تبریز انصاری موب لنچنگ معاملہ

عدالت نے 10 ملزمان کو سزا سنا ئی
سزا سے متعلق کیس کی سماعت 5 جولائی کو ہو گی
الحیات نیوز سروس 
سرائے قلعہ،27؍جون:سرائے قلعہ-کھرساواں کے دھٹکیڈیہہ میں تبریز انصاری کے ہجومی تشدد کے معاملے میں آج عدالت نے اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ یہ فیصلہ سرائے قلعہ سول کورٹ سے آیا ہے۔ تبریز انصاری موب لنچنگ کیس میں تمام فریقین کو سننے کے بعد عدالت نے 10 ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں قتل میں ملوث پایا۔ جن افراد کو سزا سنائی گئی ہے ان کی سزا کے نکتہ پر 5 جولائی کو سماعت ہوگی۔
عدالت نے انہیں مجرم قرار دیا
سرائے قلعہ سول کورٹ کے پبلک پراسیکیوٹر اشوک کمار رائے نے اس کیس میں گواہی دینے کے لیے 36 گواہوں کو حاصل کیا۔ سماعت کے بعد پرکاش منڈل، کمل مہتو، سورنم پربھات، پریم چندر مہلی، مدن نائک، چامو نائک، مہیش مہالی، وکرانت منڈل، بھیم سنگھ منڈل اور اتل مہالی کو قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔17 جون 2019 کی رات تبریز کو گاؤں والوں نے چوری کے الزام میں مارا پیٹا۔ 18 جون کو سرائے قلعہ پولیس نے اسے چوری کے الزام میں گرفتار کر کے جیل بھیج دیاتھا۔ علاج کے دوران 22 جون کو اس کی موت ہوگئی۔ اس معاملے میں 11 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ جس کے بعد مسلسل سماعت جاری تھی۔ آج چھ سال بعد عدالت نے اس موب لنچنگ کیس میں اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ اب سزا ملنی باقی ہے۔
پولیس نے 11 افراد کو گرفتار کر لیا
سرائے قلعہ پولیس نے اس معاملے میں فوری طور پر 11 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے نامزد ملزم پپو منڈل کو 22 جون کو ہی گرفتار کر کے جیل بھیج دیا تھا، جب کہ بعد میں 10 لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ دوسری جانب تھانہ کھرساواں انچارج اور سینی او پی انچارج کو ڈیوٹی میں غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا۔ معاملے کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں ریاستی حکومت سے رپورٹ طلب کی تھی۔قتل سے دو ماہ قبل شادی ہوئی تھی۔اس کی شادی 27 اپریل کو ہوئی تھی اور پھر 17 جون کو ان پر حملہ کیا گیا۔ تبریز کے سر سے والدین کا سایہ بچپن میں ہی اٹھ گیا تھا۔ ماں آٹھ سال کی عمر میں دنیا سے رخصت ہو گئی۔ جب وہ بارہ سال کا ہوا تو اس کے والد کا انتقال ہوگیا۔ تبریز اور اس کی اکلوتی بہن کی پرورش چچا کے گھر ہوئی۔ اس کی بہن کی شادی 2017 میں ہوئی تھی۔ تبریز اپنی بہن کی شادی کے بعد کام کے لیے پونے گیا تھا۔ وہاں وہ ویلڈنگ کا کام کرتا تھا۔