بحران کے وقت ہم حکومت کے ساتھ

کل جماعتی اجلاس میں اپوزیشن کا اعلان،وزیر دفاع نے آپریشن سندور کے بارے میں دی جانکاری 
نئی دہلی: جموں و کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر دہشت گردانہ حملے کے جواب میں پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ہندوستان کی طرف سے کئے گئے آپریشن سندور کے بارے میں آج حکومت نے ایک آل پارٹی میٹنگ بلائی۔ جس میں اپوزیشن پارٹیوں کو کامیاب آپریشن سندور کے بارے میں بتایا گیا۔
آپریشن سندور کی تفصیلی جانکاری دی گئی
اس میٹنگ کی صدارت وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کی۔ وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر بھی میٹنگ میں موجود تھے۔ اس کے علاوہ حکومت کی طرف سے جے پی نڈا اور نرملا سیتا رمن بھی موجود تھیں۔ جبکہ کانگریس کی طرف سے راہول گاندھی اور ملکارجن کھرگے، ترنمول کانگریس سے سندیپ بندوپادھیائے اور ڈی ایم کے کے ٹی آر بالو شامل تھے۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپوزیشن لیڈروں کو آپریشن سندور کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔ انہوں نے تمام جماعتوں کے رہنماؤں کو مریدکے میں لشکر طیبہ کے ہیڈکوارٹر اور بہاولپور میں دہشت گردی کے بڑے تربیتی مقامات سمیت دیگر مقامات پر فوجی حملوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ راج ناتھ سنگھ نے آپریشن کا مقصد، دہشت گردی کے مخصوص مقامات کو نشانہ بنانا، اسٹریٹجک اور سیکورٹی اثرات اور پاکستان کی طرف سے کسی بھی جوابی کارروائی کی صورت میں ہندوستان کی تیاری کی وضاحت کی۔
اپوزیشن کو بتایا گیا کہ فوجی کارروائی متناسب اور ذمہ دارانہ تھی اور اس کا مقصد مزید حملوں کو روکنا اور دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنا تھا۔ حکومت نے کہا ہے کہ اس کے پاس پہلگام میں پاکستان کے ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں، بالکل اسی طرح جیسے بھارت پر دوسرے حملوں میں۔
دیگر اپوزیشن لیڈروں میں سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو، اے اے پی کے سنجے سنگھ، شیو سینا (یو بی ٹی) کے سنجے راؤت، این سی پی کی سپریا سولے، بی جے ڈی کے سسمیت پاترا اور سی پی آئی (ایم) کے جان برٹاس شامل تھے۔ جے ڈی (یو) لیڈر سنجے جھا، مرکزی وزیر اور ایل جے پی (رام ولاس) لیڈر چراغ پاسوان، اور اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی بھی میٹنگ کا حصہ تھے۔
پورا ملک ہمارے ساتھ ہے، رجیجو
آل پارٹی میٹنگ کے بعد، مرکزی وزیر کرن رجیجو نے کہا، تمام لیڈروں نے اپنے خیالات اور پارٹی کے خیالات کو پیش کیا۔ مجھے یقین ہے کہ تمام لیڈروں نے پختگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ جب ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے تو سیاست کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہماری فوج نے جو کارروائی کی اس پر مبارکباد دی گئی۔ پورا ملک ہمارے ساتھ ہے۔
ہم حکومت کے ساتھ ہیں، راہل گاندھی
آل پارٹیز اجلاس تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ ہم سب حکومت کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں دی گئی معلومات کو عام نہیں کیا جا سکتا ہے۔
اویسی نے فوج کی تعریف کی
اویسی نے کہا کہ میں نے آل پارٹی میٹنگ میں اپنی فوج کی تعریف کی۔ اس نے آپریشن سندور کیا۔ میں نے میٹنگ میں کہا کہ ہمیں ٹی آر ایف کے خلاف بین الاقوامی مہم چلانی چاہیے، خاص طور پر سلامتی کونسل کو اس کا اعلان کرنا چاہیے۔اویسی نے کہا کہ ہمیں امریکہ سے کہنا ہے کہ وہ اپنے ہی ملک میں ٹی آر ایف کو دہشت گرد تنظیم قرار دے۔ انہوں نے کہا کہ فروری 2025 میں حافظ سعید کے بیٹے نے ایک تقریر میں کہا تھا کہ ہم 2025 میں جہاد کریں گے، وہ جہاد کے نام پر بھارت میں قتل و غارت کرنا چاہتے ہیں۔ وہ دہشت پھیلانا چاہتے ہیں۔ ہم اقوام متحدہ پر زور دیتے ہیں کہ ٹی آر ایف کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا جائے۔ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رکھا جائے۔
اجیت ڈوول نے پی ایم مودی
 سے ملاقات کی
آل پارٹی میٹنگ سے پہلے قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوول نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور تازہ ترین صورتحال کے بارے میں جانکاری دی۔
بھارتی فوج کی جانب سے فضائی حملے کے بعد پوری ایل او سی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل تیاریاں ہیں۔ فوج زمین سے آسمان تک صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ آپریشن سندور کے بعد پاکستان کے ساتھ راجستھان کی 1037 کلومیٹر طویل سرحد کو سیل کر دیا گیا ہے۔ بی ایس ایف کو کسی بھی مذموم حرکت کا کھل کر جواب دینے کی مکمل آزادی دی گئی ہے اور فضائیہ بھی ہائی الرٹ پر ہے۔
جودھ پور، کشن گڑھ، بیکانیر ہوائی اڈوں سے پروازیں 9 مئی تک متاثر رہ سکتی ہیں۔ مغربی سیکٹر میں لڑاکا طیارے مسلسل پرواز کر رہے ہیں، میزائل بھی الرٹ ہیں۔ بیکانیر، سری گنگا نگر، جیسلمیر، بارمیر میں اسکول بند کردیئے گئے ہیں اور امتحانات ملتوی کردیئے گئے ہیں۔ ریلوے اور پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں اور سب کو ہیڈ کوارٹر میں رہنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ سرحدی دیہات کو الرٹ موڈ پر رکھا گیا ہے اور ضرورت پڑنے پر انہیں محفوظ مقامات پر بھیجا جائے گا۔