات کی سادہ مگر دلکش آوازوں میں پڑھی گئی نعتوں نے دلوں کو موم کردیا اور محفل کو عقیدت و محبت کے رنگ میں رنگ دیا۔تقاریر کے سلسلے میں بچیوں نے مختلف موضوعات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ بعض طالبات نے اسلامی تعلیمات اور اخلاقیات پر گفتگو کی، جبکہ کچھ نے والدین کی خدمت، علم کی اہمیت اور معاشرتی مسائل پر روشنی ڈالی۔ ان معصوم زبانوں سے نکلے ہوئے الفاظ نے سامعین کو متاثر کیا اور حاضرین نے طالبات کی ذہانت، فصاحت و بلاغت کو سراہا۔پروگرام کی صدارت حضرت مولانا و مفتی معراج صاحب قاسمی شیخ الحدیث مدینۃ العلوم کنتھالیہ، بنگال نے فرمائی، انھوں مشکوۃ شریف کی آخری حدیث کا سبق بھی طالبات کو پڑھایا اور اپنے صدارتی خطبے میں دینی علم اہمیت اور علمائے کرام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ آج کل علماء کے پیچھے لگنا اور ان کی برائی کرنا ایک عام سی بات ہوگئی ہے، ایسا وہی لوگ کرتے ہیں جو بے کار ہوتے ہیں، جن کو کوئی کام نہیں ہوتا وہی دوسروں کی برائی اور غیبت میں پڑا رہتا ہے۔
مہمان خصوصی کے طور پر حضرت مولانا محمد مستقیم صاحب قاسمی استاذ حدیث مدرسہ اشرف العلوم شالوک پاڑہ ہاؤڑا (بنگال) بھی تشریف لائے اور اپنے خطاب سے سامعین اور جامعہ کی طالبات کو مستفیض فرمایا۔
حضرت مولانا محمد امتیاز صاحب قاسمی امام وخطیب سیوہارہ بجنور یوپی و صدر جمعیۃ علماء سیوہارہ نے آنلائن اپنے خطاب فرمایا اور پروگرام میں شریک نہ ہوپانے پر افسوس کا اظہار کیا اور طالبات جامعہ کے لیے اپنے نیک خواہشات کا اظہار فرمایا ۔اس خاص موقع پر علاقے کے متحرک اور فعال نوجوان عالم دین حضرت مولانا محمد الیاس مظاہری صاحب ناظم اعلیٰ جامعہ عثمان بن عفان کھوری مہوا و نائب صدر جمعیت علماء گریڈیہہ و ڈائریکٹر جے یو اے پبلک اسکول کھوری مہوا کی شرکت نے پروگرام میں چار چاند لگادیے ۔ انھوں نے اپنے خطاب میں بانی ادارہ حضرت مفتی غلام رسول صاحب قاسمی کے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ میں ہمیشہ سے ادارے کے ساتھ کھڑا ہوں اور ہمیشہ جامعہ کے ساتھ رہوں گا۔ انھوں نے کہا کہ کچھ لوگ دن رات ادارے کی مخالفت میں لگے ہوئے ہیں ۔ ان سے ڈرنے کی ضرورت نہیں، میں اپنے خون کے آخری قطرے تک اس ادارے کے ساتھ کھڑا ملوں گا ۔
طالبات جامعہ کے پروگرام اور علمائے کرام کے بیانات کے بعد انعامات کی تقسیم کا مرحلہ آیا۔ سال بھر میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی طالبات کو انعامات سے نوازا گیا۔ جن طالبات نے تلاوت، نعت، حمد اور تقاریر میں حصہ لیا تھا، انہیں بھی خصوصی انعامات دیے گئے تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہو اور وہ آئندہ بھی اسی جوش و جذبے کے ساتھ اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں۔
اختتامِ تقریب پر مدرسے کے مہتمم صاحب نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور طالبات کو نصیحت کی کہ وہ اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ اخلاقیات اور دین کے عملی پہلوؤں کو بھی اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کی دینی تربیت کے لیے ایسے اداروں کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ آئندہ نسل ایک مضبوط اسلامی بنیاد کے ساتھ پروان چڑھے۔
یہ روحانی اور تعلیمی تقریب دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ حاضرین اس ایمان افروز محفل سے روحانی تسکین اور دینی جذبے کے ساتھ رخصت ہوئے۔