منی پور کی راجدھانی امپھال میں پھر تشدد

کئی مقامات پر آگ زنی، کرفیو نافذ، فوج طلب
امپھال،22؍مئی(ایجنسی) منی پور کی راجدھانی امپھال میں ایک مرتبہ پھر تشدد بھڑکنے کی خبر ہے ۔ موصولہ معلومات کے مطابق امپھال میں کئی جگہوں پر آگ زنی کی خبروں کے بعد کرفیو پھر سے لگا دیا گیا ہے اور لا اینڈ آرڈر برقرار رکھنے کیلئے فوج طلب کرلی گئی ہے ۔موصولہ معلومات کے مطابق امپھال کے نیو چیکان علاقہ میں واقع ایک مقامی بازار میں جگہ کو لے کر میتئی اور کوکی کمیونٹی کے درمیان مار پیٹ ہوگئی، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے دو برادریوں کے درمیان جھڑپ کی شکل اختیار کرلی ۔ اس کے بعد کئی جہگوں پر آگ زنی کے واقعات پیش آئے ہیں ۔ حالانکہ فی الحال اس تشدد میں کسی کے مرنے کی خبر نہیں ہے ۔خیال رہے کہ منی پور میں تقریبا تین ہفتے پہلے بھی میئتی اور کوکی برادریوں کے درمیان تشدد بھڑک گئی تھی۔ تب افواہوں اور غلط معلومات کے پھیلاو کو روکنے کیلئے انٹرنیٹ خدمات معطل کردی گئی تھیں ۔ حالانکہ اس وجہ سے ریاست کے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ وہ نہ تو آن لائن ذرائع سے پیسے بھیج پارہے تھے اور نہ ہی دیگر ضروری ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا استعمال کرپارہے تھے ۔تشدد شروع ہونے کے بعد سے میئتی اور کوکی کمیونٹیز کے درمیان ہوئی جھڑپ میں 70 سے زیادہ لوگوں کی جانیں تلف ہوگئی تھیں ۔ وہیں ریاست میں ضروری اشیا کو لانے والے ٹرکوں کی خاص سیکورٹی بندوبست کے درمیان آمدروفت جارہی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ شمال مشرقی ریاست میں ضروری اشیا کی کوئی کمی نہ ہو ۔بتایا جاتا ہے کہ مبینہ طور پر ایک مسلح بدمعاش نے پہلے نیو چیکون علاقہ کی کچھ دکانوں کے مالکان کو دکانیں بند کرنے کی دھمکی دی۔ اس کے بعد آسام رائفلز اور منی پور پولیس کے ساتھ زبردست بھیڑ جمع ہو گئی۔ 
ذرائع کے مطابق ہینگلیپ کے سابق رکن اسمبلی اے سی ٹی این ہاؤکپ کو ان کے دو سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ حراست میں لے لیا گیا ہے، حالانکہ اس سلسلے میں پولیس کی طرف سے کوئی بھی آفیشیل بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔