وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی اعلیٰ سطحی میٹنگ

 آپریشن سندور اور پاکستان کی اشتعال انگیزی کا تفصیلی جائزہ
نئی دہلی،09؍مئی(ایجنسی)وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعہ کے روز دہلی میں وزارتِ دفاع میں ایک اہم اجلاس کی صدارت کی جس میں آپریشن سندور اور پاکستان کی جانب سے حالیہ اشتعال انگیزی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس اجلاس میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان، فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ، بری فوج کے سربراہ جنرل اوپیندر دویدی، اور بحریہ کے سربراہ ایڈمرل دنیش کمار تریپاٹھی کے علاوہ دفاعی سیکریٹری آر کے سنگھ بھی موجود تھے۔ اجلاس میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن سندور کی پیش رفت، اس کے نتائج اور پاکستان کی اشتعال انگیز کارروائیوں سے پیدا شدہ صورتحال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں مستقبل کی حکمت عملی اور فوجی تیاریوں پر بھی غور کیا گیا۔قابل ذکر ہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان نے ہندوستان کے کئی فوجی اور شہری ٹھکانوں پر حملے کی کوشش کی، لیکن بھارتی افواج نے ان تمام کوششوں کو ناکام بنا دیا۔ دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے کیے گئے ڈرون حملوں کو نہ صرف ناکام بنایا گیا بلکہ کئی ڈرونز کو تباہ بھی کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستانی میزائل حملوں کو بھی مؤثر طریقے سے ناکام بنایا گیا۔فوجی ذرائع کے مطابق بھارتی ایس-400 فضائی دفاعی نظام نے پاکستان کی جانب سے داغی گئی آٹھ میزائلوں کو فضاء میں ہی تباہ کر دیا۔ یہ تمام میزائل حملے جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے تھے۔ تینوں افواج کے سربراہان نے وزیر دفاع کو جموں و کشمیر سے لے کر راجستھان تک پاکستانی حملوں اور بھارتی جوابی کارروائیوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔وزیر دفاع کو بتایا گیا کہ پاکستانی حملے کن مقامات پر، کن ہتھیاروں کے ذریعے اور کس حکمت عملی کے تحت کیے گئے۔ اس کے جواب میں بھارت کی افواج نے کن علاقوں میں، کس انداز سے اور کس شدت سے جوابی کارروائیاں کیں۔ بھارت کے سہ جہتی دفاعی نظام کی کارکردگی کی مکمل رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں افواج کی موجودہ تعیناتی، جنگی تیاری، اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے اپنائی گئی حکمت عملیوں پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ فوج نے وزیر دفاع کو بتایا کہ وہ ہر طرح کے خطرے کا جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔گزشتہ رات پاکستان نے جموں و کشمیر، پٹھان کوٹ، فیروز پور، کپورتھلہ، جالندھر، جیسلمیر اور مغربی سرحد سے متصل کئی علاقوں میں بھارتی فوجی ٹھکانوں پر ڈرون، راکٹ، میزائل اور لڑاکا طیاروں کے ذریعے حملے کی کوشش کی، مگر بھارت کے جدید ایس-400 دفاعی نظام نے ان سب کو مؤثر انداز میں روک دیا۔